راولپنڈی: سینٹرل سپیریئر سروسز (سی ایس ایس) کی اُمیدوار 24 سالہ طالبہ کو روات پولیس اسٹیشن کی حدود میں قائم ایک عمارت کی تیسری منزل سے پھیک کر قتل کردیا گیا۔

لڑکی کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ اسے ریپ کے بعد بحریہ ٹاؤن فیز ایٹ کی عمارت کی تیسری منزل عمارت سے نیچے پھیکا گیا ہے۔

روات پولیس حکام کے مطابق لڑکی کا تعلق چکوال سے تھا اور وہ قائد اعظم یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ ڈیفنس اینڈ اسٹیٹجک اسٹیڈیز میں انرول تھی، بظاہر وہ سی ایس ایس کے امتحانات کی تیاری میں مصروف تھی۔

واقع کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر ظہیر الدین بابر کا کہنا ہے کہ ’مقتولہ 18 نومبر کو اپنے دادا کے ساتھ اسلام آباد آئی تھی تاکہ یونیورسٹی کے بقایا جات ادا کرسکے جبکہ اس کے دادا ہسپتال میں اپنا میڈیکل چیک آپ کروانے کے بعد واپس چکوال لوٹ گئے تھے تاہم لڑکی نے اسلام آباد میں قیام کیا۔‘

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ جب لڑکی کے دادا چکوال لوٹے تو وہ ویہاڑی کے رہائشی عمیر مکی کے ساتھ اسلام آباد میں رک گئی۔

پولیس افسر کا دعویٰ ہے کہ دونوں کی دوستی فیس بک کے ذریعے سے ہوئی تھی اور وہ لڑکی کو سی ایس ایس کے امتحانات کی تیاری میں مدد فراہم کررہا تھا۔

لیکن 20 نومبر کو لڑکی نے اپنی والدہ کو فون کیا اور بتایا کہ عمیر مکی اس سے زبردستی شادی کرنا چاہتا ہے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ اسے اس کی مرضی کے خلاف ایک فلیٹ میں رکھا گیا ہے جہاں دیگر دو افراد اس کی نگرانی کررہے ہیں۔

پولیس افسر نے کہا کہ یہ سب سننے کے بعد لڑکی والدہ نے اپنے بیٹے عدنان اور دیگر دو افراد کو لڑکی کے گھر روانہ کیا۔

اس کا کہنا تھا کہ ’جب لڑکی کا بھائی اور اس کے دیگر دو مددگار بحریہ ٹاؤن فیز ایٹ کے فلیٹ نمبر 58 پر پہنچے تو انھوں مقتولہ کی چیخوں کی آواز سنی جس کے فوری بعد اسے مبینہ طور پر فلیٹ کی تیسری منزل سے پھیک دیا گیا۔‘

لڑکی کو طبی امداد کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا جس کے بعد لاش کو ورثہ کے حوالے کردیا گیا۔

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ’عمیر مکی کو فرار ہونے کی کوشش میں زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔‘

اس کا کہنا ہے کہ عمیر مکی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ لڑکی اس کی اہلیہ ہے۔ افسر کا کہنا ہے کہ واقعہ کا مقدمہ درج کرکے دیگر ملزمان کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔

ڈپٹی سپریٹیڈنٹ آف پولیس (ڈی ایس پی) ساجد گوندل نے ڈان کو بتایا کہ ملزم نے لڑکی کے شوہر ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم وہ اس حوالے سے کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔

لڑکی کے بھائی عدنان نے ڈان کو بتایا ہے کہ اس کی بہن غیر شادی شدہ تھی اور وہ اسلام آباد میں اپنے دادا کی میڈیکل چیک اپ کے لیے آئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Nomi Nov 22, 2015 09:30am
ye hai facebook pe dosti ka anjaam. ab to samajh jain aur apne bachon ko social media se door rakain,
Haider Shah Nov 22, 2015 11:54am
Really don't know what to said except my eye's blood crying and heart goes on to her family and friends. May Allah bless her soul and punished them who has taken her life.
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Khyber Pakhtunkhwa Pakistan Nov 23, 2015 02:27am
بہت ہی سادہ کیس ھے لڑکی کو بیگناہ قرار نہیں دیا جاسکتا لیکن وہ ھلاک ھوچکی ھے اسلئے انکے ساتھ ھمدردی زیادہ ھوگی گرفتار ھونے والا ادمی بیگناہ معلوم ھوتا ھے ایک اکیلی لڑکی کیسے ایک غیر مرد کے ساتھ ایک ہی کمرے میں رہ سکتی ھے پولیس کو کیس کے ہر پہلو پر نظر رکھنی چاہئے