آرمی پبلک اسکول حملہ: رضوان سریر–عمر 13

آرمی پبلک اسکول حملہ: رضوان سریر–عمر 13

والدین: لیفٹیننٹ کرنل سریر خان اور نرگس بیگم
بہن/بھائی: نعمان سریر (19)، سلمان سریر (18)

چارسدہ سے تعلق رکھنے والے رضوان کرکٹ کے بہت بڑے مداح تھے۔ ان کے بھائی نعمان نے بتایا کہ کرکٹ رضوان کا محبوب مشغلہ تھا اور وہ دونوں اکثر اپنے کمرے میں کرکٹ کھیلتے تھے۔

نعمان کہتے ہیں کہ بھائی کے گزر جانے کے بعد اب ان میں دوبارہ کھیلنے کی ہمت نہیں رہی۔

رضوان کھانے پینے، بالخصوص فاسٹ فوڈ، کے شوقین تھے۔ وہ اکثر نعمان سے گھر واپسی پر برگر لانے کی فرمائش کرتے۔

رضوان کے والد نے بتایا کہ ایک زمانے میں انہیں کراچی کے ملیر کینٹ میں پوسٹ کیا گیا اور گھر میں پہلے ہی دن رضوان کو صحن سے دو ہزار روپے ملے۔

اس وقت رضوان دوسری کلاس میں تھے لیکن وہ فوراً ہی باہر موجود گارڈ کے پاس گئے اور انہیں پیسے دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پیسوں کا پوچھے تو اسے دے دیں۔

رضوان کے والدین اپنے بیٹے کے گزر جانے پر بہت دکھی ہیں، مگر وہ ان کے زندگی گزارنے کے انداز پر فخر بھی کرتے ہیں۔