• KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.9°C
  • KHI: Clear 18.7°C
  • LHR: Partly Cloudy 13.2°C
  • ISB: Partly Cloudy 9.9°C

رینجرز کے ’محدود’ اختیارات میں توسیع کی قرار داد منظور

شائع December 16, 2015

کراچی: سندھ اسمبلی نے رینجرز کے اختیارات محدود کرتے ہوئے صوبے میں اس کے کام کرنے میں ایک سال کی توسیع کی قرار داد منظور کر لی۔

بدھ کو سندھ حکومت نے اسمبلی میں رینجرز کے اختیارا ت میں توسیع سے متعلق قرار داد کچھ منٹوں میں ہی منظور کر لی۔

وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد کے مطابق

  • پاکستان رینجرز (سندھ) کو ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری،اغواء برائے تاوان اور فرقہ ورانہ قتل کے معاملات میں کارروائی کا اختیار ہو گا۔

  • کسی بھی ایسے شخص جو براہ راست دہشت گردی میں ملوث نہ ہو اور اس پر صرف دہشت گردوں کی مدد، مالی اعانت، یا پھر انہیں سہولت فراہم کرنے کا شک ہو، اسے وزیر اعلی کی تحریری اجازت کے بغیر کسی بھی قانون کے تحت حراست میں نہیں لیا جا سکے گا۔

  • قرارداد میں واضح کیا گیا کہ اگر کسی شخص کے خلاف درج بالا جرائم کے الزامات ہوں تو اسے حراست میں لینے کیلئے سندھ حکومت کو مکمل شواہد پیش کرنا ہوں گے۔

  • اس کے علاوہ رینجرز سندھ حکومت کے کسی دفتر یا دوسری سرکاری حکام پر صوبائی چیف سیکریٹری کی پیشگی اجازت کے بغیر چھاپہ کی مجاز نہیں ہو گی۔

  • رینجرز سندھ پولیس کے علاوہ کسی دوسرے ادارے کی مدد نہیں کر سکے گی۔

  • قراردار کے مطابق، سندھ حکومت رینجرز اور سندھ پولیس کو آئندہ اختیارات دیتے ہوئے درج بالا نکات کو مد نظر رکھے گی۔

قرار داد کے اہم نکات کا عکس
قرار داد کے اہم نکات کا عکس

رینجرز کے اختیارات محدود کرنے پر حزب اختلاف نے شدید احتجاج کیا جبکہ متعدد اراکین نے قرارداد کی کاپیاں پھاڑدیں۔

مشتعل اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھرساؤ کرنے کے بعد مختصر بائکااٹ کاع اور پھر واپس آگئے۔ اپوزیشن کے شورشرابے کے بعد اسپکرز نے اجلاس جمعہ تک ملتوی کردیا۔

اپوزیشن کا ردعمل

متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قرارداد کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ ایم کیوایم کو ہی ہوگا۔’16 دسمبر کے دن قوم کے ساتھ اس طرح کا مذاق نہیں کرنا چاہیے تھا‘۔ ایم کیو ایم کے ایک اور رہنما سردار احمد نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کرنے کیلیے رینجرز کو اختیارات دیے گئے تھے، تاہم اب انہیں محدود کردیا گیا۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ حکومت نے ثابت کردیا کہ یہ بادشاہت ہے عوام کی حکومت نہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما شہریار خان مہر نے قرارداد کو آئین کے خلاف قرار دیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے کراچی آپریشن میں کلیدی کردار ادار کرنے والی فورس کے اختیارات میں توسیع کا معاملہ وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان تنازع کی وجہ بنا ہوا تھا اور دونوں جانب سے اعلیٰ سطح سے تند و تیز بیانات جاری ہوتے رہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ وفاق کی جانب سے سندھ پر 'حملہ' کیا گیا۔

جواب میں چوہدری نثار نے پیر کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ سندھ پر کوئی ادارہ یا وفاقی حکومت حملہ آور نہیں بلکہ گزشتہ کئی سالوں سے صوبہ سندھ کی زمینوں، وسائل اور اس کی دولت پر قابض لوگ ہی حملہ آور ہیں اور انہیں دیمک کی طرح چاٹ رہے ہیں۔

چوہدری نثار نے کہا تھا کہ سوئی گیس کمپنی سے لے کر پی آئی اے تک ان افراد کی کارستانیوں اور اور کارگزاریوں پر مبنی انکوائری رپورٹس اور عدالتوں کے سامنے کیسز پر کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (9) بند ہیں

Majid Ali Dec 16, 2015 05:59pm
The draft of this ruling finalized in Dubai and Islamabad if peoples of Pakistan still does not understand the game played by govt and friendly opposition with Zaradi and Nawaz leadership than they deserve these rulers....
Kashif Ayub Dec 16, 2015 06:39pm
Assalamualikum If terrorist belongs to politics or assisted by them don't worry CM will protect you. Shame on us, This is what we got on the first 'Bursi' of our children.
Faisal Hussain Dec 16, 2015 08:02pm
Unacceptable m any mean.
Amir Dec 16, 2015 08:26pm
Yeh kya Mazak kya hai karachi ke Awam ka sath Sindh Govt ne yeh kesa Power hai
Malik USA Dec 16, 2015 09:04pm
@Majid Ali I am 100% agree with you. NS is also is a part of dirty game. NS never wants success in all affairs. They are all Puppet/Muhre. NS and Zardari are on the same page and they are playing game of others.
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Dec 17, 2015 12:50am
محدود اور لامحدود کی چکر میں نہیں رینجرز کو توسیع دی گئی یہ جمہوری نظام کی فتح ھے اگر اسمبلی اجازت نہیں دیتی تو کیا یہ لوگ اپریشن بند کردیتے رینجرز 1998 سے کراچی میں ھے 18 ویں ترمیم کے بعد یہ ضروری ھوگیا تھا کہ رینجرز کی آپریشن کو قانونی کردیا جائے جو وہاں کی اسمبلی نے کردیا ھے کیا پیپلز پارٹی کا یہ حق نہیں کہ وہ اپنے فیصلے خود کریں کیا سندھ میں انکی حکومت نہیں پارٹی سربراہ سے مشاورت کرنا کونسا غیر قانونی ھے سندھ اسمبلی میں اپوزيشن کا کردار منفی رہا اج سے پہلے یہ لوگ اس پر احتجاج کررہے تھے کہ سندھ حکومت رینجرز کو توسیع دینا نہیں چاہتی لیکن جب انہوں نے توسیع دیدی تو یہ لوگ پھر بھی احتجاج کررہے ھیں رینجرز کو بھی اپنے دائرے اختیار میں رہنا ھوگا یہ لوگ ڈاکٹر عاصم کے پیچھے پڑے ھیں لیکن جب عدالت میں کیس پیش ھوا تو کچھ بھی نہیں تھا رینجرز کے ساتھ کسی بھی الزام کا کوئی ثبوت نہیں تھا اس سے کراچی اپریشن کے دوران بہت بڑے دعوے ھوئے تھے نائن زیرو پر چھاپہ گرفتاریاں نیٹو کا اسلحہ "را " کے ایجنٹ سولت مرزا کا ویڈیو اقبالی بیان الطاف حسین کے حلاف منی لانڈرنگ وغیرہ لیکن نتیجہ کیا نکلا یہ جواب اپ دیں ؟
Majid Ali Dec 17, 2015 03:37am
@Israr Muhammad Khan.. I do not know in which world you live? Do you know what you are talking about? Peoples understand what Pakistani justice system is and how these rulers are using Pakistani justice system for their own cause.
anees Dec 17, 2015 11:06am
it is like he is a thief, arrest him, and i have done corruption of millions and do not point finger at me.
Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Dec 18, 2015 12:23am
@Majid Ali عدالت ازاد ھیں اور درست کام کررہی ھے مثالیں موجود ھیں پھانسی پر غیر اعلانیہ پابندی سے پہلے 8 ہزار مجرم کو پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی جو میں نے نہیں سنائی تھی عدالت نے سنائی تھی عدالت قانون کے مطابق چلتی ھے عدالت ثبوت اور گواہ مانگتا ھے. جو اکثر واقعات میں نہیں ھوتی جیسا کہ ڈاکٹر عاصم کے کیس میں رینجرز کے پاس نہیں تھی صرف الزامات پر کسی کو سزا نہیں دی جاسکتی رینجرز نے ڈاکٹر عاصم کو 90 دن حراست میں رکھا تھا ان پر بے شمار الزامات لگائے گئے تھے لیکن اسکا کوئی ثبوت نہیں تھا میرے بھائی رینجرز کو حکومت نے امن وامان کیلئے کراچی اپریشن کے لئے بھلایا تھا نہ کہ دوسرے کاموں کیلئے کراچی میں دھشتگردی بتھہ حوری قتل وعارت ٹارگٹ کلنگ اغوا وغیرہ پر قابو پانے کیلئے پولیس کی مدد کیلئے بلایا گیا تھا مگر رینجرز نے اپنے آپریشن کا رخ دوسری طرف کردیا تھا جو کہ انکے دائرہ اختیار میں نہیں تھا ھم کراچی میں آپریشن سے مطمئن ھیں اسکو جاری رکھا جائے لیکن ہر ادارے کو اپنے دائرے اختیار میں رہنا ھوگا

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025