مسلمانوں نے غیرمسلم افراد کی جان بچالی

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2015
شدت پسندوں کے حملے کا نشانہ بننے والی بس — فوٹو: بشکریہ ڈیلی نیشن
شدت پسندوں کے حملے کا نشانہ بننے والی بس — فوٹو: بشکریہ ڈیلی نیشن

نیروبی: افریقی ملک کینیا کے صوبے مندیرا میں مسلمانوں کے گروپ نے بس پر مشتبہ اسلامی شدت پسندوں کے حملے میں ڈھال بن کر کئی مسیحی مسافروں کی جان بچالی۔

برطانوی اخبار انڈیپینڈنٹ کی رپورٹ میں کینیا کے نجی اخبار ’ڈیلی نیشن‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں نے بس میں سوار تمام مسافروں کوحکم دیا کہ وہ اتر جائیں اور مسلموں اور غیر مسلموں کے گروپوں میں بٹ جائیں۔

تاہم مسلمانوں نے حملہ آوروں کا یہ حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ انہیں بھی ماردیں۔

مزید پڑھیں : کینیا: الشباب کے حملے میں 34 ہلاک، متعدد عمارتیں نذرِآتش

مندیرا کے گورنر علی روبا نے مقامی نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت مسلمان غیر مسلموں کے ساتھ کھڑے رہے اور حملہ آوروں کو ہمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ یا تو سب کو مار دیں یا سب کو چھوڑ دیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلمان افراد کی اس ہمت نے حملہ آوروں کو مجبور کیا کہ وہ وہاں سے فرار ہوجائیں کیونکہ انہیں مقامی آبادی کی جانب سے جوابی حملے کا خطرہ تھا، تاہم اس کے باوجود ان کی فائرنگ سے 2 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت نیروبی سے مندیرا جانے والی بس پر حملے کی ذمہ داری صومالیہ میں سرگرم شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی ہے۔

واضح رہے کہ القاعدہ کی ذیلی تنظیم الشباب اس سے قبل بھی کینیا کے سرحدی علاقوں میں اس طرح کے حملے کرچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : کینیا:عسکریت پسندوں کے حملوں میں 29 افراد ہلاک

رواں سال اپریل میں بھی تنظیم کے شدت پسندوں نے کینیا کے گاریسا یونیورسٹی کالج میں حملہ کرکے 148 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

اس حملے میں بھی شدت پسندوں نے پہلے مسلم اور غیر مسلموں سے علیحدہ کیا اور پھر غیر مسلم افراد پر اندھا دھند فائرنگ کردی تھی۔

گزشتہ سال بھی مندیرا کے قریب الشباب کے شدت پسندوں نے نیروبی جانے والی بس پر حملہ کرکے 28 غیر مسلموں کو ہلاک کردیا تھا۔

خیال رہے کہ کینیا میں الشباب کے حملے اس وقت شروع ہوئے جب کینیا کی حکومت نے 2011 میں صومالیہ میں شدت پسند تنظیم کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنے فوجی دستے بھیجے تھے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.

تبصرے (0) بند ہیں