کشمیری گروپ نے پٹھان کوٹ حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

اپ ڈیٹ 04 جنوری 2016
انڈین سیکیورٹی اہلکار پٹھان  کوٹ میں پوزیشن سنبھالے ہوئے۔ — اے ایف پی
انڈین سیکیورٹی اہلکار پٹھان کوٹ میں پوزیشن سنبھالے ہوئے۔ — اے ایف پی

مظفر آباد: کشمیری علیحدگی پسند گروہوں کے اتحاد نے انڈیا میں پٹھان کوٹ ایئربیس پر جان لیوا حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔

یونائیٹڈ جہاد کونسل (یو جے سی) نے پیر کو ایک جاری بیان میں کہا کہ حملہ انڈیا کیلئے پیغام ہے کہ کشمیری جنگجو انڈیا میں کسی بھی مقام پر حساس تنصیبات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

کونسل کے ترجمان سید صداقت حسین نے کہا ’پٹھان کوٹ حملہ نیشنل ہائی وے سکواڈ سے جڑے ہمارے مجاہدین نے کیا‘۔

یو جے سی متنازعہ کشمیر میں ہندوستان کی حکمرانی کے خلاف لڑنے والے ایک درجن سے زائد عسکریت پسند گروہوں کا اتحاد ہے۔

کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین ہیں۔ تاہم، نیشنل ہائی وے سکواڈ کا نام پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان کا اس حملہ سے کوئی تعلق نہیں اور افسوس کی بات ہے کہ انڈین حکومت، میڈیا اور ان کی مسلح افواج پاکستان فوبیا کا شکار ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان پر الزامات عائد کرنے سے انڈیا نہ ماضی میں اور نہ ہی اب کشمیری عوام کی جدو جہد کو سبوتاژ کر سکتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ’انڈین قیادت کیلئے اچھا ہو گا کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لیں اور مزید وقت ضائع کیے بغیر کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے دیں۔

یاد رہے کہ پاکستانی سرحد سے محض 50 کلومیٹر دور پٹھان کوٹ میں انڈین ایئر فورس کے اڈے پر حملہ ہفتہ کو شروع ہوا تھا اور پیر کی شام تک مسلسل کوششوں کے باوجود انڈین فورسز اسے محفوظ نہیں بنا سکیں۔

تین دنوں میں اب تک کم از کم سات انڈین سیکیورٹی اہلکار اور پانچ حملہ آور مارے جا چکےہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Jan 04, 2016 11:41pm
یہ بزدلانہ حملہ ھے یہ دھشتگردی ھے ھم اس کی مزمت کرتے مگر جنہوں نے ذمہ داری لی ھے اللہ کرے یہ خبر سچ ھو اور بھارتی حکومت اور میڈیا اس پر یقین کرلیں تاکہ دونوں ملکوں کے مجوزہ بات چیت تعطل کا شکار نہ ھو دونوں ملکوں کے اعلی قیادت کو یہ بات سمجھ لینا چاہئے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی اور مذاکرات چند قوتوں کو پسند نہیں مگر ایسی حرکتوں سے ھم امن کا راستہ بند نہیں کرینگے اس قسم کے کردار والے قوتوں کو شکست مذاکرات جاری رکھکر دی جاسکتی ھے اگر مذاکرات ملتوی یا معطل ھوئے تو یہ مذاکرات کے حلاف قوتوں کی فتح ھوگی