6 عام عادات جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے کا باعث

6 عام عادات جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے کا باعث


موٹاپا یا ناقص غذائی عادات ہی جان لیوا مرض ذیابیطس کا باعث بننے والی وجوہات نہیں بلکہ اس میں آپ کا اپنا ہاتھ بھی ہوتا ہے۔

ہوسکتا ہے آپ یہ جان کر حیران ہوجائے کہ آپ کی روزمرہ کی عام عادات بھی آپ کو اس خطرناک مرض کا شکار بنا سکتی ہیں۔

یہاں ایسی ہی چند عادات کا ذکر کیا گیا ہے جن کو طبی سائنس نے ذیابیطس میں مبتلا ہونے کا باعث قرار دیا ہے۔

کافی یا چائے سے دوری اختیار کرلینا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

چائے یا کافی پینا ایسا خراب بھی نہیں۔ مختلف طبی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ کافی یا چائے نوشی ذیابیطس ٹائپ ٹو میں مبتلا ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔ ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ روزانہ چھ کپ کافی کا استعمال ذیابیطس کا خطرہ 33 فیصد تک کم کردیتا ہے۔ چائے اور کافی میں موجود مخصوص اجزاءانسولین کی مزاحمت کو کم کرتے ہیں اور گلوکوز میٹابولزم کو فروغ دیتے ہیں، جو گلوکوز کو توانائی میں منتقل کرنے میں مدد دیتا ہے۔

رات گئے تک جاگنے کے عادی

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

اگر رات گئے کا وقت آپ کے لیے دن کا پسندیدہ حصہ ہے تو آپ خود ذیابیطس کے خطرے دے رہے ہیں۔ ایک حالیہ کورین طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ رات گئے یا علی الصبح تک جاگتے رہتے ہیں ان میں ذیابیطس کے مرض تشکیل پانے کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے چاہے وہ سات سے نو گھنٹے کی نیند ہی کیوں نہ لیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے مصنوعی روشنی جیسے ٹیلیویژن اور موبائل فون کی روشنی کی زد میں زیادہ آتے ہیں جس سے انسولین کی حساسیت میں کمی اور بلڈ شوگر ریگولیشن خراب ہوتی ہے۔

غذا میں پروبائیوٹیکس نہ ہونا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ایک امریکی تحقیق کے مطابق اگر معدے میں اچھے کی جگہ خراب بیکٹریا کی مقدار بڑھ جائے تو ذیابیطس کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ معدے کو اچھے بیکٹریا یعنی پرو بائیوٹیکس کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ غذا کو مناسب طریقے سے ہضم کیا جاسکے۔ ان کی کم تعداد سے سوجن پیدا ہوتی ہے جو انسولین کی مزاحمت کا باعث بن سکتی ہے۔ دہی، پنیر اور ایسے ہی دیگر غذائیں معدے کے لیے بہترین بیکٹریا سے بھرپور ہوتی ہیں۔

سورج کی روشنی میں کم نکلنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

یہ ٹھیک ہے کہ سورج کی مضرصحت شعاعوں سے تحفظ ضروری ہے مگر اس کے لیے باہر نہ نکلنا یا دھوپ سے بچنا ذیابیطس کے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔ اسپین میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی ذیابیطس ٹائپ ٹو کا باعث بن سکتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ وٹامن ڈی لبلبے کے افعال کو ٹھیک رکھنے میں مددگار ہے جو انسولین کو پیدا اور بلڈ شوگر کو ٹھیک کرنے کا کام کرتا ہے۔

اپنی چھٹی کا دن ٹی وی کے سامنے گزارنا

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

ایک امریکی تحقیق کے مطابق ٹی وی کے ساتھ گزارے جانے والا ہر گھنٹہ ذیابیطس میں مبتلا ہونے کے خطرے کو لگ بھگ چار فیصد تک بڑھا دیتا ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ بیٹھنا معدے کے ارگرد چربی کے جمع ہونے کا باعث بنتا ہے جس سے توند نکلتی ہے۔ یہ اضافی چربی جسم میں انسولین کی حساسیت کو کم کرکے ذیابیطس کا مریض بناسکتی ہے۔

ناشتے سے گریز

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

صبح اٹھ کر ناشتہ نہ کرنا نہ صرف دن کے باقی حصے میں آپ کے اندر نقاہت کا احساس برقرار رکھتا ہے بلکہ یہ ذیابیطس ٹائپ ٹو کو دعوت دینے کے مترادف ہوتا ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق جب لوگ جسم کو غذا سے محروم رکھتے ہیں تو انسولین کا لیول متاثر ہوتا ہے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا مشکل ترین امر ہوجاتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔