12 سال کے دوران فیس بک کے بدلتے چہرے
12 سال کے دوران فیس بک مکمل طور پر بدل گئی
دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطے کی ویب سائٹ آج 12 سال کی ہوگئی اور اس دن کو دوستی کے دن کے طور پر منا رہی ہے۔
اس ویب سائٹ کا اصل نام دی فیس بک ڈاٹ کام تھا جو مختصر ہوکر فیس بک ہوگیا اور اب ایک ارب افراد روزانہ اس پر ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر، اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ کے ذریعے لاگ ان ہوتے ہیں۔
ان 12 برسوں کے دوران فیس بک نے اپنے چہرے کو متعدد بار بدلا اور یہ ہاورڈ یونیورسٹی سے نکل کر پوری دنیا تک پھیل گئی تاہم اب بھی چین سمیت ایک یا دو ممالک پر اس پر پابندی عائد ہے۔
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اس نے گزرے برسوں کے دوران خود کو کیسے بدلا ہے۔
فیس بک کا 2004 کا اوریجنل ہوم پیج جس کے اوپری بائیں کونے میں ال پکینو کی تصویر لگی ہوئی ہے۔
2005 میں فیس بک کا پیج ایسا نظر آتا تھا اور اس وقت بھی اس کا نام دی فیس بک ہی تھا۔
فیس بک نے 2006 میں نیوزفیڈ کو متعارف کرایا جس میں تمام دوستوں کی سرگرمیوں کو ایک سنگل ٹائم لائن میں دیکھا جاسکتا تھا جبکہ ایک منی فیڈ بھی پیش کیا گیا تاہم اس پر کافی احتجاج سامنے آیا۔
2007 میں فیس بک میں پہلی بار اس کا موجودہ لوگو نظر آیا جبکہ فرینڈز کی لیٹسٹ نیوز کا فیچر متعارف کرایا گیا۔
2009 میں فیس بک کے ہوم پیج میں نمایاں تبدیلی دیکھنے میں آئی اور رئیل ٹائم میں نیوز فیڈ پر پوسٹس اسٹریم ہونا شروع ہوئیں اور اسی سال الگورتھم کو بھی متعارف کرایا گیا جس کے ذریعے صارفین کو دکھائے جانے والے مواد کا تعین کیا جانے لگا۔
2010 میں فیس بک نوٹیفکیشن بار کو اوپر بائیں جانے لے آیا جبکہ پیج کو بھی ری ڈیزائن کیا گیا اور ٹیگ امیجز کو نام اور پروفائل کی بنیادی معلومات کے نیچے شو کیا جانے لگا۔
2011 میں فیس بک نے نیوز ٹکر کو متعارف کرایا جس کی مدد سے آپ اپنے دوستوں کو سائٹ کے مختلف حصوں میں براﺅزنگ کے دوران اوپر رکھ سکتے تھے جبکہ اسی سال فیس بک ٹائم لائن کو بھی پیش کیا گیا اور یہی وہ سال تھا جب اس نے انسٹنٹ میسجنگ کے لیے میسنجر کے نام سے ایک الگ ایپ کو بھی تیار کیا۔
2012 میں فیس بک نے نیوز فیڈ پر اسپانسر اسٹوریز پوسٹ کرنا شروع کی گئیں۔
بارہ سال بعد آج فیس بک تبدیل ہوکر ایسی ہوچکی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں