بلوچستان: متعدد والدین پولیو مہم کے خلاف

شائع February 16, 2016

کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے 15 ہائی رسک اضلاع میں تین روزہ پولیو مہم جاری ہے، تاہم بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کرنے والدین کو قائل کرنے میں پولیو رضاکاروں کو سب سے زیادہ مشکل پیش آرہی ہے.

پاکستان ڈیموگرافک ہیلتھ سروے کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں گزشتہ ماہ بھی پولیو مہم کے دوران 2 ہزار 800 سے زائد والدین نے اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے سے انکار کیا تھا۔

مہم کے دوران 15 ہزار 200 سے زائد بچے گھر میں موجود نہ ہونے کے باعث پولیو کے قطرے پینے سے محروم رہے تھے۔

بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کی تعداد صوبے کے دیگر علاقوں کی نسبت کوئٹہ میں زیادہ ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان مسائل سے نمٹنے اور مہم رضاکاروں پر والدین کا اعتماد بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت نے حساس علاقوں میں 119 ہیلتھ کیمپس بھی قائم کیے ہیں، جن میں کوئٹہ کے 48، قلعہ عبداللہ کے 45 اور پشین کے 26 کیمپس شامل ہیں۔

یہ ہیلتھ کیمپس بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی سہولیات فراہم کرتے ہیں، ان کیمپس میں پولیو اور دیگر بیماریوں کی ویکسی نیشن کی سہولیات بھی فراہم کی جاتی ہیں جبکہ حاملہ خواتین کے لیے زچگی سے قبل دیکھ بھال کی سہولت بھی موجود ہوتی ہے۔

پاکستان ڈیموگرافک ہیلتھ سروے کی سال 2012-2013 کی رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ صوبے کے صرف 16 فیصد بچے 9 خطرناک بیماریوں سے محفوظ ہیں، جبکہ 60 فیصد بچے بیماریوں کی ویکسی نیشن نہ ہونے کی وجہ سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔

یہ خبر 16 فروری 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025