پیر کو بھی 'سرپرائز' دیں گے، رضا ہارون

20 مارچ 2016
رضا ہارون کا کہنا ہے کہ 'وکٹیں' گرانا بند نہیں ہوئیں، کل (پیر) کو بھی ایک 'سرپرائز' دیں گے —اے پی فائل فوٹو۔
رضا ہارون کا کہنا ہے کہ 'وکٹیں' گرانا بند نہیں ہوئیں، کل (پیر) کو بھی ایک 'سرپرائز' دیں گے —اے پی فائل فوٹو۔

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے منحرف رہنما اور گزشتہ دنوں مصطفی کمال کی جماعت میں شامل ہونے والے رضا ہارون کا کہنا ہے کہ 'وکٹیں' گرانے کاسلسلہ بند نہیں ہوا اور پیر کو بھی 'سرپرائز' دیں گے۔

ڈان نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما عمران اسماعیل کمال ہاؤس آئے جہاں ان کی سابق ایم کیو ایم رہنماؤں ڈاکٹر صغیر احمد، رضا ہارون اور افتخار عالم سے ملاقات ہوئی۔

مزید پڑھیں: رضا ہارون کے متحدہ قائد پر الزامات، کمال سے جا ملے

عمران اسمماعیل کے مطابق ملاقات میں کوئی سیاسی گفتگو نہیں ہوئی جبکہ رضا ہارون نے کمال ہاؤس میں میڈیا کو بتایا کہ اُن کی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات رہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالات کیسے بھی ہوں ملنا جلنا ختم تو نہیں ہوسکتا،کراچی کی بہتری کے لیے عمران اسماعیل سے ملاقات کی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی دوسری جماعت میں کوئی توڑ پھوڑ نہیں کررہے، 'وکٹیں' گرانا بند نہیں ہوئیں، کل بھی ایک 'سرپرائز' دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'ہم محب وطن لوگ تھے، 'را' کے ایجنٹ ہوگئے'

اُدھر صوبہ ہزار تحریک کے کارکنوں کا ایک وفد بھی کمال ہاؤس پہنچا اور مصطفی کمال سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی ۔

یاسی منظرنامے سے غائب رہنے والے رضا ہارون نے گزشتہ ہفتے مصطفیٰ کمال کی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا تھا۔

3 مارچ کو ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر اور سابق سٹی ناظم کراچی مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی نے پارٹی سے الگ ہو کر نئی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:جرائم میں ملوث کارکنوں کو واپسی کا راستہ دینا ہوگا، مصطفیٰ کمال

اس پارٹی میں متحدہ قومی موومنٹ کے رکن سندھ اسمبلی ڈاکٹر صغیر احمد، افتخار عالم اور وسیم آفتاب شامل ہو چکے ہیں جبکہ ان کی جانب سے مزید افراد کے شامل ہونے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

مصطفیٰ کمال کی 'نئی جماعت' کی جانب سے اپریل کے آغاز میں کراچی کے باغ جناح میں جلسے کا بھی اعلان کیا جاچکا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad khan Mar 21, 2016 12:19am
مشرف کا تیسری بڑی سیاسی قوت بنانے کا دعوہ سنجیدہ لینا ھوگا کیونکہ انہوں نے یہ بات ایسی نہیں کی سوچ سمجھ کر یہ بات کی ھے مشرف کی پارٹی مصطفیٰ کمال کی بننے والی پارٹی ایم کیو ایم حقیقی بھی کمال کے ساتھ چلی جائیگی تحریک انصاف ق لیگ شیح رشید قادری وغیرہ کا 2018 کے انتخابات سے پہلے اتحاد بنایا جاسکتا ھے جسکو باوقار لوگوں کی بھرپور حمایت حاصل ھوگی اس اتحاد میں سندھی قوم پرست شامل نہیں ھونگے البتہ ارباب رحیم پیر پگاڑا اسکا حصہ ھونگے یہ تمام تر صف بندیاں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا راستہ بند کرنے کیلئے کی جارہی ھیں