واشنگٹن: امریکی سینیٹ کی آرمڈ سروسز کمیٹی نے پاکستان کو، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں کے حوالے سے امداد کے لیے نئے فنڈ کے قیام کی تجویز منظور کرلی۔

نیا فنڈ پاکستان کو، افغانستان میں جاری جنگ سے بھی الگ کردے گا۔

مجوزہ بل چیئرمین کمیٹی سینیٹر جان مک کین نے متعارف کرایا، جس کے تحت پاکستان کو امداد کے طور پر 80 کروڑ ڈالر دیئے جائیں گے، جبکہ اس تجویز کو 18 مئی کو امریکی سینیٹ میں منظور ہونے والے نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ 2017 میں شامل کرلیا گیا ہے۔

تاہم پاکستان کو دیئے جانے والے اس فنڈ میں سے 30 کروڑ ڈالر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کیے گئے ہیں۔

پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ (سی ایس ایف) کی مد میں، 2013 سے اب تک 3 ارب 10 کروڑ ڈالر دیئے جاچکے ہیں، جبکہ اس فنڈ کی معیاد رواں سال اکتوبر میں ختم ہوجائے گی۔

گزشتہ ہفتے امریکی ایوان نمائندگان میں بھی ایک بِل منظور کیا گیا تھا، جس کے تحت پاکستان کو امداد کی مد میں مجوزہ طور پر دیئے جانے والے 90 کروڑ ڈالر میں سے 45 کروڑ ڈالر حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی سے مشروط کیے گئے تھے، تاہم سینیٹ میں پیش کیا جانے والے بِل کا مسودہ اُس بل سے مختلف ہے۔

اس نئے فنڈ کو کولیشن سپورٹ فنڈ کی جگہ متعارف کرایا جائے گا، جس کے تحت پاکستان کو فنڈز کے اجرا کے لیے شرائط سخت کردی گئی ہیں، تاہم اس سے پاکستان کا افغانستان میں جاری جنگ سے تعلق ختم ہوجائے گا اور فنڈز کے اجرا کو پاکستان کی اندرونی سلامتی و استحکام سے جوڑا جائے گا۔

یہ خبر 25 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں