آرمی چیف کا ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن کا حکم

اپ ڈیٹ 08 اگست 2016
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

کوئٹہ: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف نے انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دے دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں آرمی چیف کی زیر صدارت سیکیورٹی صورتحال پر اجلاس ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ خان زہری، چیف سیکریٹری اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے شرکت کی۔

اجلاس کے دوران انٹیلی جنس ایجنسیوں کو ملک بھر میں اسپیشل کومبنگ آپریشن اور بلوچستان میں خصوصی کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ حملے کا مقصد بلوچستان کی سیکیورٹی کی صورتحال کو خراب کرنا ہے، تاہم سیکیورٹی کی صورتحال سنبھالنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کو شکست فاش ہوئی، جس کے بعد اب ان کی توجہ بلوچستان کی طرف ہوگئی ہے اور یہ حملہ خصوصی طور پر اقتصادی راہداری کے خلاف ہے۔

قبل ازیں کوئٹہ پہنچنے کے بعد جنرل راحیل شریف نے بلوچستان ہائی کورٹ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور دیگر ججز سے کوئٹہ دھماکے وکلا کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ:سول ہسپتال میں خودکش دھماکا،70 افراد ہلاک
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر
— فوٹو: بشکریہ آئی ایس پی آر

آرمی چیف نے سول ہسپتال کا بھی دورہ کیا، جہاں انہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کی۔

واضح رہے کہ کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ہونے والے خودکش حملے میں 70 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

صبح سویرے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے بلوچستان بار کونسل کے صدر ایڈووکیٹ بلال انور کاسی کی میت سول ہسپتال لائی گئی تو اس دوران ہسپتال کے شعبہ حادثات کے بیرونی گیٹ پر زور دار دھماکا ہوا۔

دھماکے کے وقت سول ہسپتال میں وکلاء اور میڈیا نمائندوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔

’حملہ اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کیلئے وار‘

کوئٹہ میں دہشت گردی کے بدترین واقعے کے بعد وزیر اعظم نواز شریف بی صوبائی دارالحکومت پہنچے۔

گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں انہیں کوئٹہ کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کے دوران وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ افسوسناک سانحہ قوم کے عزم کو متزلزل نہیں کرسکتا، جبکہ دہشت گردی کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتیں تمام وسائل بروئے کار لائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن اقتصادی راہداری منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے وار کر رہے ہیں۔

نواز شریف نے وفاقی، صوبائی اداروں اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کا فعال میکنزم بنانے کا بھی اعلان کیا، جس کی تشکیل کے لیے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باوجوہ، مشیر قومی سلامتی امور ناصر جنجوعہ، وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور آئی جی بلوچستان نے بھی شرکت کی۔

اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف نے آرمی چیف کے ہمرا سی ایم ایچ میں زخمیوں کی عیادت کی۔

زیر اعظم نے زخمیوں کو ہر ممکن امداد کا یقین دلایا اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

تبصرے (0) بند ہیں