وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے سینیٹ کو آگاہ کیا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پاکستان میں سرگرمیوں کے شواہد اکھٹے کیے جارہے ہیں۔ سرتاج عزیز نے لائن آف کنٹرول کی صورتحال اور پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے حوالے سے ارکان سینیٹ کو بریفنگ دی۔

انہوں نے ارکان کو بتایا کہ ’اب تک ہمارے پاس محض بیانات ہیں کہ بھارتی جاسوس پاکستان میں دہشت گرد سرگرمیوں میں ملوث تھا‘۔

سرتاج عزیز نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید شواہد اکھٹا کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’را ایجنٹ مراٹھی بولنے کے باعث گرفتار ہوا‘

انہوں نے سینیٹ کو بتایا کہ اقوام متحدہ کو بھارتی خفیہ ایجنسی را کی پاکستان میں مداخلت کے حوالے سے ڈوزیئر دے دیا گیا ہے اور ایوان کو جلد اس حوالے سے ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ رواں سال مارچ میں حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

مزید پڑھیں: 'را'ایجنٹ کلبھوشن کا معاملہ اعلیٰ سطح پراٹھادیاگیا

کلبوشھن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد 'را' کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔

وڈیو میں کلبوشھن نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سےملاقات کرنا تھا۔

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے 'را' کا ہاتھ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں