حلف برداری کے بعد ٹرمپ مخالف مظاہرے
واشنگٹن: ایک جانب ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے معمر ترین صدر کی حیثیت سے اقتدار سنبھال چکے ہیں تو دوسری جانب امریکی ریاستوں میں ان کے مخالفین کی جانب سے جاری احتجاج کا سلسلہ بھی شدت پکڑتا جارہا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق احتجاج اور مظاہروں میں اب تک 200 سے زائد افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔
کپیٹل ہل میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب کو دیکھنے کے لیے پہنچنے والے ہزاروں حامیوں کے ساتھ ساتھ مظاہرین کی بڑی تعداد نے بھی واشنگٹن کا رخ کیا۔
سیاہ لباس میں ملبوس، چہرے پر ماسک چڑھائے اور ہاتھوں میں ٹرمپ کی مخالفت میں مختلف بینر اٹھائے ان مظاہرین نے مزاحمت پر پولیس اہلکاروں کی جانب خالی بوتلیں اور پتھر برسائے تو پولیس کی جانب سے انہیں آنسو گیس کی شیلنگ کے ذریعے روکنے کی کوشش کی گئی۔
کئی مشتعل مظاہرین نے واشنگٹن میں بینک آف امریکا کی برانچ اور ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے شیشے بھی توڑ ڈالے، مشتعل افراد نے کالے رنگ کی لیموزین سمیت متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی جس میں ٹرمپ کی تصاویر اور بینرز پر درج ان کے نعروں کو بھی جھونک دیا گیا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس سے کچھ فاصلے پر کچرے کے ڈبوں کو اکھٹا کرکے آگ لگادی گئی۔
پولیس کے مطابق مظاہرین کو روکنے کی کوشش کرتے ہوئے 6 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
تبصرے (0) بند ہیں