چین میں جعل سازی کے ذریعے ہزاروں موبائل فونز کا استعمال کر کے فیک ویوز اور لائیو اسٹریمنگ کی سروسز فراہم کرتے ہوئے 4لاکھ 15ہزار ڈالر کمانے والے شخص کو جیل بھیج دیا گیا۔

بھارتی خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی نے ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں بتایا کہ وینگ نامی شخص کو غیرقانونی طریقے سے کاروبار کرنے کے جرم میں سوا سال کی جیل کے ساتھ ساتھ 7ہزار ڈالر جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

مذکورہ شخص نے مبینہ طور پر لائیو اسٹریمنگ پر جعلی طریقے سے ویوز بڑھانے کے لیے 4ہزار 600 موبائل فونز کا استعمال کرتے ہوئے چار ماہ سے بھی کم عرصے میں 4لاکھ ڈالرز سے زائد کمائے۔

رپورٹ کے مطابق وینگ کو ان کے دوست نے جعل سازی کے ذریعے اپنی لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیوز کے ویوز میں اضافے کا گُر سکھایا جس کو بروئے کار لاتے ہوئے انہوں نے 2022 کے آخر میں کاروبار کا آغاز کیا اور لاکھوں ڈالرز کمائے۔

اس جعل سازی کے لیے خصوصی کلاؤڈ سافٹ ویئر سے کنٹرول کیے جانے والے 4ہزار 600موبائل فونز کا استعمال کیا گیا اور اس کام کے لیے وی پی این سروسز کے ساتھ ساتھ ٹیکنالوجی کمپنی سے راؤٹر سمیت نیٹ ورکنگ کا متعلقہ سامان بھی خریدا۔

اس طرح وینگ محض ایک کلک کے ذریعے ان 4ہزار 600 موبائل فونز کو بیک وقت استعمال کرنے کے قابل ہو گئے اور اس سے لائیو اسٹریمنگ پر ان کے ویوز میں خاطر خواہ اضافہ ہوا۔

ملزم نے بتایا کہ ایک موبائل فون کے استعمال پر یومیہ 6.65 یوآن یعنی ایک ڈالر سے بھی کم کی لاگت آئی ۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ وینگ اس طرح لائیو اسٹریمنگ پر بڑی تعداد میں ویوز کے خواہشمند افراد کو سروسز فراہم کر کے چار ماہ سے کم عرصے میں 4لاکھ 15ہزار امریکی ڈالر سے زائد کمانے میں کامیاب رہے جہاں پاکستانی روپے میں اس رقم کی مالیت 11 کروڑ 53 لاکھ روپے سے زائد بنتی ہے۔

مقامی حکام کا کہنا ہے کہ ملک کے قوانین اور قواعد و ضوابط کو توڑنے پر 17 مشتبہ افراد کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں