کراچی کی یہودی مسجد

اپ ڈیٹ 04 اگست 2015
قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ
قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ
کل کی یہودی مسجد، آج کا مدیحہ اسکوائر
کل کی یہودی مسجد، آج کا مدیحہ اسکوائر

قیامِِ پاکستان کے بعد ہم نے کراچی میں تاج برطانیہ کے دور میں شہر کی تعمیر و ترقی میں نمایاں کردار ادا کرنے والے افراد کے ناموں سے منسوب تمام عمارتوں اور سڑکوں کے نام تبدیل کر دیے۔ یہ کوشش تا حال جاری ہے۔

یہ ہی سب کچھ ہم نے یہود و ہنود کے ساتھ بھی کیا۔ یہود و ہنود کی حد تک تو ہم کسی سطح تک کامیاب بھی ہوئے۔ لیکن تاج برطانیہ کے حوالے سے ہم کہیں کہیں ناکام بھی رہے۔

یہود سے ہماری نفرت دیرینہ ہے۔ اس کا احساس ان کو بھی تھا اس لیے وہ آہستہ آہستہ یہاں سے بیرونِ ملک خصوصاََ اسرائیل منتقل ہو گئے۔

یہودیوں کی کراچی میں موجودگی کے حوالے سے محمودہ رضویہ اپنی کتاب ملکہ مشرق کے صفحہ نمبر 146 پر لکھتی ہیں کہ یہودی لارنس کوارٹر میں آباد ہیں۔ ملازم پیشہ اور عرفِ عام میں بنی اسرائیل کہلاتے ہیں۔ ذبیحہ اپنا الگ کرتے ہیں۔ ایک ہیکل اور سیمٹری ہے۔ ان کی آبادی بہت کم ہے۔ تعلیم یافتہ اور خاصے خوشحال ہیں۔

ایٹکن کی مولفہ سندھ گزیٹیر مطبوعہ 1907 میں یہودیوں کی کراچی آبادی کے بارے میں وہ لکھتے ہیں کہ 1901 کی مردم شماری کے مطابق ان کی تعداد صرف 428 ہے۔ یہ سب تقریباََ کراچی میں آباد ہیں۔ اکثر کا تعلق بنی اسرائیل برادری سے ہے۔

محمد عثمان دموہی اپنی کتاب ’کراچی تاریخ کے آئینے‘ میں کے صفحہ نمبر 652 پر لکھتے ہیں کہ کراچی میں یہودیوں کا صرف ایک قبرستان تھا جو پرانا حاجی کیمپ کے جنوب مشرق میں واقع تھا۔ یہ بنی اسرائیل قبرستان کہلاتا تھا۔ اس حوالے سے محمودہ رضویہ لکھتی ہیں؛

"پرانی جوئین سمیٹری عثمان آباد سے ملحق ہے اور حاجی کیمپ کے جنوب مشرق میں بنی اسرائیل (یہودیوں)کا قبرستان ہے۔"

محمودہ رضویہ نے کراچی میں یہودیوں کی دو عبادت گاہوں کا بھی ذکر کیا ہے۔ ان کو تلاش کرنے سے قبل ہمیں یہ بھی معلوم ہونا چاہیے کہ جو یہودی کراچی سے اسرائیل منتقل ہوئے وہ کس حال میں ہیں اور کراچی کے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔

سولجر بازار کا ڈینئل 

اس بارے میں معروف قلم کار اور صحافی محمد حنیف جنھوں نے خوش قسمتی سے اسرائیل کا دورہ کیا۔ اس وقت بین القوامی نشریاتی ادارے بی بی سی سے وابستہ ہیں ۔ ان کا ایک مختصر سفرنامہ بی بی سی سے نشر ہوا تھا۔ جسے بعد ازاں نام ور ادیب اجمل کمال نے اپنے سہ ماہی جریدے آج کے شمارے نمبر 35 مطبوعہ 2001 میں شائع کیا تھا۔

محمد حنیف اسرائیل کے دورے کے دوران ایک تقریب کے حوالے سے لکھتے ہیں کہ آخر میں کسی منتظم کو خیال آیا کہ میں نے تقریر نہیں کی۔ مجھے ہاتھ پکڑ کر اسٹیج پر کھڑا کردیا گیا۔ میں نے کہا کہ میرا تعلق ہندوستان سے نہیں کراچی سے ہے۔ میں تو یوں ہی کام سے آیا تھا۔ لیکن آپ لوگوں سے مل کر بہت خوشی ہوئی وغیرہ وغیرہ۔ میری بات سن کر پہلی قطار میں بیٹھے ہوئے پکی رنگت اور فربہ جسم کے ایک چالیس پینتالیس سالہ آدمی نے زور سے سسکی لی۔ میں اسٹیج سے اترا تو اس نے آکر میرا ہاتھ پکڑا، ایک کونے میں لے کر گیا اور گلے لگایا۔ یہ سولجر بازار کراچی کا ڈینئل تھا۔

"میں نے 68 کے بعد سے کوئی کراچی والا نہیں دیکھا"

اس نے سسکیوں کے درمیان مجھے بتایا؛

"میں وہاں انگریزی میڈیم اسکول میں پڑھتا تھا، ہماری اپنی مسجد تھی۔ سن 67 کی جنگ کے دوران ایوب خان نے اس کی حفاظت کے لیے پولیس بھی بھیجی تھی۔"

پھر اس نے دل پر ہاتھ رکھا اور کہا، "ہمیں وہاں کوئی تکلیف نہیں تھی۔ ہمیں کبھی کسی نے گالی نہیں دی۔ ہم نے بس دیکھا کہ سب یہودی لوگ اسرائیل جا رہے ہیں تو ہم بھی آگئے ہیں۔ آپ سولجر بازار کے ظفر خان کو جانتے ہو؟"

ڈینئل ایک فیکٹری میں کام کرتا ہے۔ ایک ہندوستانی یہودی لڑکی سے شادی کر رکھی ہے۔ دو بچے بھی ہیں۔ خواہش یہ ہے کہ مرنے سے پہلے ایک دفعہ کراچی ضرور دیکھ لے۔

"سنا ہے آج کل پھر کوئی فوج وغیرہ کی حکومت ہے وہاں، وہی چلا سکتے ہیں اپنے ملک کو بس۔"

باتوں باتوں میں ڈینئل نے بتایا اس کا اسرائیل, خاص طور پر رام اللہ میں دل نہیں لگتا۔

میں نے پوچھا کیوں؟

آپ کو پتا ہے کہ ہم پاکستانیوں اور ہندوستانیوں کی طبیعت میں بڑا فرق ہے۔ یہ لوگ ہمیں کبھی پسند نہیں کر سکتے۔ ہماری بھی ان کے ساتھ نہیں بنتی۔ ہمارے یہاں پر صرف تین چار خاندان ہیں۔ میری بیوی بھی ہندوستانی ہے لیکن وہ اپنے لوگوں والی بات نہیں ہے۔ میں نے کہا یہ سب تو آپ کے یہودی بھائی ہیں۔  کہنے لگے 'ہاں ہاں لیکن ہیں تو ہندوستانی!'

بنی اسرائیل ٹرسٹ
بنی اسرائیل ٹرسٹ

ذکر ہو رہا تھا کراچی میں یہودیوں کی عبادت گاہوں کا۔ ان میں سب سے مشہور (Magain Shalome Synagogue (Bani Israel Trust کی عمارت تھی جسے آج بھی کراچی کے پرانے لوگ اسرائیلی یا یہودی مسجد کے نام سے پہچانتے ہیں۔ یہ رنچھوڑ لائن کے مرکزی چوک پر واقع ہے۔ جہاں اب اس کی جگہہ مدیحہ اسکوائر کی کثیر المنزلہ عمارت موجود ہے۔

madiha square - 670
کل کی یہودی مسجد، آج کا مدیحہ اسکوائر -- فوٹو -- اختر بلوچ --.

ہمارے دوست قاضی خضر حبیب نے اس سلسلے میں ہماری خاصی مدد کی۔ ان کے مطابق بنی اسرائیل ٹرسٹ کی آخری ٹرسٹی ریشل جوزف نامی خاتون تھیں جنہوں نے اس عمارت کا پاور آف اٹارنی احمد الہٰی ولد مہر الہٰی کے نام کر دیا تھا۔ ان میں ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ عبادت گاہ کی جگہ ایک کاروباری عمارت تعمیر کی جائے گی۔ عمارت کی نچلی منزل پر دکانیں جب کہ پہلی منزل پر عبادت گاہ تعمیر کی جائے گی۔

نچلی منزل پر دُکانیں تو بن گئیں اور پہلی منزل پر عبادت گاہ بھی۔ مگر اب عبادت گاہ کی جگہ رہائشی فلیٹ ہیں۔ ریشل جوزف اور مختلف افراد کے درمیان ٹرسٹ کی ملکیت کے حوالے سے مقدمہ بازی بھی ہوئی جس میں ریشل اور ان کے اٹارنی کو کامیابی حاصل ہوئی۔

ریشل کی کراچی موجودگی کے بارے میں ہم نے اپنے ایک وکیل دوست جناب یونس شاد کے زریعے ان کے وکیل سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ وہ کافی عرصہ پہلے لندن منتقل ہوگئیں تھیں۔

6 مئی2007 کو روزنا مہ ڈان میں شائع ریما عباسی اپنے ایک مضمون میں ریشل سے گفتگو کا حوالہ دیتی ہیں. یہ گفتگو یہودی قبرستان کے حوالے سے ہے۔ جس کی وہ آخری کسٹودین تھیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ 2007 تک کراچی میں موجود تھیں۔ جس کے بعد وہ یہاں سے چلی گئیں۔

یہودی قبرستان 

 اگلا مرحلہ یہودی قبرستان جانے کا تھا۔ ہم نے اپنے ایک صحافی دوست اسحاق بلوچ جو گولیمار کے رہا ئشی ہیں سے اس سلسلے میں مدد چاہی ۔انھوں نے بتایا کہ قبرستان کی نگرانی ایک بلوچ خاندان کرتا ہے۔ وہ ایک بار وہاں گئے تھے۔ بلوچ خاندان نے بہ مشکل انھیں اندر جانے کی اجازت دی۔ وہ بھی بغیر کیمر ے کے۔ ہم مایوس ہو گئے۔

اسحاق بلوچ نے ہمیں کہا کہ اس سلسلے میں نوجوان صحافی ابوبکر بلوچ سے بات کریں۔ ان کے رشتے داروں کے قبرستان کے نگران خاندان سے تعلقات ہیں۔ میں نے اس حوالے سے ابوبکر بلوچ سے بات کی اور ہمارے درمیان یہ طے پایا کہ اتوار کے دن میوہ شاہ قبرستان جا کر کوشش کریں گے.

قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ
قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ

اتوار کے دن ہم ابوبکر کے گھر لیاری کے علاقے نوالین پہنچے اور وہاں سے میوہ شاہ قبرستان۔ ابوبکر نے ایک پھولوں کی پتیاں بیچنے والی خاتون کی جانب اشارہ کیا۔ ہم نے جیسے ہی انھیں سلام کیا تو انھوں نے ناگوار نظر وں سے ہماری جانب دیکھا۔ انھیں اندازہ ہو گیا کہ ہم پھولوں کی پتیاں خریدنے نہیں آئے۔ وہ اردو میں بولیں تم لوگ اندر نہیں جا سکتے۔ میں نے ابوبکر کی جانب دیکھا۔ اُس بے چارے نے بلوچی میں کسی شریف بھائی کا حوالہ دیا۔

خاتون نے نازبو کے ڈنٹھل صاف کرتے کرتے ہماری طرف کچھ حیرت سے دیکھا اور پھر اردو میں اپنا پرانا جواب دہرایا۔ لیکن اب ان کے لہجے میں پہلی والی شدت نہیں تھی۔ ہم نے بھی بلوچی کا حربہ آزمانے کا فیصلہ کیا اور ان سے بلوچی میں قبرستان دیکھنے کی اجازت چاہی۔

اب انھوں نے ہم سے بلوچی میں گفتگو شروع کی۔ ان کے لہجے سے دُر شتگی تقریباََ ختم ہو چکی تھی۔ انھوں نے کہا پہلے بھی کچھ لوگ آئے تھے۔ فوٹو بنا کر چلے گئے۔ ہم کو بڑا آسرا دیا کہ قبرستان ٹھیک کروا دیں گے۔ اس کی چار دیواری اونچی کروادیں گے۔ کچھ بھی نہیں ہوا۔ چار دیواری بھی ہم نے اونچی کروائی ہے نہیں تو لوگ سنگ مر مر کے پتھر بھی لے جاتے۔

انھوں سے بتایا کہ قبرستان میں 500 سے زیاہ قبریں ہیں۔ ہم لوگوں کو قبرستان کی حفاظت کرتے ہوئے 100 سال سے زیادہ کا عر صہ ہو گیا ہے۔

گفتگو کے دوران وہ ہمیں بار بار اس بات کا احساس دلاتی رہیں کہ ہمیں اندر جانے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گی۔ لیکن ہم نے اپنی کوشش جاری رکھیں۔ آخر زِچ ہوکر انھوں نے کہا کہ ہم پیر والے دن ایک بجے آجائیں اور ان کے بیٹے سے ملیں۔

ہم تقریباََ مایوس ہو چکے تھے۔ اتنی دیر میں ایک موٹر سائیکل ہمارے قریب آکر رکی اور اس سے ایک نوجوان اترا۔ جو لنگڑا کر چل رہا تھا اور اس کے ہاتھ میں ایک اسٹک بھی تھی۔ یہ خاتون کا بیٹا عارف تھا۔ عارف نے ہماری جانب سوالیہ نظروں سے دیکھا۔ ان کی والدہ نے انہیں ہمارے بارے میں بتایا۔

عارف نے بھی اردو میں بتایا کہ ہم اندر نہیں جا سکتے۔ لیکن لہجے میں ماں والی درشتگی نہیں تھی۔ ہم نے عارف سے بھی دوبارہ بلوچی میں درخواست کی، ان کی آنکھوں میں حیرت اور کچھ قبولیت کے آثار دیکھ کر ہم نے انہیں بتایا کہ ہم صرف قبرستان دیکھنا چاہتے ہیں۔ خاصی بحث کے بعد وہ راضی ہو گئے۔ لیکن شرط لگائی کہ صرف ایک آدمی ان کے ساتھ چلے۔ ہم نے شرط مان لی۔

دائیں - اختر بلوچ، بائیں - عارف بلوچ
دائیں - اختر بلوچ، بائیں - عارف بلوچ

یوں ہم قبرستان کے اندر داخل ہو گئے۔ اگلا مرحلہ تصویریں بنانے کا تھا۔ قبرستان کانٹے دار جھاڑیوں سے اٹاپڑا تھا۔ میں نے آہستہ آہستہ جیب سے کیمرہ نکالا اور تصویریں بنانی شروع کی۔ عارف نے میری طرف دیکھا اور بلوچی میں بولا جتنی چاہو بنا لو یار بلوچ بھائی ہو۔

قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ
قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ

اس دوران عارف نے بھی اپنی والدہ والی باتیں دہرائیں اور بتایا کہ پہلے وہ جھاڑیاں وغیرہ خود صاف کرتے تھے۔ لیکن گزشتہ دنوں ان کا موٹر سائیکل سے ایکسیڈنٹ ہو گیا جس کے نتیجے میں ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ اس لیے اب ان کے لیے یہ کام ممکن نہیں ہے۔

عارف نے مزید بتایا کہ تقریباََ ایک سال قبل ایک شخص ان کے پاس آیا تھا جس نے بتایا کہ شیرٹن ہوٹل میں کچھ لوگ ان سے ملنا چاہتے ہیں۔ وہ ہوٹل گئے تو 4 لوگوں سے ملاقات ہوئی جنہوں نے قبرستان کا تفصیلی حال احوال لیا۔ مگر قبرستان دیکھنے نہیں آئے۔

graves-670
قبرستان کا ایک منظر -- فوٹو -- اختر بلوچ --.

عارف کے مطابق کبھی کبھار لوگ آتے ہیں تصویریں بناتے ہیں اور بڑی بڑی باتیں کرکے چلے جاتے ہیں لیکن ہوتا ہواتا کچھ نہیں ہے۔ میں سوچ رہا تھا کہ یہودیوں کو شُکر ادا کرنا چاہیئے کہ ان کی قبروں کے نگران بلوچ ہیں ورنہ یہودی مسجد کا تو آپ کو پتہ ہے نا کیا حال ہوا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (101) بند ہیں

Junaid Naseer Faroqui Sep 26, 2013 08:55am
10/10 ... Amazing piece of writing with the flavour of pleasant literature, fineness of sarcasm and vivid information. I must say among all your blogs that I have read (Almost all of them), I would put it on no. 1!
Shahanz Shoro Sep 26, 2013 08:55am
Dear Akhtar BalochKoshish karte raho,,kia harj ay....!!!!
S.T. HAIDER Sep 26, 2013 08:57am
بہت معلومااتی اور بہت محنت سے لکھا ہوا کالم ہے ، کیا حکومت سندہ کی کوئی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس قبرستان کو درست حالت میں رکھیں ، کیا تاریخی مقامات کو درست حالت میں رکھنا صرف حکومتی اداروں کی ذمہ داری ہے ؟؟؟ یا کوئی اور بھی اس کمی کو پورا کر سکتا ہے، کاش اس جگہ کو صرف صاف ہی کر دیا جائے - اتنے سال کراچی میں رہا اور پہلی بار معلوم ہوا کہ کراچی میں یہودی بھی رہتے تھے ۔
abdul Hai Sep 26, 2013 09:34am
ye Behtreen reserach hy or Akhtar Baloch ki ye research tarekhi karnama hy. Afsos ki bat ye hy k reaserch ka kam na hony ke baraber hy. umomun log jo reserach kerty hain wo web side sy mawad hasil kerky likhty hain. laiken Akhter Baloch main ye khas tor per dekha giaya hy ki inki reaserch intihaie suchi hoti hy kyon k ye bazat-e khud is jaga ko dekhtey hain or shawahid talash kerty hain jo k bohat mehnut talub kam hy. shukria akhter sahib
Sara Urooj Sep 26, 2013 09:52am
dear Akhtar sb, beautiful piece once again, n i must say these writing must get place in text books. God Bless you.
aadarshlaghari Sep 26, 2013 10:12am
A very good piece, sir. The journey does not end, indeed. Surprisingly, I never thought Jews would be missing Pakistan in Israel. Guess I missed Hanif sahib's piece. But the way you have put together the information here, it really does make a difference to me. I now know things about Karachi that maybe a lot of people do not know. One thing, though: the proofing still needs a thorough check. Can you ask the web desk at Dawn to change the web font here? This one makes reading difficult and looks unprofessional. Eagerly awaiting your next piece, sir.
Sultan Sep 26, 2013 10:17am
Interesting!! i am living in Karachi and not heard about that. Good work :-)
جینیفر فراز Sep 26, 2013 10:43am
زبردست۔۔۔ مگر ایک بات صحیح نہیں ہے۔ یہودیوں کی عبادت گاہ مسجد نہیں، ہیکل کہلاتی ہے۔ باقی بہت اچھی کوشش ہے ۔ امید ہے کہ ہماری حکومت ان قدیم مقامات کو محفوظ کرنے کا کوئی بہتر انتظام کرے۔۔
Danial Thebo Sep 26, 2013 10:47am
Well researched and very well written.
naveed Sep 26, 2013 10:50am
very unique and informative good job
Tariq Khan Sep 26, 2013 11:55am
Weldon Akhtar Baloch sahab, very good research, I strongly appreciate. Good Job, keep it up.
عمران گبول Sep 26, 2013 12:08pm
اختربلوچ کا کراچی شہر سے رومانس ہو جیسے ہمیشہ شہر کے بہت ہی خوبصورت اور شاندار پہلوؤں پر لکھتے آئے ہیں انکی تحریروں سے کراچی جھلکتا نظر آتا ہے کہ ماضی میں کراچی کتنا امن پسند اور انسانیت پسند شہر تھا. اس شہر کے تمام پہلوؤں سے بڑی محنت کے ساتھ جس طرح بلوچ صاحب ہمیں روشسناس کروا رہے ہیں اسی طرح مزید جاننے کی خواہش پیدا ہوتی جا رہی ہے حکومت سندہ کو چاہیے کہ انسان دوست کا ثبوت دیتے ہوئے قبرستان کی مرمت کروائیں اور اس تاریخی ورثہ کی حفاظت کریں..
akram shahid Sep 26, 2013 02:00pm
nice work my brother akhter baloch sb
danish Sep 26, 2013 02:04pm
kia waqai khi me aisa graveyard tha ya he.... achi malomat mile ap ke tehreer se .... good job
Mohammad Khan Solangi Sep 26, 2013 02:39pm
.Akhtar Baloch is an Internationalist man This is amazing and another different and distinguished kind of job that .. . . AkhtarBaloch did.
Mohammad Khan Solangi Sep 26, 2013 03:38pm
اختر بلوچ نے ایک منفرد،اھم اور شاندار کام کیا ھے. یے کام آج کی صورت حال میں بھت اھمیت کا حامل ھے.ھم نے تاریخ پڑھی ھے. مغلوں کی حکمرانی کے دوران اور پچھلے ایک ھزار برسوں کے دوران بھی سندھ اور ھند کے دو بڑے مذھبوں ھندو اور مسلمانوں کے درمیان کوئی جنگ مذھب کی بنیاد پر نہیں لڑی گئی ،خاص طور پر سندھ میں رھنے والے لوگوں کے بیچ کوئی لڑائی نہیں ھوئی. سندھ میں تمام مذاھب و عقائد سے وابستہ لوگوں کو ان کا الگ مذھب ھونے کی وجہ سے کبھی کوئی دشواری یپیش نہیں آتی. سندھ تمام انسانون کے اس کے باقی ھم وطنوں سے مختلف موقف و خیال ، جداگانہ ذاتی عقیدہ رکھنے یا اس کا اظہار کرنے کے حق کا احترام کرنے کا صدیون سے روادار رھا ھے. یہاں الگ عقیدے پر عمل کرنےکو کبھی بھی ، کسی دور میں بھی نزع یا کشیدگی پیدا کرنے کی وجہ نھیں بنایا گیا. اختر نے اس حقیقت کا ثبوت پیش کردیا ھے.ھمیشہ کی طرح یہ بھی ان کا ایک شاندار کام شمار کیا جائے گا.
farooq Sep 26, 2013 03:39pm
shander bhai apka blog laiken bohat afsos k hmm apna virsa nazar andaz kar raha hain
MOHAMMAD AZAM Sep 26, 2013 03:43pm
A REALL STORY,A REALL JOURNALIST,VERY NICE AKHTER BALOCH,
کمال ایوب Sep 26, 2013 03:46pm
بلوچ صاحب بہت ہی عمدہ اور منفرد کالم آپ نے تحریر کیا ہے، پاکستان میں یہودی آبادی اور قبرستان اور اُن کی عبادت گاہ کے متعلق ہمیں پہلے معلوم نہیں تھا، آپ کا کراچی کے تاریخی مقامات پر لکھنے کے سلسلے نے ہمارے معلومات میں بہت زیادہ اضافہ کیا ہے، اور اُمید ہے کہ اسی طرح آپ اس سلسلے کو جاری رکھیں گے، مجھےپتہ ہے کہ اس موضوع سے متعلق لکھنے سے پہلے آپ نے کافی سوچ و بچار کی ہے کہ پاکستان میں اس طرح کی موضوعات اور وہ بھی یہودیوں کے متعلق حقائق بیان کرنے پر آپ حدف تنقید کا نشانہ بھی بن سکتے ہیں ، حقائق بیان کرنے پر آپ قابلِ تحسین ہیں۔
Rafique Jalal Sep 26, 2013 03:50pm
A very informative and interesting report. Really enjoyed to read it.
Razzak Abro Sep 26, 2013 04:40pm
Its very much informative for many people as they do not know about such a place in Karachi. Akhtar Balouch is exploring Karachi or Sindh with indepth research and hardworking. It is great job and contribution by him.
khalid farooq shah Sep 26, 2013 04:45pm
Akhtar Bhai you are doing a great job. We have lot of OLD MEMORIES in Karachi but we are deliberately losing them. Great effort keep it up...... Khalid Shah Islamabad
zulfi1 Sep 26, 2013 04:55pm
great blog..it has a great information regarding old history of karachi,when there was peace and harmony. baluch keep it up.
jamshed bukhari Sep 26, 2013 05:08pm
ا غتر بلو چ کو جب بھی دیکھا یاتھ مین کتاب کے ہمراہ دیکھا پڑ ھنے کا شوق ر کھتے ےھ جب بھی لکھتے ھے اچھتے مو صوع پر لکھتے ھے
Wahab Hassan Sep 26, 2013 05:25pm
I didn't hear about this Precious History and Madiha Square Great work sir keep it up God bless you.
Syeda Samana Tayyeb Sep 26, 2013 05:30pm
Amazing piece of writing.. I hope like many others u will be saved from the latches n lashes of 'Fundamentally Right Ones'..... It is amazing how the Pakistan today face the cultural deterioration and baseless Religious scholars are telling us to ACCEPT Islam the way they want... well here is the answer to them... Balochi people taking care of out of religion graves, is a standing slap to these so called self proclaimed scholars.... We Pakistani do NOT need their feeding of Islam... We r wise enough to understand the thin line between humanity and brutality... I wish our leaders learn soon or else We... Pakistani will make them learn it sooner or LATER!
sohail Sep 26, 2013 09:57pm
After reading all this I have strong feelings now that how yahoodies promoting themselve in pakistan. Also, it is proving that Israelies using baloch for interferance and destroying pakistan specialy in Balochistan. just wait and see how foriegn powers will demaging pakistan slowly but surely. govt of pakistan are totaly agents of these western countries. any of them rather in govt or oposition hate them all
mediaraj Sep 26, 2013 10:13pm
Wah Akhtar Baloch wah! Dil khush kar diya aap ney. Yun hi ye silsila ja'ari rakhein... Niazmand.
charagh deen Sep 27, 2013 01:48am
استغفراللہ استغفراللہ،آپ سب دوست توبہ کریں اور زبان کو آبِ زم زم سے دھوئیں بلکہ ساتھ ہی آنکھوں کو بھی پاک کرڈالیں۔ کیونکہ ابھی ابھی ہم نے ’’مسجد‘‘ کا لفظ جس پرصرف اور صرف مسلمانوں کی ٹھیکیداری ہے، ایک یہودی عبادت گاہ کے ساتھ لگا دیکھا ہے۔استغفار استغفار اور یہ ڈینیئل صاحب جو بڑے طمطراق سے بتا رہے ہیں کہ ہمیں وہاں کوئی گالی تک نہیں دیتا تھا۔ڈینیئل صاحب آئیں ذرا اب اس اسلامی پاکستان میں اورسولجر بازار میں کھڑے ہوکر ذرایہ اعلان کردیں کہ میں ایک یہودی ہوں اورمحمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کا ماننے والا نہیں بلکہ موسیٰ علیہ السلام کا نام لیوا ہوں۔پھر ذارا یروشلم جانے کے لئےسولجر بازار سے قائداعظم ایئرپورٹ تک ہی زندہ جا کردکھائیں۔ اورہاں link میں اختر بلوچ صاحب کے آرٹیکل میں جس قبرستان کا تفصیلی ذکر ہے پہلے تو اسلام کے ٹھیکیداروں کو اس کا علم نہ تھا تاہم اب پتہ چل جانے پر یقین رکھیں کہ اسلام کے سچے اور پکے علمبرداروں کے ہاتھوں ان یہود مردوں کی ہڈیاں بھی سلامت نہیں رہنے والیں۔ مملکتِ اسلامی خدادادمیں توکوئی غیرمسلم زندہ شخص جینے کا حق نہیں رکھتاتومردوں کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ آرام سے اس ’’پاک‘‘ سرزمین پرآرام کریں؟
Imtiaz Sep 27, 2013 02:56am
معلومات کا بہت ہی انمول ٹکڑا آپ نے ہماری نظر کیا ہے، لیکن مجھے ایک خدشہ ہے،، جس قسم کے حالات اس ملک میں چل رہے ہیں، آپ نے بہت ہی حساس معلومات کو اٹھا کر سب کے سامنے رکھ دیا ہے۔ اب اس کا نتیجہ آللہ جانے کیا ہوگا۔۔۔
niaz samoo Sep 27, 2013 04:53am
akhter bhaijaan aap ne tau kamaal kardiya karachi ke shaandaar mazi ke bare me ek shaandaar koshishi. aap ne karachi aur sindh ke haqiqee bete hone ka haq ada kardiya. good
Adnan Sep 27, 2013 04:57am
Akhtar bhai Laanat bhejo... Pyare Nabi k dushmano say aisa kya lagao... Yeh Baloch family apnay sheher apnay mulk kee hifazat nahi karegi aisay magar is Zaleel Qaum k Mardood murdon kee hifazat kur rahi hai... Khuda kee Laanat hai aisay musalmano pur
Kaiser Khan Nizamani Sep 27, 2013 05:19am
Well researched and very well written sir ...Stay blessed.
safdar Sep 27, 2013 05:47am
Excellent and informative/researched article. Must read for all children. Other religions which were practised in this part of Pakistan needs to be explored as well. Now that the terrorists know these places, one can only hope and pray that they let the dead in these places rest in peace.
S.T. HADIER Sep 27, 2013 07:51am
باکل صحیح فرمایا ہے محترم اللہ دین صاحب نے، اب مملکت
Sajid Surahyo Sep 27, 2013 08:43am
Such a very nice and informative report.
Ghulam Mustafa Sep 27, 2013 10:30am
Lekin ye log Yahudiyon ke Qabrastan ki hifazat kiyun aur kis ke kehney par kar rahe hai?, aur iss ke badley me in logon ko kya mil raha hai?
atifzain Sep 27, 2013 11:22am
Nice and Really interesting article to read. It will be great if we can get same feature about other Islamic countries. Its natural when people of some religion left or vanished such things happen to their belongings. Same thing happen to Muslims in Spain, but only difference is they have good condition of economy so they invest on preserving art and culture and at Pakistan heritage like Shahi Killa, Mohen Jo Darao, and others are not in good conditions then who will pay attention for these most hated religion people and their belongings. I am feeling threat k people who you pictured here, mentioned names and place now will be in danger as people will try to identify them more desperately which is not good for anyone. May ALLAH bless everyone here and all around the world. Any how interesting to read.
atifzain Sep 27, 2013 11:30am
Obviously, they are getting paid for it. Its their job. Please don't target any race here it could be any. I salute them if they are Muslims and they are doing it here with such loyalty.
shafi dashti Sep 27, 2013 11:57am
ais sawal ka jawab janey k lye apko baloch tareek,culture,custom and traditions k bare me parna hoga junab... jo ap soch rai he aiska aik jawab arif aur auske walida hai jo bot e ghareb he,warna ameer hote.
shafi dashti Sep 27, 2013 11:59am
a realy wonderful and appreciated work sir
Andrew Sep 27, 2013 12:24pm
Well done good researched and very well written.
mqmunit146 Sep 27, 2013 01:14pm
Bohat Achcha Bohat Maloomati Article Likha Hey Karachi K Baret Main Haqaiq Samney Laney Per Writer Ka Tama Ahl-E-Elm Ko Shukar Guzar Hona Chaheye Is K Sath Sath Dili Afsos K Aik Tareekhi Wursey Ko Hum Ney Chand Rupon Ki Khatir Tabah Ker Deeya Aor Doosra Tabahi K Dahaney Per Hey Qabristan K Caretakers Ko Bhi Slam Hey Jo Apna Farz Imandari Sey Nibah Rahe Hey
مصطفیٰ جتوئی Sep 27, 2013 02:04pm
بہت عمدہ کاوش، یقینن تعریف ک لائق، ایک نئی چیز کا معلومات میں اضافہ ہوا ہے جسکا یقینن پہلے مجھے علم نہین تھا کہ ہمارے پاس اتنا بڑا تاریخی ورثہ موجود ہے، لیکن ایک چیز سمجھ نہیں آئی کہ یہ عورت اور اس کا بیٹہ کیوں اس قبرستان کو چھپانے پر مضر تھے، اورانہوں نے اس پر کیوں قبضہ جمایا ہوا ہے، کہیں یہ اس قبرستان میں کوئی اور تو کام نہیں کرتے حفاظت کی آڑ کی، کیونکہ اس کی رکھوالی کرنا اور حفاظت پر کسی کو مقرر کرنا حکومت کا کام ہے۔۔
shujaat ahmad Sep 27, 2013 02:25pm
You have done a great job and given us unique information about our city. We have not come in contact with such info. Keep on doing research on such educative topics.
ابوبکربلوچ Sep 27, 2013 02:48pm
محترم اختربلوچ کا تازہ مضمون کافی انتظار کے بعد لیکن بہت عمدہ آیا. جہاں تک 200سال قدیم یہودی قبرستان اوران کی عبادت گاہ(مسجد)کی بات ہےتو اس دورمیں کراچی میں دیگرمذاہب کی طرح یہودی بھی آبادتھے اور برطانوی دوربھی تھا. باقی جہاں تک اس دورمیں مذہبی رواداری کی بات ہے تو اس دورمیں لوگ ایک دوسرے کااحترام کرتے تھےتاہم آج اس چیز کی اشدضرورت ہے . کیوں کہ قرآن میں اللہ تعالٰی فرماتاہے کہ آؤ کسی ایسی بات کی طرف جس میں ہم اورتم ایک(یعنی مشترک) ہوں. باقی بلوچ تو کراچی کے اصل موجد اور اصل آبادکار ہیں اور تقسیم ہندکےبعدبلوچ ہی تھے جنہوں نے یہاں‌ آنےوالوں کوخوش آمدید کیاتھا. آخرمیں کراچی کوصرف مخلص لوگوں کی ضرورت ہے مسائل خودحل ہوجائیں گے.
Homer Baloch Sep 27, 2013 03:53pm
Great research sir..Very expressive, informative. Atleast those who are living in the metro will learn something ”strange” about their surrounding, something they should have known before. My fellow generation is still not much aware of the rich history of Karachi. I appreciate your efforts.b
Fakeer M Balouch Sep 27, 2013 04:30pm
Good Job Baloch cant compromise on WORD
Cornelius Abneer Sep 27, 2013 05:54pm
This is the picture of real Pakistan, Its my dreams.. A country where everyone is Pakistani.... Not Muslim, Christian, Hindu, Jews etc. Religion is the personal matter. We the all faiths, religions of Pakistan can make a social, cultural ethical book or document, We can follow humanity first then our faiths and religions.. Dear Pakistani brothers and sisters come join hands with me.. We have to give a safe, healthy Pakistan to our next generations...
Shoaib Durrazai Sep 27, 2013 08:03pm
بہت خوب واجہ اختر بلوچ صاحب ۔۔۔۔۔اج اپ کی قلم نے ایک ایسے موضوع کا انتخاب کیا جس کا زکر شازونادر ہی کوئی قلم بیان کرتا ہے ہمارے معاشرے میں ۔۔۔ اپ کا قلم جئے ہزاروں سال
Tarique Khan Sep 27, 2013 08:21pm
The Muslim Religion provides the safety of all the relegions, this is the real religion
shoaib Sep 27, 2013 08:55pm
very nice document
یمین الاسلام زبیری Sep 27, 2013 10:59pm
اتنے سارے لوگوں نے اپنی اپنی بہت ہی مناصب آرا سے نوازا ہے کہ اب مزید کہنے کو کچھ نہیں سوائے اس کے کہ بلوچ صاحب انے اپنے صحافی ہونے کا حق نباہ دیا.
Kashan Kashif Sep 28, 2013 01:13am
اختر صاحب آپ اپنے بلاگ لکھنے میں جتنے محنت کرتے ہیں‌اس سے قاری اگر اس کو پڑھنے بیٹھ جائے تو وہ اُسے مکمکل کئے بغیر چھوڑتا نہیں. یہ واقعی ایک حقیقت ہے اس 2 کروڑ کے شہر میں‌کوئی کراچی والا نہیں‌ہے. تو یہودی بچارا ہوا بھی توکیسے ملے گا.
نوشاد احمد Sep 28, 2013 06:47am
محترم جناب اختر حسین بلوچ صاحب آپ کی کراچی کی اصل تاریخ کے حوالے سے جو کاوشیں کالمز کی صورت میں سامنے آئیں ہیں میں ان پر آپ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔ میں نے بہت تلاش کیا مگر کراچی کی تاریخ پر مجھے کتب دستیاب نہیں ہو سکیں عثمان دموہی صاحب کی کتاب ہی کہیں سے مل جائے تو کراچی کی اصل تاریخ سے کچھ واقفیت ہو سکے کیا آپ اس موضوع پر کتب حاصل کرنے کے سلسلے میں میری مدد کر سکتے ہیں ؟
سلمان احمد Sep 28, 2013 09:48am
الحمد للہ !!! میں مسلمان ھوں.. زبردست۔۔۔
muhammad nadeem Sep 28, 2013 10:24am
aap logo ki mahnat bohot achi ha magar iska hal hona cahey jab bat bany gi kash kar akther hussain balooch bhai ki kidmat boht achi ha thanks muhammad nadeem
Shamss Sep 28, 2013 11:20am
The article on Jews Community in Karachi and their remnants is well researched and documented. When I was in college I remember Jews synagogue very well. Seeing pictures of synagogue hording, refreshed pleasant memories of the past which was 'another country'. Mr. Akhtar Baloch deserves kudos for this wonderful and well documented article.
Ahmad. m. u Sep 28, 2013 01:10pm
I am really sorry over the neglect of our minorities. We, as a nation, have lost respect for everything and, for this very reason, I am not at all surprised at the behavior meted out to them. May GOD show us lightened path and give us wisdom, Amin.
Danish Sep 28, 2013 01:35pm
Good work. Keep it up. Appreciate your efforts.
khobaib hayat Sep 28, 2013 03:23pm
bhai akhter balouch,pathan dar asal yahoodi un nasal hyn,jab tak koi baqaedah yahoodi tumhara shukriah ada krnay na aaey tab tak meray shukriyey pr hi guzarah kr lo,mazoon bohot umdah hay.
TALLAT MAHMOOD Sep 28, 2013 05:12pm
bohot khoob,bohot achha mahloomat se bhurpoor topic hey.i realy enjoyed it.iss tarah ke mazeed mazmoon publish karein, specialy akhtar baloch saab ka andaz-e-biyan bohot hee achha hey, mujey parh kar surprise hua ke karachi mein bee yahoodi majood they
tayyabjajjvi Sep 28, 2013 06:26pm
zabardast je .pakistan me to dosre religion k mane walon key ley muskil surat e hal hai ....ap ki research to kamal hai ..
کراچی کی یہودی مسجد - پاکستان کی آواز Sep 28, 2013 09:09pm
[…] کیا حال ہوا۔ یہودی قبرستان کی کچھ تصاویر بحوالہ: کراچی کی یہودی مسجد | Dawn Urdu نوٹ: جلد ہی اس سلسلے میں‌مزید مواد شئیر […]
ghazanfar Sep 28, 2013 09:40pm
wonder full dear ... keep it up .. really enjoyed your style of writing. Indeed good story. worth reading .love you dear
Khurshid Khan Sep 29, 2013 06:49am
یھ کونسے شاندار ماضی کا زکر ھو رھا ھے۔ زہنی طور پر غلام لوگ ہی دور غلامی کو اپنا شاندار ماضی کھ سکتے ھیں۔ اگر یہاں یہودی رھا کرتے تھے تو اس میں کونسی بڑی بات ھو گئی۔ ھم پر حکومت کرنے آئے تھے اور جب حکومت ختم ھو گئی تو چلے گئے۔ پھلے بری طرح ہمارا استہصال کیا اور پھر فلستین کے لوگوں کا۔ پہلے فلستین پر قبضہ کیا اور پھر کراچی اور پوری دنیا سے وہاں منتقل ھو گئے۔ اور اب لوگ یہ چاھتے ھیں کے ہم انکی نشانیوں کو سینے سے لگا کر بیٹھے رھیں۔ افسوس صد افسوس۔
Khurshid Khan Sep 29, 2013 07:06am
یھ ھمارا ورثھ کب سے ہو گیا. یھ تو دور غلامی کی یادگاریں ہیں. ان کو دیکھ کر مجھے غلامی کا وہ دور یاد آ جاتا ہے جب ہم ان برطانویوں کے ہاتھوں ظلم کی چکی میں پس رھے تھے. ان نشاینوں کو تو ہمیشھ کے لیے مٹا دینا چاہیے.
ObaidRaza2526 Sep 29, 2013 12:01pm
مجھے افسوس ہے کہ کچھ لوگ جان بوجھ کر مزہب کو اس میں لا رہے ہیں، اگر مسلمانوں کو ان سے اتنا ہی مسلہ ہوتا تو آج تک قبرستان کی ابنٹ سے اینٹ نا بجا دی ہوتی؟ رہی بات مسجد کے لفظ کی تو وہ صاحب مضمون کی اختراع نہیں، وہاں پر یہ ہی بولا جاتا ہے اس لیے ان الفاظ کو ہی توجہ دلانے کے لیے لکھ دیا گیا ہے۔ مسلمانون کو کیا اس بات کا آج تک پتہ نہیں؟ ظاہر ہے پتہ ہے، مگر ایسا کبھی نہیں ہوا، کیوں؟ کیوں کہ کبھی کبھار کسی جگہ اگر کوہی ایسا کرتا ہے تو صرف کسی دوسری بات کی وحہ سے نا کہ کوہی خاص مزہب ہونے کی وجہ سے۔ ایک دو واقعات کو لے کر پورے مزہب کو ہی بدنام کرنا، کوہی معقول بات نہیں، جو یہودی بھاہی ادھر ہیں، حکومت کو چاہیے کہ ایک کمیٹی بنا کر ان کے مساہل سنے اور ان کو حل کرے،
iqbal burma Sep 29, 2013 03:02pm
amazing but interesting story.
اشرف سولنگي Sep 29, 2013 04:57pm
سائين اڄ کان ڪجهه مهينا پهريان هڪ صاحافي دوست کان مان پڇيو ته ڇا ڪراچي ۾ يهودي آهن ته هن ٻڌايو ته ها آهن ۽انهن جو قبرستان به موجود آهي ۽ 2008 کان پوءِ ان قبرستان ۾ ڪوبهن يهودي دفن نه ٿيو آهي ان جو مطلب ته ڪجهه خاندان موجود آهن،،تڏنهن مونکي خبر پئي ته يهودي هتي موجود آهن هاڻي وري توهانجو بلاڪ پڙهيم ته ان ۾ قبرستان جو تصويرون به موجود آهن . اميد آهي ته سنڌ حڪومت ان جي سار سنڀال لهندي ڇاڪاڻ جو اهو اسان جي ملڪ جو ماضي آهي جنهن وسارڻ نه کپي
murad pandrani Sep 29, 2013 05:21pm
Welldone Akhtar Baloch you are great. Hamesha ki tarh tehkeekati aur maloomat sy malamaal ya article akhtar baloch ki commitment ka moo bolta saboot hai..
قیصر منور Sep 30, 2013 01:44pm
اختر بلوچ صاحب ہمیشہ کی طرح آپ کا یہ بلاگ بھی نہایت عمدہ ہے اور میری معلومات اضافہ کا باعث بنا ہے اس کے لیے آپ کا شکریہ.امید کرتا ہوں آپ اسی طرح بلاگز لکھتے رہیں. اس بلاگ کے حوالے سے ایک اعتراض یہ ہے کہ جو تصویر پاکستان بنی اسرائیل مسجد کے نام سے اس بلاگ میں شامل ہے..وہ آپ نے کب لی تھی ؟ کیوں کہ یہ مسجد تو اب موجود ہی نہیں ہے ...جیسا کہ آپ نے ہی اس بلاگ میں لکھا کہ یہ مسجد اب مدیحہ اسکوائر میں تبدیل ہوچکی ہےجس کی تصویر بھی آپ نے اس بلاگ میں شامل کی ہے.اگر یہ بنی اسرائیل مسجد اب موجود ہی نہیں تو آپ نے تصویر کب اور کیسے لی ..؟ یا پھر کسی اور کی تصویر کو آپ کو نام سے لگادیا گیا ہے ..؟ شکریہ قیصر منور
shakir ismail Oct 01, 2013 02:35pm
BALUCH SB . LOVED BELOW LINE OF YOUR ARTICLE. میں سوچ رہا تھا کہ یہودیوں کو شُکر ادا کرنا چاہیئے کہ ان کی قبروں کے نگران بلوچ ہیں ورنہ یہودی مسجد کا تو آپ کو پتہ ہے نا کیا حال ہوا۔
Nasr Oct 01, 2013 11:29pm
It is a Farce that we as Muslims have frustratingly failed to protect our minorities. And of course we will be answerable to Allah for this shortcoming of ours as we have totally ignored what Allah & his Prophet preached us for.
رضا وسیم Oct 02, 2013 02:17pm
ڈئیر جینفر، اگر بلوچ صاحب ہیکل لکھ بھی دیتے تو آپ کے علاوہ کسے سمجھ آتی کہ ہیکل کس چڑیا کو کہتے ہیں؟؟
رضا وسیم Oct 02, 2013 02:29pm
بنی اسرائیل حضرت موسی علیہ السلام کلیم اللہ کے پیروکار تھے اور یہ دنیا کا پہلا توحید پرست مذہب تھا۔۔ بنی اسرائیل کا پہلا کلمہ دراصل توحید باری تعالےِ کا اعتراف ہے۔۔ شیما یسرائیل ادونائی الو ہینو آخاد۔۔ ترجمہ: سن اے بنی اسرائیل، اللہ تیرا رب واحد ہے۔
محمد اشرف سولنگي Oct 02, 2013 04:36pm
سائين اختر بلوچ صاحب اها هڪ حقيقت آهي ان کي ڪيترو به ماڻهو منهن موڙڻ جي ڪوشش ڪن يا تنقيد ڪن پر ان کي مٽائي وساري نٿو سگهجي
sajid Khan Oct 03, 2013 09:17am
Weldon dear akhtar boht acha lekha, yar lahore k bary mn bhe zaroor kuch lekho.
Naimat Oct 03, 2013 11:35am
اختر بھائی جب بھی لکھتے ہیں خوب لکھتے ہیں، بھرتی کا پروگرام نہیں ہوتا۔ خوب تحقیق کرکے لکھتے ہیں اور موضوع کا حق ادا کر چھوڑتے ہیں۔ میں ایک غیر بلوچ ہونے کی حیثیت سے، کہوں گا کہ بلوچ واقعی دوسروں کے اموال کے اچھے رکھوالے ہوتے ہیں۔ یہ الگ بات کہ اپنے صوبے کو بیرونی قوتوں کے ذریعے مشق ستم بنایا ہوا ہے۔ اختر بھائی نے بڑی دیانت داری سے حقائق بیان کیے ہیں۔ ورنہ اب تک تو میں نے یہ سنا تھا کہ یہودیوں کی اکلوتی عبادت گاہ کو مسلمانوں نے ختم کیا ہے۔ اختر بھائی کی درست تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وہ تو یہودی جائیداد کی ٹرسٹی نے اپنے ہاتھوں سے ایک کاروباری حضرت کو دیا۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ معاہدے کے برعکس اس کی پہلی منزل پر عبادت گاہ تعمیر نہ ہونے کی صورت میں کبھی اس پر اعتراض بھی نہ کیا۔ کچھ اور لوگوں نے کیا جو صرف اس لیے کامیاب نہ ہوسکے کہ ٹرسٹی صاحبہ خود بلڈرز کی طرف دار تھی۔۔۔ میرا خیال ہے اب اس کے بعد اس میں یہود ہنود والی بات نہیں ہونی چاہیے۔ ایک اور شاندار تحریر پر اختر بھائی کو مبارک باد۔۔۔اللہ دے زور قلم اور زیادہ۔۔
Naimat Oct 03, 2013 11:37am
اختر بھائی جب بھی لکھتے ہیں خوب لکھتے ہیں، بھرتی کا پروگرام نہیں ہوتا۔ خوب تحقیق کرکے لکھتے ہیں اور موضوع کا حق ادا کر چھوڑتے ہیں۔ میں ایک غیر بلوچ ہونے کی حیثیت سے، کہوں گا کہ بلوچ واقعی دوسروں کے اموال کے اچھے رکھوالے ہوتے ہیں۔ یہ الگ بات کہ اپنے صوبے کو بیرونی قوتوں کے ذریعے مشق ستم بنایا ہوا ہے۔ اختر بھائی نے بڑی دیانت داری سے حقائق بیان کیے ہیں۔ ورنہ اب تک تو میں نے یہ سنا تھا کہ یہودیوں کی اکلوتی عبادت گاہ کو مسلمانوں نے ختم کیا ہے۔ اختر بھائی کی درست تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ وہ تو یہودی جائیداد کی ٹرسٹی نے اپنے ہاتھوں سے ایک کاروباری حضرت کو دیا۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ معاہدے کے برعکس اس کی پہلی منزل پر عبادت گاہ تعمیر نہ ہونے کی صورت میں کبھی اس پر اعتراض بھی نہ کیا۔ کچھ اور لوگوں نے کیا جو صرف اس لیے کامیاب نہ ہوسکے کہ ٹرسٹی صاحبہ خود بلڈرز کی طرف دار تھی۔۔۔ میرا خیال ہے اب اس کے بعد اس میں یہود ہنود والی بات نہیں ہونی چاہیے۔ ایک اور شاندار تحریر پر اختر بھائی کو مبارک باد۔۔۔اللہ دے زور قلم اور زیادہ
Israr Ahmed Oct 03, 2013 12:24pm
A classical piece by Akhtar Balohc. Waiting for such more informative piece from Akhtar and i ma sure Akhtar bhai will not disappoint his readers
Tariq Mohammad Oct 03, 2013 10:02pm
Mr.Khurshid Khan, Please don't think like that. We as Muslims should have open mind for others. Look the example of neighbouring country, how many millions of minorities are living there happily. Come out from the well and breath with love and tolerance for all living lives.
SYED TAUSEEF HAIDER Oct 04, 2013 07:43pm
( وہ مطمئیں کے سب کی زباں کاٹ دی گئی -- ایسی خموشیوں سے مگر ڈر لگے مجھے ) بستی بسنا کھیل نہیں بستے بستے بستی ہے . حضور کیوں آپ اس قبرستان سے خوفزدہ ہو گئے . کیا قبروں کی بے حرمتی اسلامی تاریخ پڑھ کر بیان فرمائی ہے ، میرے بھائی .
SYED TAUSEEF HAIDER Oct 04, 2013 07:55pm
کراچی کا اصل مسئلہ ہی یہی ہے ، کراچی کے قدیم باشندوں کو دیوار سے لگا دیا اور باہر سے آئے ہوئے لوگ، کراچی پر قابض ہوگئے- بلوچ ، مکرانی ، سندھی ، گجراتی ، میوراتی ، پارسی اور دیگر قوموں کے لوگ ، اب کراچی میں ہی اجنبی بن کر رہ رہے ہیں . یا یہاں سے
Raz Marwat Oct 04, 2013 08:30pm
well done,Akhtar bhai,so nice writing,information was so great,even a Karachiite,I am unaware of this.
Tariq Mohammad Oct 06, 2013 07:06pm
OK, Mr.Sohail, I am forced to reply to your sick comments although I don't want to waste my time to convince eccentric people. Our govt beg for money from IMF and world bank on the promise to pay back original plus interest. Govt use this money for buying stuff for the Pakistanis. You also use other countries milk,fruits, oil, wheat, tea etc to stay alive. After filling up your belly with interest money you start writing shameful remarks. Whole world read your comments and sure enough everyone can understand what's wrong in your head. You are living in a safe baboon but millions of Pakistanis abroad will pay the price. Jews, Parsis, Hindus were the original inhabitants along with Sindhis & Baloch of Karachi. What you see may not be true until you discover the fact. White light is called white light because 7 colors are in it. 6 colors can't make 1 white light. Hope for the best.
Khurshid Khan Oct 14, 2013 07:42pm
سید صاحب آپ کیوں اس قبرستان پر فدا ھو رھے ھیں۔ مردہ یہودیوں کی نھیں بلکہ زندہ فلسطینیوں کی فکر کر لیں۔ میں اس قبرستان سے خوفزدہ نہیں ھوں بلکہ آپ جیسے سیدوں سے ھوں۔
Khurshid Khan Oct 14, 2013 08:00pm
Mr. Tariq Muhammad, I agreed that Muslims should have open minds and hearts for others but you gave an example of our neighboring country!!! do you really mean "BHARAT"??? If is it so, you are living in the deeper well than me... :) I think you have forgotten the riots of "GUJRAT" and the incident of "BABARI MASJID". What about "KASHMIR"??? What about the rights of "DALLITS"? Mr. Tariq, you are living in the "Dream world", please wake up and open not only your eyes but also you mind.
Tariq Mohammad Oct 16, 2013 12:28am
Dear brother, Please don't think that I can change my principle of love and higher standard of character when criticized by friends & enemies. Hate is not in my dictionary, I don't believe in that hate can bring love. Gujarat, Kashmir, Palestine are outside the boundaries of Pakistan. We Pakistanis can see our faces in Hasan Nisar Mirror. Stop worrying about other Muslims, first worry about own country people. Tariq
Tariq Mohammad Oct 16, 2013 12:05pm
Mr.Khurshid Khan, Terry Jones burnt the copies of Quran in the past, did anybody from Muslim community burn Bible? NO, not at all. We should think why not ? I my opinion majority of common people do understand the difference between right & wrong. Reply of "Wrong" can't be wrong. Reply of "Hate" can't be hate. If my neighbour throw a stone on my car and damage it and in retaliation I also throw a stone on his car and damage it. Is this a good solution ? What if I talk with my neighbour and try to settle down with him so that in future such thing doesn't happen. Which solution is better? Revenge is the right of Courts only. Thanks for your time.
abid May 29, 2014 02:41pm
@Khurshid Khan: khursaheed sahib azadi pa k to hum ne har wo manzil pali hai jis k lie hum azad hue thay. aapki bat buhat zyada saheeh is lie hai k ab angraizo k jane k bad yaha amn , sukoon , insaf, muashiraty masawat , bhai chara, bardasht,eesar aur muhabbat ka dor dora hai . hstrong textum ne (muslims) har field mai khilafat i rashida ki misal qaim kar di hai. to musalmano mai kafiro ki koi gunjaish nahi haa albatta musalman kafiro k mulk mai reh sakte hai. thank u **
ashfaq Jun 02, 2014 06:18pm
well articulated article..appreciable work
DR. N. A. BHATTI Jun 03, 2014 08:10am
@Junaid Naseer Faroqui: Salam i am happy to see remains and sad why they left Karachi. I listen this BBC news long age ,but gor got. Any body can help me to locate Mr. Danial of Soldier Bazar or any Karachi jews in Israil address i want to meet my these country men. If Pak govt could adopt such a pluralistic policies ,today we would be proud of having these most ancient generation. BUT alas we proved our selves dwarf. My respect for ARIF his mother and Baloch sahib. again plz help me how to meet them in Ramallah. Regards Dr.NA Bhatti
Khurshid Khan Jun 04, 2014 12:01am
@abid: میرے بھائی میں نے یہ کب کہا ھے کے مسلمانوں کے ملک میں کافروںکی گنجائش نہیں ھے۔ بلا وجہ بات مجھ سے وہ بات منسوب نہ کریں جو میں نے کی ہی نہیں ہے۔ رہی بات یہ کےپاکستان بنانے کے بعد ہم نے وہ مقاصد حاصل کر لیے ہیں یا نھیں اسکا جواب اتنا ھی دوں گا کہ جس شخص نے ھمیں آزادی کی نعمت سے سرفراز کیا اسکو جس بےبسی کی حالت میں سڑک کے کنارے چھوڑا گیا مرنے کے لیے اور جس طرح قائد ملت کا قتل کیا گیا اسکے بعد اس ملک کا یہی حال ھونا تھا ۔ جب ملک کی باگ دوڑ محب وطن لوگوں کے ہاتھوں سے نکل کر ڈیروںاور جاگیرداروں کے ھاتھوں میں چلی جائے جو کہ انگریزوں کے وفادار تھے تو وہ کبھی ہم سے مخلص نھیں ھو سکتے۔گورے انگریز اگر یہاںسے گئے ھیں تو اپنے بیچھے کالے انگریز چھوڑ کر گئے ھیں۔
tanveer rauf Jun 04, 2014 08:57am
The article is very informative. I am thankful to Dawn Group for this effort
inam ul haq Jun 05, 2014 12:54pm
اپ کا تبصرہ بہت اچہا ہیں.
ثنا Jun 08, 2014 06:06am
مگر یہ بلوچ اس قبرستان کی فی سبیل اللہ تو خدمت نہیں کرتا ہو گا - تو ان کو کون پیے ادا کرتا ہے؟
Engr pardeep kalani Jul 30, 2014 11:30am
good work
[email protected] Aug 04, 2015 06:01pm
Great job Akhtar. This was completely new info for me. Your articles are always giving info which no one else even has ever heard of. Well done.
Rana Ali Raza Aug 04, 2015 06:52pm
Salam Akhter Baloch Sahib, Ap ki tehrir parhi, bohat lutaf aaya, main wesay b mazahib k baray mein parhna pasand karta hoon, ap ne bohat mufeed or umda maloomat pesh farmai hain, ap ki is kavish se hamein yeh to pata chala k hamaray mulk PAkistan mein kabhi yahudi log b raha kartay thay, mazhab chahay koi b ho lekin hum sub hain to insan. Shukriya
نوون Aug 09, 2015 07:42pm
"ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔" مگر میں متّفق ہوں