محکمہ تعلیم سندھ کا سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی آنکھوں کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ
بچوں کی جانب سے موبائل فون کے بڑھتے استعمال کے باعث محکمہ تعلیم سندھ نے سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی آنکھوں کے ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
ڈان نیوز کے مطابق گھروں میں بچوں کی جانب سے موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کو دیکھتے ہوئے صوبے بھر میں سرکاری اسکولوں کے طلبہ کی آنکھوں کے ٹیسٹ کرائے جائیں گے۔
اس حوالے سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق ’وژن فار ایجوکیشن فاؤنڈیشن‘ آنکھوں کا معائنہ کرے گی۔
محکمہ تعلیم نے کراچی ڈویژن سمیت صوبے کے تمام اضلاع میں ڈائریکٹرز پرائمری ایلمنٹری، سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولز کو خطوط جاری کر دیے ہیں۔
نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ بچوں کی آنکھوں کی صحت تعلیمی میدان میں سب سے ضروری ہے، لہٰذا تمام طلبہ کی آنکھوں کے ٹیسٹ کو یقینی بنایا جائے، تاکہ آنکھوں کی کسی ممکنہ بیماری یا نظر کمزور ہونے کی بروقت تشخیص کی جاسکے اور تشخیص کے مطابق علاج معالجہ فراہم کیا جائے۔
یاد رہے کہ مارچ 2025 میں جاری کی گئی سائبر سیکیورٹی کمپنی کاسپرسکی کی سروے رپورٹ میں سامنے آیا تھا کہ ’89 فیصد والدین اپنے بچوں کو دورانِ سفر مصروف رکھنے یا خود کو آرام دینے کے لیے ان کے ہاتھ میں گیجٹ تھما دیتے ہیں‘۔
فروری میں ہونے والے اس سروے میں یہ بھی سامنے آیا تھا کہ مشرق وسطیٰ، ترکیہ اور افریقہ (میٹا) کے علاقوں میں تقریباً 53 فیصد بچے جس عمر میں اپنا پہلا ذاتی گیجٹ جیسے اسمارٹ فون یا ٹیبلٹ حاصل کرتے ہیں، وہ 3 سے 7 سال کے درمیان ہے۔
امریکن اکیڈمی آف چائلڈ اینڈ ایڈولیسنٹ سائیکاٹری کے مطابق مئی 2024 تک امریکا میں 8 سے 12 سال کی عمر کے بچے اسکرینز کے سامنے روزانہ تقریباً 4 سے 6 گھنٹے گزارتے ہیں۔
نوجوان ٹی وی، اسمارٹ فونز، ٹیبلٹ اور کمپیوٹر جیسے آلات کی صورت میں اسکرینز کے سامنے بیٹھتے ہیں، وہ ان اسکرینز کے سامنے دن میں 9 گھنٹے اور کبھی کبھی اس سے بھی زیادہ وقت گزارتے ہیں۔












لائیو ٹی وی