کراچی: کل جمعہ کے روز پاکستان اور ہندوستان کی ساحلی پٹیوں سے ٹکرائے بغیر نیلوفر طوفان نے اپنا سفر تقریباً مکمل کرلیا۔ اور اس کے بعد وہ بحیرہ عرب کے اندر ہی ہوا کے کم دباؤ میں تبدیل ہوگیا۔

ہوا کے اس کم دباؤ کی وجہ سے کراچی، بدین ،ٹھٹھہ، مٹیاری، عمرکوٹ اور تھرپارکر سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں رات گئے وقفے وقفے سے کہیں تیز اور کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

کراچی میں کے الیکٹرک کے 120 فیڈرز ٹرپ ہونے کی وجہ سے متعدد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں رات گئے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ کلفٹن ، ڈیفنس، کورنگی، شاہراہ فیصل، صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، گلستان جوہر، گلشن اقبال، ناظم آباد، نارتھ کراچی اور ملحقہ علاقوں میں موسلادھار جبکہ کئی علاقوں میں ہلکی بارش ہوئی۔

بارش کے ساتھ ہی کے الیکٹرک کے 120 فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ جس کے باعث متعدد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے۔ بجلی نہ ہونے کے باعث محرم الحرام کی مجالس اور جلوس کے شرکا کومشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

کے الیکٹرک کی جانب سے120میں سے 14 فیڈرز بحال کرنے کے دعوے کے باجودکراچی کے بیشتر علاقوں میں بجلی بحال نہیں ہوسکی ہے۔

اُدھر دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر بجلی بند ہونے سے کراچی کو پانی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔

اِسی دوران وزیربلدیات شرجیل میمن نے رات گئے شہر کادورہ کیا اور بارش کے بعد کی صورتحال کاجائزہ لیا۔

انہوں نے بلدیاتی ملازمین کو مشینری کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کی بھی ہدایت کی، جبکہ ایڈمنسٹریٹر کراچی اورایم ڈی واٹربورڈ کوبھی ہنگامی حالت سے نمٹنے کے احکامات جاری کیے۔

دوسری جانب اندرون سندھ میں شروع ہونے والی تیز بارش کے بعد بدین کے ریلیف کیمپ میں سات سو افراد منتقل ہوچکے ہیں۔

ان ریلیف کیمپوں میں پناہ حاصل کرنے والے افراد کی اکثریت کاتعلق تھرپارکر سے ہے۔

بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل لوگ بدین میں لگائے گئے ریلیف کیمپس میں منتقل ہونے سے گریز کررہے تھے، لیکن تیزبارش شروع ہوتے وہ ریلیف کیمپس میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے۔

ڈاکٹروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بارش کے باعث تھر کے غذائی قلت کے شکار بچے نمونیہ میں متبلا ہوسکتے ہیں۔

محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ آج ہفتہ کے روز بھی بارش کا امکان ہے، جبکہ کہیں کہیں بارش کی شدت میں تیزی بھی آسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں