چمن میں کتوں کے مقابلے

اپ ڈیٹ 10 دسمبر 2014

مطیع اللہ اچکزئی

چمن افغان سرحد سے ملحق صوبہ بلوچستان کا ایک اہم شہر جس کی چالیس فیصد آبادی افغان مہاجرین پر مشتمل ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کے مشاغل یا رسومات بھی اس علاقے کی روایات کا حصہ بنتے جا رہے ہیں جس میں کتوں اور چکور جیسے جانوروں کی لڑائیاں قابل ذکر ہیں۔

خاص طور پر موسم سرما چمن میں کتوں کی لڑائی کے لیے سب سے بہترین وقت مانا جاتا ہے، جس کے لیے شوقین افراد اپنے کتوں کو پورا سال تیار کرتے ہیں اور اس مقابلے میں شرکت کرتے ہیں جس کو دیکھنے کے لیے دور دراز مقامات سے لوگ یہاں پہنچتے ہیں۔

سال بھر کتوں کو پالنے کے بعد پھر سردی کے موسم میں کتوں کے درمیان لڑائی کے مقابلے مالکان کی جانب سے منعقد کرائے جاتے ہیں — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
سال بھر کتوں کو پالنے کے بعد پھر سردی کے موسم میں کتوں کے درمیان لڑائی کے مقابلے مالکان کی جانب سے منعقد کرائے جاتے ہیں — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ان مقابلوں کو دیکھنے کے لئے نہ صرف بلوچستان بلکہ جنوبی افغانستان کے مختلف علاقوں سے بھی لوگ آتے ہیں اوران مقابلوں پر بھاری رقوم کی شرطیں بھی لگاتے ہیں، اس رجحان میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ان مقابلوں کو دیکھنے کے لئے نہ صرف بلوچستان بلکہ جنوبی افغانستان کے مختلف علاقوں سے بھی لوگ آتے ہیں اوران مقابلوں پر بھاری رقوم کی شرطیں بھی لگاتے ہیں، اس رجحان میں ہرسال اضافہ ہورہا ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
کھلے میدان میں منعقد ہونے والے ان مقابلوں میں ان بے زبان کتوں کی لڑائی خونی اور خوفناک کھیل ہے جس میں اکثر کتے شدید زخمی ہوجاتے ہیں جبکہ کبھی کبھار ایک دوسرے سے لڑائی کے دوران کتے مر بھی جاتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
کھلے میدان میں منعقد ہونے والے ان مقابلوں میں ان بے زبان کتوں کی لڑائی خونی اور خوفناک کھیل ہے جس میں اکثر کتے شدید زخمی ہوجاتے ہیں جبکہ کبھی کبھار ایک دوسرے سے لڑائی کے دوران کتے مر بھی جاتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ان مقابلوں میں کبھی کبھار اعلیٰ نسل کے کتوں کی خرید و فروخت بھی ہوتی ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ان مقابلوں میں کبھی کبھار اعلیٰ نسل کے کتوں کی خرید و فروخت بھی ہوتی ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ایک اعلیٰ نسل کے کتے کی قیمت 50 ہزار روپے سے لے کر 6 لاکھ روپے تک ہوتی ہے اور شوقین افراد ان کو خریدتے بھی ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ایک اعلیٰ نسل کے کتے کی قیمت 50 ہزار روپے سے لے کر 6 لاکھ روپے تک ہوتی ہے اور شوقین افراد ان کو خریدتے بھی ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
چمن کے مقامی افراد اور قبائل کتوں کی لڑائی کو پسند نہیں کرتے اور وہ اس کیھل کو کتوں پر ظلم تصور کرتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
چمن کے مقامی افراد اور قبائل کتوں کی لڑائی کو پسند نہیں کرتے اور وہ اس کیھل کو کتوں پر ظلم تصور کرتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
مگر دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے ان مقابلوں کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کی وجہ سے کتوں کی لڑائی اور ان پر سرعام جوا معاشرے میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
مگر دوسری جانب ضلعی انتظامیہ نے ان مقابلوں کا کوئی نوٹس نہیں لیا جس کی وجہ سے کتوں کی لڑائی اور ان پر سرعام جوا معاشرے میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
افغان مہاجرین کا یہ شوق اب چمن کے نوجوانوں میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے مگر اس کی روک تھام نہ ہونا سرکاری انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
افغان مہاجرین کا یہ شوق اب چمن کے نوجوانوں میں بھی تیزی سے مقبول ہو رہا ہے مگر اس کی روک تھام نہ ہونا سرکاری انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
کتوں کے مالکان بھاری رقوم خرچ کرکے اپنے کتوں کو اس لڑائی کے لئے پالتے ہیں اور وہ کتوں کی اعلیٰ نسل تلاش بھی کرتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
کتوں کے مالکان بھاری رقوم خرچ کرکے اپنے کتوں کو اس لڑائی کے لئے پالتے ہیں اور وہ کتوں کی اعلیٰ نسل تلاش بھی کرتے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
لڑائی کے اختتام پر لوگ کتوں کو الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
لڑائی کے اختتام پر لوگ کتوں کو الگ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ایک مقابلے کے دوران کتے ایک دوسرے کو زیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی
ایک مقابلے کے دوران کتے ایک دوسرے کو زیر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ — فوٹو: مطیع اللہ اچکزئی