Dawnnews Television Logo

تصاویر: جنگ بندی کے پہلے روز فلسطینیوں کی غزہ واپسی

جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں سڑکیں لوگوں سے بھر چکی تھیں، جہاں تباہ عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں۔
شائع 24 نومبر 2023 10:30pm

حماس اور اسرائیل کے درمیان 7 اکتوبر سے جاری جنگ کے دوران 4 روزہ وقفے کے پہلے روز اپنے اور وطن سے بے دخل ہونے والے فلسطینیوں کی غزہ واپسی کا عمل شروع ہوگیا اور فلسطینی اپنے بچے کچھے سامان لیے غزہ کی سڑکوں پر اپنے تباہ حال گھروں کی جانب رواں دواں ہوئے۔

جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں سڑکیں لوگوں سے بھر چکی تھیں جہاں شہری گھروں اور پناہ گاہوں سے باہر نکل آئے تھے جہاں تباہ عمارتوں کے ملبے کا ڈھیر جمع ہو چکا ہے، بے گھر ہونے والے خاندانوں کے افراد اپنے بچوں اور بزرگوں کے ساتھ واپس آرہے تھے اور ان کے ہاتھوں میں مختلف سامان تھا۔

غزہ کے شہری 7 اکتوبر کو اسرائیل کی جانب سے شروع ہونے والی بمباری کے بعد دی گئی وارننگ کے تحت مختلف اوقات میں اپنے گھر اور علاقے خالی کرکے محفوظ مقامات کی تلاش میں نکلے تھے اور وہ پناگاہوں اور مہاجر کیمپوں اور ہسپتالوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوگئے تھے۔

غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس کے مضافاتی ضلع خیزا میں شہریوں کی واپسی ہوئی—فوٹو: اے ایف پی
غزہ کے جنوبی علاقے خان یونس کے مضافاتی ضلع خیزا میں شہریوں کی واپسی ہوئی—فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی بچے اور بزرگ جنگ بندی کے معاہدے پر خوش ہیں اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
فلسطینی بچے اور بزرگ جنگ بندی کے معاہدے پر خوش ہیں اور مکمل جنگ بندی کا مطالبہ کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینی بزرگ اور بچے جنگ بندی کے پہلے ہی روز اپنے گھروں کی طرف واپس جا رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے فلسطینی بزرگ اور بچے جنگ بندی کے پہلے ہی روز اپنے گھروں کی طرف واپس جا رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

خواتین اپنے تباہ حال علاقے کی طرف گامزن ہیں—فوٹو:رائٹرز
خواتین اپنے تباہ حال علاقے کی طرف گامزن ہیں—فوٹو:رائٹرز

اسرائیل کی بمباری سے غزہ میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور لوگ پریشانی کے عالم میں واپسی کر رہے ہیں تاہم جنگ بندی پر خوش ہیں—فوٹو:رائٹرز
اسرائیل کی بمباری سے غزہ میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں اور لوگ پریشانی کے عالم میں واپسی کر رہے ہیں تاہم جنگ بندی پر خوش ہیں—فوٹو:رائٹرز

جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی ٹینک اور فوجی غزہ کے مختلف علاقوں سے واپس چلے گئے—فوٹو: اے ایف پی
جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی ٹینک اور فوجی غزہ کے مختلف علاقوں سے واپس چلے گئے—فوٹو: اے ایف پی

فلسطینی بزرگ اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوچکے ہیں—فوٹو:رائٹرز
فلسطینی بزرگ اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوچکے ہیں—فوٹو:رائٹرز

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران فلسطینی خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں—فوٹو:رائٹرز
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران فلسطینی خواتین اور بچے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں—فوٹو:رائٹرز

جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی فوجی غزہ کے مختلف علاقوں سے واپس چلے گئے—فوٹو: اے ایف پی
جنگ بندی کے معاہدے کے تحت اسرائیلی فوجی غزہ کے مختلف علاقوں سے واپس چلے گئے—فوٹو: اے ایف پی

غزہ واپسی کے بعد فلسطینی اپنے تباہ حال گھروں کی تلاش میں لگ گئے جو ملبے کی شکل اختیار کرچکے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
غزہ واپسی کے بعد فلسطینی اپنے تباہ حال گھروں کی تلاش میں لگ گئے جو ملبے کی شکل اختیار کرچکے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

غزہ واپسی کے دوران شہری اپنا بچا کچھا سامان لے کر آگئے—فوٹو:رائٹرز
غزہ واپسی کے دوران شہری اپنا بچا کچھا سامان لے کر آگئے—فوٹو:رائٹرز

غزہ میں ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے—فوٹو:رائٹرز
غزہ میں ہر طرف تباہی پھیلی ہوئی ہے—فوٹو:رائٹرز

غزہ کے شہریوں نے عارضی جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا—فوٹو:رائٹرز
غزہ کے شہریوں نے عارضی جنگ بندی میں توسیع کا مطالبہ کیا—فوٹو:رائٹرز

غزہ میں ہر طرف تباہی اور عمارتوں کا ملبہ پڑا ہوا ہے—فوٹو:رائٹرز
غزہ میں ہر طرف تباہی اور عمارتوں کا ملبہ پڑا ہوا ہے—فوٹو:رائٹرز

جنگ بندی کے معاہدے پر غزہ کے بچے اور جوان سبھی خوش ہیں اور توسیع کا مطالبہ کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی
جنگ بندی کے معاہدے پر غزہ کے بچے اور جوان سبھی خوش ہیں اور توسیع کا مطالبہ کر رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

غزہ کے شہری جنگ بندی معاہدے کے بعد اپنے گھروں کی طرف رواں دواں ہیں—فوٹو: اے ایف پی
غزہ کے شہری جنگ بندی معاہدے کے بعد اپنے گھروں کی طرف رواں دواں ہیں—فوٹو: اے ایف پی

اسرائیلی بمباری سے عمارتوں کا ڈھانچہ انتہائی کمزور ہوچکا ہے—فوٹو: اے ایف پی
اسرائیلی بمباری سے عمارتوں کا ڈھانچہ انتہائی کمزور ہوچکا ہے—فوٹو: اے ایف پی

اپنے گھروں کی طرف واپسی کے دوران بچے بھی اپنے بیگز اور سامان اٹھائے ہوئے تھے—فوٹو:رائٹرز
اپنے گھروں کی طرف واپسی کے دوران بچے بھی اپنے بیگز اور سامان اٹھائے ہوئے تھے—فوٹو:رائٹرز