ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان کی جانب سے سزائے موت کی بحالی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان میں مزید پانچ سو ملزمان کو پھانسی دیئے جانے کی خبریں پریشان کن ہیں اور اس سے شہریوں کو طالبان کے حملوں سے تحفظ دینے میں کوئی مدد نہیں ملے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ پشاور المناک واقعہ تھا ، مگر سزائے موت کو بحال کرنا اور بڑی تعداد میں ملزمان کو یہ سزا دینا مسائل کو حل کرنے کی بجائے اسے چھپانے کے مترادف ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متوقع پھانسیوں کے حوالے سے بیان کردہ اعدادشمار انتہائی پریشان کن ہیں اور یہ اس حکومت کی جانب سے واپسی کا سفر ہے جو گزشتہ ہفتے تک اس سزا کو التوا میں رکھے ہوئے تھی۔

عالمی تنظیم کا کہنا ہے کہ جلد بازی میں دی جانے والی سزاﺅں سے یہ سوالات سامنے آتے ہیں کہ رحم کی اپیلوں پر کس حد تک بامعنی نظرثانی کی گئی جو کہ ایک ایسے ملک میں سزائے موت کے مقدمات میں آخری تحفظ ہوتی ہیں جہاں ٹرائل کا عمل بہت زیادہ شفاف نہیں ہوتا۔

خیال رہے کہ پاکستان نے 2012 کے بعد پہلی بار جمعہ کے روز دو دہشت گردوں کو تختہ دار پر لٹکایا تھا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Syed Dec 23, 2014 05:16am
عالمی برادری کو اسں بات کا احساسں ہونا چاہیے کہ انسانی حقوق دہشت گردوں کے نہی بلکہ انسانوں کے ہوتے ہیں۔ دہشت گرد خوفناک درندے ہیں جو معصوم بچوں کے خون سے بھی ہولی کھیلنے سے دریغ نہی کرتے- ایسے درندوں کو جو معصوم انسانوں کو پل بھر میں شہید کر دیتے ہیں، اُن کی سفاکیت کی سزا دینا ناگزیر اور عین اسلامی ہے-
Arshad Iqbal Dec 23, 2014 09:59am
Amnesty International????? who are they to judge how meaningful the investigation is?? have you lost any of your children?? how could you call them human who are killing innocent children and women. Please stop protecting these evils if you really are working for SO CALLED HUMAN RIGHTS.
KMI Dec 23, 2014 12:56pm
Dear Amenity Int'l, terrorist are not human being. So you don't need worry about them and raise your voice against Israel and India injustice in Gaza Strip and Occupied Kashmir.