رواں سال کی سب سے حیرت انگیز ایجادات

رواں سال کی سب سے حیرت انگیز ایجادات

سعدیہ امین اور فیصل ظفر


دنیائے ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی نمائش کنزیومر الیکٹرونکس شو (سی ایس ای) کا لاس ویگاس میں اختتام ہوگیا جس میں انتہائی حیرت انگیز ڈیوائسز پیش کی گئیں۔

ڈرونز سے لے کر کنیکٹڈ گاڑیاں، اسمارٹ ہوم ٹیکنالوجی سے روزمرہ کی زندگی کی ہر شے تک وہاں پیش کیے جانے والے آلات حیرت انگیز اور زبردست ہیں جن میں کچھ کی جھلکیاں ہم پہلے ہی پیش کرچکے ہیں اور مزید حیرت انگیز ڈیوائسز کے بارے میں جاننا آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ثابت ہوگا۔

یہ پڑھیں: 2015 کی تہلکہ مچانے والی ایجادات

خودکار پارک ہوجانے والی گاڑی

— اے ایف پی فوٹو
— اے ایف پی فوٹو

معروف کمپنی بی ایم ڈبلیو نے دوسروں سے ہٹ کر کچھ مختلف پیش کرنے کی کوشش کی اور اس نے ایسی گاڑی متعارف کرائی ہے جو پارکنگ کی جگہ خود ڈھونڈنے میں مہارت رکھتی ہے۔ بی ایم ڈبلیو نے اس گاڑی میں اپنے صارفین کے لیے ریموٹ مانیٹرنگ سسٹم، سنسرز اور جدید ٹیکنالوجی جیسے فیچر رکھے ہیں جن کی مدد سے لوگوں کو پارکنگ کی جگہ تلاش کرنے کی زحمت میں مبتلا نہیں ہونا پڑے گا کیونکہ وہ اسمارٹ واچ کے ذریعے اسے کنٹرول کرکے کہیں بھی پارک کرسکتے ہیں اور ان کا ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھا ہونا ضروری نہیں۔

شمسی لالٹینیں

— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

اب لگتا ہے کہ مٹی کے تیل سے روشن ہونے والی لالٹینوں کا دور ختم ہونے والا ہے کیونکہ شمسی توانائی سے چلنے والی جدید لالٹینیں یہ کام کریں گی اور اس کے لیے بجلی کی بھی ضرورت نہیں۔ دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد کو بجلی کی سہولت میسر نہیں اور ان کی مدد کے لیے ہی یہ منفرد لالٹین تیار کی گئی ہے تاکہ ایندھن کے بے جا استعمال کو بھی روکا جاسکے۔ ایم پاورڈ نامی کمپنی نے اس لالٹین کو تیار کیا ہے جو کہ دس اسکوائر فٹ کی جگہ کو بارہ گھنٹے تک روشن رکھ سکتی ہے اور اسے آٹھ گھنٹے میں چارج کیا جاسکتا ہے۔

کپڑے صاف کرنے والی الماری

— وکی پیڈیا فوٹو
— وکی پیڈیا فوٹو

ایل جی نے ایسی الماری یا وارڈ روپ اس نمائش میں پیش کی ہے جس میں رکھے گندے کپڑے پانی یا سرف کے بغیر ہی ٹرو اسٹیم نامی ٹیکنالوجی کی بدولت صاف ہوجاتے ہیں۔ اس الماری میں ہاٹ اسٹیم اسپرے ٹیکنالوجی کو استعمال کیا گیا ہے جس سے کپڑوں پر موجود 99.9 فیصد جراثیموں کا خاتمہ ہوجاتا ہے جبکہ داغ وغیرہ بھی غائب ہوجاتے ہیں، جبکہ اس میں ایک کوئک ریفریش بٹن ہے جن کی بدولت کپڑے مہکنے لگتے ہیں جبکہ حرکت کرتے ہینگروں کی بدولت اس میں پڑنے والی شکنیں بھی ختم ہوجاتی ہیں اور یہ استری کیے ہوئے لگنے لگتے ہیں۔

دنیا کا مہنگا ترین اسمارٹ فون

— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

اگر آپ کے خیال میں 70 ہزار روپے کسی اسمارٹ فون کے لیے بہت زیادہ رقم ہے تو پھر آپ نے لیمبورگینی کے اسمارٹ فون کے بارے میں کبھی سنا ہی نہیں ہوگا۔ سونے کی پلٹیوں سے سجا یہ ہے دنیا کا سب سے مہنگا اسمارٹ فون جس کی قیمت 6 ہزار ڈالرز (چھ لاکھ روپے) ہے۔ اس اسمارٹ فون کے اتنے زیادہ مہنگے ہونے کی 2 وجوہات ہیں ایک تو یہ کہ اس کی تعداد بہت کم ہے اور دوسری وجہ اس پر سونے کا بے تحاشہ استعمال ہے۔اس کو ہاتھ میں لینے سے ایسا احساس نہیں ہوتا کہ آپ نے ایک فون پکڑا ہوا ہے بلکہ یہ کوئی اور چیز ہی محسوس ہوتا ہے کیونکہ اس کا ڈیزائن دیگر اسمارٹ فونز سے بالکل مختلف ہے۔ اس کی اسکرین 5 انچ کی ہے مگر اس کے باوجود یہ اپنے ساتھ کے دیگر اسمارٹ فونز سے بہت بڑا محسوس ہوتا ہے۔ لیمبورگینی نے اسے 88 ٹوری کا نام دیا ہے۔

دنیا کا سب سے بڑا ٹیبلیٹ

— بشکریہ دی ٹیلیگراف
— بشکریہ دی ٹیلیگراف

فوہو نامی کمپنی نے ایسا ٹیبلیٹ متعارف کرادیا ہے جو دیکھنے اور سائز میں کسی ٹی وی سے کم نہیں۔ فوہو کا نابی نامی یہ ٹیبلیٹ شروع ہی 32 انچ اسکرین سائز سے ہوتا ہے اور اس کا بڑا ماڈل 65 انچ کا ہے۔ اسے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 699 سے 4 ہزار ڈالرز کی قیمتوں میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا اور اس کا 65 انچ کا ماڈل فور کے الٹرا ایچ ڈی اسکرین کا حامل ہوگا۔ فوہو کا کہنا ہے کہ اتنا بڑا ٹیبلیٹ بنانے کا مقصد رہائشی کمرے اور باورچی خانے میں بھی انٹرایکٹو تجربے سے لوگوں کو لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرنا ہے جہاں وہ دیوار پر ایک انگلی کی مدد سے اپنی مرضی کی معلومات فوری طور پر حاصل کرسکیں۔

دنیا کا سب مہنگا اوون

— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

کھانا پکانے کے لیے اچھا چولہا کس کو پسند نہیں تاہم اگر اس کی قیمت چودہ ہزار ڈالرز (تیرہ سے چودہ لاکھ پاکستانی روپے) ہو تو؟ اگر آپ پھر بھی اسے خریدنا چاہتے ہیں تو پھر 48 انچ کا یہ اوون آپ کے لیے متعارف کرادیا گیا ہے۔ اور ہاں یہ اوون آپ کو دفتر لے کر نہیں جاسکتا نہ اس میں سویا جاسکتا ہے بلکہ یہ تو کھانا بنانے کے ہی کام آتا ہے مگر اس کی خاصیت یہ ہے کہ اس میں اناڑی سے اناڑی شخص بھی ہر قسم کا کھانا آسانی سے بنا سکتا ہے کیونکہ اس کو ڈیجیٹل معاونت جو ملے گی۔ اس کو آپ وائی فائی نیٹ ورک سے منسلک کرسکتے ہیں اور اس کے سامنے ٹچ اسکرین پینل کے ذریعے آپ سیٹنگز تبدیل کرکے سو سے زائد کُکنگ پروگرامز اور کھانے پکانے کی تراکیب کو منتخب کرسکتے ہیں۔

دنیا کا سب سے ہلکا لیپ ٹاپ

— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

معروف کمپنی لیناوو نے دنیا کا سب سے پتلا لیپ ٹاپ متعارف کرایا ہے جس کا وزن محض 700 گرام ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس کی اسکرین کا سائز تیرہ انچ ہے۔ اس کمپنی کا دعویٰ ہے کہ یہ مارکیٹ میں دستیاب تیرہ انچ سائز کے لیپ ٹاپس میں سے سب سے ہلکا ہے جس کا نام لاوی زی رکھا گیا ہے جس کی قیمت 1299 ڈالرز رکھی گئی ہے۔ اس کے وزن میں کمی میگنیشم لیتھیم چیسسز کا کمال ہے جو المونیم چیسز کے مقابلے میں پچاس فیصد ہلکی ہوتی ہے۔

عام چشمے کو بنائیں اسمارٹ گلاس

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

گوگل گلاس کا نام تو سب نے ہی سنا ہے مگر اب تک اس مکمل طور پر متعارف نہیں کرایا گیا مگر سونی تو آپ کے عام چشمے کو ہی اسمارٹ گلاس بنا دینے کے لیے کافی ہے۔ سونی کا نیا اسمارٹ گلاسز اٹیچ نامی کلپس آپ کے ہر قسم کے چشموں کو جدید ٹیکنالوجی کا شاہکار بنا دیتے ہیں اور آپ اپنی مرضی کے مطابق اسے استعمال کرسکتے ہیں اور گوگل گلاس کی طرح کسی کو اندازہ بھی نہیں ہوتا کہ آپ نے کوئی خاص چشمہ پہن رکھا ہے۔ تاہم اس ڈیوائس میں بس یہ خامی ہے کہ اگرچہ یہ بیشتر چیزیں گوگل گلاس کی طرح ہی کرتی ہے مگر مخصوص صورتحال میں۔

اس اسکیٹ بورڈ کا کوئی مدمقابل نہیں

— اے ایف پی فوٹو
— اے ایف پی فوٹو

ویسے تو اس ایونٹ میں متعدد اسکیٹ بورڈز متعارف کرائے گئے مگر اس ون وہیل نامی اسکیٹ کا تو جواب نہیں۔ ایک پہیے کے دونوں طرف پیر رکھنے کی جگہ کے ساتھ یہ انوکھی شکل کا اسکیٹ صارفین کے لیے مختلف تجربہ لے کر آیا ہے کیونکہ اس میں چلانے والے کو توازن برقرار رکھنے کی فکر نہیں ہوتی کیونکہ یہ ڈیوائس موشن سنسر کی مدد سے توازن خود برقرار رکھتی ہے۔ یہ بہت جلد عام لوگوں کو فروخت کے لیے پیش کردیا جائے گا جس کی قیمت پندرہ سو ڈالرز رکھی گئی اور اسے بارہ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑایا جاسکتا ہے اور 360 ڈگری تک گھمایا بھی جاسکتا ہے۔

روبوٹ ہے یا انسان

— آن لائن فوٹو
— آن لائن فوٹو

توشیبا نے اس ایونٹ میں ایک روبوٹ گیشا پیش کیا ہے جس نے سب کو چونکا کر رکھ دیا۔ دور سے دیکھنے میں یہ کسی حقیقی خاتون کی طرح نظر آنے والا روبوٹ ہے جو ایک میزبان کے طور پر کام کرتا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ یہ روبوٹ چوبیس گھنٹے کلاسیکل موسیقی بھی پلے کرسکتا ہے یا لوگوں کا خیال بھی رکھ سکتا ہے اور اس کے چہرے کے تاثرات کافی حد تک انسانوں کی طرح ہیں۔

تیس سیکنڈ میں موبائل چارج کردینے والا چارجر

— اسکرین شاٹ
— اسکرین شاٹ

موبائل فون کی چارجنگ ختم ہوجانا کبھی بہت بڑا مسئلہ بن جاتا ہے اور ڈیوائس کو دوبارہ چارج کرنے کے لیے بھی کافی وقت درکار ہوتا ہے مگر اب یہ مسئلہ ماضی کا قصہ بننے جارہا ہے کیونکہ اب صرف 30 سیکنڈ میں ڈیوائس چارج کرنے والا چارجر جو آگیا ہے۔ اس الیکٹرونکس نمائش کے دوران اسٹورڈاٹ نامی چارجر متعارف کرایا گیا جو موبائل کی بیٹری کو محض 30 سیکنڈ میں مکمل چارج کردیتا ہے اور یہ کمال ہوتا ہے نانو ٹیکنالوجی کی بدولت۔ یہ ٹیکنالوجی گزشتہ برس سامنے آئی تھی مگر اس کی عملی آزمائش پہلی بار لاس ویگاس میں ہوئی جس میں پتلے فونز بھی اس کے اندر فٹ کرکے چارج کیے گئے۔

ایسے اسمارٹ لباس جو مارے منہ پر تھپڑ

— رائٹرز فوٹو
— رائٹرز فوٹو

ڈچ ڈیزائنر انوک ویپرچیٹ نے ٹیکنالوجی سے بھرپور ایسا انوکھا لباس تیار کرلیا ہے جو آپ کو بچانے کا کام کرتا ہے۔ یہ خاص طور پر خواتین کے لیے تیار کیا گیا ہے اور کوئی برے عزائم کے تحت انہیں چھونے یا پکڑنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ لباس اس حملہ آور کے منہ پر ایک زور دار تھپڑ لگاتا ہے۔ اس لباس میں سے مکڑی کی طرح کے پیر باہر نکلتے ہیں جو کسی برے شخص کے عزائم کو خاک میں ملا دیتے ہیں۔ اس میں ایسے سنسر نصب ہیں جو پہننے والی خواتین کے تحفظ کا خیال رکھتے ہوئے مکڑی جیسے پیروں کو باہر نکال کر حملے کی پوزیشن میں لے آتے ہیں۔