کراچی: ڈی ایس پی کی طالبان کے ہاتھوں ٹارگٹ کلنگ

اپ ڈیٹ 01 مئ 2015
ڈی ایس پی فتح محمد ۔۔۔  فوٹو:ڈان نیوز اسکرین گریب
ڈی ایس پی فتح محمد ۔۔۔ فوٹو:ڈان نیوز اسکرین گریب
پولیس اہلکاروں کو گلشن حدید میں نشانہ بنایا گیا ۔۔۔ فائل فوٹو: آن لائن
پولیس اہلکاروں کو گلشن حدید میں نشانہ بنایا گیا ۔۔۔ فائل فوٹو: آن لائن

کراچی: سندھ کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ایک ڈی ایس پی اور 2 پولیس اہکاروں کو تحریک طالبان پاکستان نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔

پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے ڈی ایس پی فتح محمد، ہیڈ کانسٹیبل نذیر اور کانسٹیبل فاروق کو گلشن حدید میں نشانہ بنایا۔

ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ باٹا موڑ پر کی گئی، جس میں فتح محمد، محافظ اور ڈرائیور سمیت زخمی ہوئے۔

پولیس کے زخمی اہلکاروں کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا

ذرائع کے مطابق 2 موٹر سائیکل سوار 4 مسلح افراد نے ڈی ایس پی کی گاڑی پر فائرنگ کی۔

زخمی اہلکاروں کو جناح اسپتال منتقل کرنے کی بھی کوشش کی گئی مگر وہ اس سے قبل ہی ہلاک ہو چکے تھے۔

ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ کے مطابق جائے وقوع سے نائن ایم ایم کے 22 خول ملے ہیں۔

پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ مسلح دہشت گرد 2 موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، جنہوں نے گاڑی پر دو طرفہ فائرنگ کی،

ڈان نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مقتول ڈی ایس پی فتح محمد 2 سال سے بن قاسم ٹاؤن میں تعینات تھے۔

ڈان نیوز کے مطابق فتح محمد 2ماہ قبل کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں سے مقابلے میں بھی شریک ہوئے تھے۔

پولیس مقابلہ ایس ایس پی راؤ انوار کی قیادت میں ہوا تھا جس میں 9دہشت گرد مارے گئے تھے۔

مقتول ڈی ایس پی فتح محمد سابق ڈی آئی جی بچل سانگری کےبھائی تھے۔

وزیر اعلیٰ کا نوٹس

وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے ڈی ایس پی سمیت 3 اہلکاروں کی ہلاکت کی شدید مذمت کی۔

سید قائم علی شاہ نے واقعے کی فوری تحقیقات کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی فتح محمد اور 2 اہلکاروں کے قاتل فوری طور پر گرفتار کیے جائیں۔

طالبان نے ذمہ داری قبول کر لی

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ڈی ایس پی فتح محمد کے قتل کی ذمہ داری قبول کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Syed May 02, 2015 04:18am
خاک ہو جائیں گے ہم تم کو خبر ہونے تک۔۔۔۔؟