’اقتصادی راہداری منصوبے میں لاہور شامل نہیں‘

24 مئ 2015
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان — فوٹو: پی پی آئی
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان — فوٹو: پی پی آئی

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر اسفند یار ولی نے پاک چین اقتصادی راہداری کے اصل منصوبے میں مجوزہ تبدیلیوں اورلاہور کو اس میں شامل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاق ایسا کرکے چھوٹے صوبوں کے لوگوں کو محرومی کا احساس دلا رہا ہے۔

پشاور کے پردہ باغ گرائونڈ میں انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ پاک چین راہداری کے اصل منصوبے میں لاہور شامل نہیں تاہم وفاق اس کو شامل کرکے عسکریت پسندی سے متاثرہ صوبوں خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے لوگوں کو معاشی ترقی سے محروم کردے گا۔

انھوں نے کہا کہ وفاق کی جانب سے لاہور کو نوازنے کی کوششیں کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں کی جائیں گی۔

اسفند یار ولی نے کہا کہ ملک میں خیبر پختونخوان اور بلوچستان انتہائی غریب صوبے ہیں اور یہ منصوبہ ملک میں غربت اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے بنایا گیا ہے۔

انھوں نے پختون عوام کے حقوق کے لئے جیل جانے کاعزم کرتے ہوئے کہا کہ’ہم جیل جانے کے لئے تیار ہیں، میاں صاحب ہمیں گرفتار کرسکتے ہیں‘۔

اے این پی کے سربراہ نے کہا کہ حکومت بتائے کہ وہ اربوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے 48 معاشی زون ملک کے کن کن علا قوں میں بنارہی ہے تاکہ ان منصوبوں کے سلسلے میں پیدا ہونے والے ابہام کو ختم کیا جاسکے۔

اسفندیار ولی نے کہا کہ ان کے آباؤ اجداد پر ماضی میں غداری کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں لیکن ان سے کوئی فرق نہیں پڑا اور پختونوں کے حقوق کی آواز اٹھانے پراگر انہیں بھی غدار کہا گیا تو اس کی بھی پرواہ نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر کسی قسم کی ترمیم قبول نہیں کی جائے گی اور وہ پختونوں اور بلوچوں کے حقوق پر سودے بازی نہیں ہونے دینگے۔

اے این پی کے سربراہ نے ایک بار پھر حکومت کو ملک کے وفاق کو بچانے کے لئے پاک چین راہداری منصوبے پر اس کی اصل شکل میں عمل درآمد کروانے پر زور دیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (7) بند ہیں

قیصر اعوان May 24, 2015 09:42am
کوئی اسفند یار صاحب سے پوچھے کے یہ سب کچھ آپ کو ابھی یاد آرہاہے۔ آپ تو حکومت کے بہت بڑے ہامی تھے۔ اور اس پر صرف تقریریں کرنے سے کچھ نہیں ہوگا۔
قیصر اعوان May 24, 2015 09:50am
یہ بات بلکل صحیح ہے کہ راہ داری کا روڈ میپ تبدیل کرکے دونوں صوبوں کا حق مارا گیا ہے۔ مگر یہ سب اس لئے بھی ہو سکتا ہے کہ اس میں سیکیورٹی خدشات پیشِ نظر ہوں جو کہ اسفند یار صاحب کو نظر نہ آرہے ہوں۔ بہرحال اس میں جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ ہے کشادہ روڈ اور پائیدار سڑکوں کا۔ پنجاب میں موٹروے کے قیام کے بعد ٹرانسپورٹ کے نظام میں 90 بہتری آئی ہے جسکا ثبوت وہاں رہنے والی عوام دے سکتی ہے۔
وفا خٹک May 24, 2015 02:13pm
اے این پی سے ھزار اختلافات کے باوجود میں اسفندیار ولی خان صاحب کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں ۔ روٹ پرانا ہو یا نیا اگر اس سے محروم طبقات اور علاقوں کا بھلا نہیں ہو سکتا تو ایسے روٹ پر لعنت ۔ جتنے عزیز ہمیں کوئٹہ اور پشاور ہیں ، اتنے ہی عزیز ہمیں لاہور اور دیگر شہر ہیں ۔ مگر حکومت وقت کو بھی چاہیئے کہ وہ صرف پنجاب اور لاہور کو ہی پاکستان نہ سمجھیں ۔ ھمارا بھی پاکستان پر اتنا ہی حق ھے جتنا کسی بھی اور علاقے کا ۔ اور ہم بخوبی جانتے ہیں کہ اکنامک کوریڈور مخض ایک کالی سڑک کا نام نہیں ۔ وفاقی حکومت کو ملک کی تمام اکائیوں کو یکساں ترقی کے مواقع فراھم کرنے کی ضرورت ھے ۔ ورنہ نفرتوں کو مزید ہوا ملے گی ۔
وفا خٹک May 24, 2015 02:31pm
@قیصر اعوان صاحب ، سکیورٹی اگر پنجاب میں پرووائڈ کی جا سکتی ھے ۔ تو بلوچستان اور پختونخواہ میں کیوں نہیں ؟ چینی ورکرز کی سکیورٹی کی ذمہ دار فوج ہوگی اور جو فوج ایجنسیوں میں یہ ذمہ داری بخوبی انجام دے سکتی ھے وہ نسبتاََ مخفوظ علاقوں میں کیونکر نہیں دے سکتی ۔ لیکن کیا سکیورٹی مسائل کو جواز بنا کر محروم طبقات اور علاقوں کو ھمیشہ ایسے ہی پسماندہ رکھا جائیگا ؟ ہونا تو یہ چاہیئے کہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کرکے ، ان کو ملک کے دیگر حصوں کے برابر لا کر سکیورٹی مسائل کا ہمیشہ کیلئے سدباب کیا جائے ۔ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان کبھی بھی اپنے وسائل سے ایسا نہیں کر سکتی تو کیوں نہ چین کی مدد سے سب سے سے موزوں فائدہ اٹھایا جائے ۔
Faiza May 24, 2015 02:46pm
mera yehi khayal hy k old roadmap pe amal krna chahye. nawaz shareef apni har hakoomat me aesi fiza zaroor qaim krta hy k dosry log punjab se nafrat kren.
noman ali May 24, 2015 07:21pm
asfnd yar sab apki hakomat me jitna kpk me qatly aam hua is ki masal nai milti.. ...................................is izada or kuch nai...
Ashiam Ali Malik May 24, 2015 11:02pm
its not pakistan its going to become the punjabistan