عمران خان کی 7 باتیں جو اب پتہ چلیں

26 مئ 2015
عمران خان اور ریحام خان
عمران خان اور ریحام خان

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے شادی کے بعد ریحام خان نے دوبارہ اپنے میڈیا کرئیرکی شروعات کرلی۔

حال ہی میں ڈان نیوز پر اپنے پہلے شو میں ریحام نے اپنے شوہر عمران خان کا انٹرویو کیا۔

اس شو کا نام 'خان بامقابل خان' رکھا گیا اور یہ انٹرویو کہیں اور نہیں بلکہ بنی گالہ میں ان کے اپنے گھر میں لیا گیا۔

ریحام نے انٹرویو کے دوران کئی سوالات کیے جس پر عمران نے سوچ سمجھ کر جواب دیے۔

عمران خان کے جوابات سے ہمیں ان کی وہ جھلک دیکھنے کو ملی جو پارٹی رہنما بن کر ہم نہیں دیکھ پاتے۔

''ویسے ہی دن میں 24 گھنٹے پورے نہیں ہوتے، میں نے سوچا تھا بیوی کو کہاں وقت دوں گا''

ان باتوں سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عمران خان کتنے سمجھدار ہیں۔ ایک وقت میں دو کام کیسے کرنے ہیں کوئی ان سے سیکھے۔

اپنے مداحوں کے لئے ایک ساتھ آن ائیر انٹرویو یقیناً سب کو نہایت پسند آیا ہوگا۔

''بچوں سے دوری کی تکلیف سب سے زیادہ ہوئی تھی مجھے''

عمران خان کی سابقہ شادی سے ان کے دو بیٹے سلیمان اور قاسم کے الگ ہونے کا انہیں سب سے زیادہ غم ہے۔ ہم سمجھتے تھے دھاندلی نے انہیں سب سے زیادہ تکلیف دی حالانکہ ان کے بچوں سے الگ ہونا ان کے لئے زیادہ تکلیف کا باعث بنا۔

''کسی اور کو مشکل میں ڈالنا میری غلطی تھی ، وہ بھی باہر ملک سے کسی کو''

عمران خان نے اپنی سابقہ بیوی جمیمہ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے رشتے میں جو کچھ ہوا اس میں غلطی ان کی ہی تھی کیوں کہ کسی کو باہر سے لا کر ایک دم مختلف ثقافت کا حصہ بنا دینا ٹھیک نہیں تھا۔

''فٹس نہیں سروائو کرتے،ایڈیپٹبل سروائو کرتے ہے''

عمران خان کی بااثر باتیں اکثر لوگوں کا دل جیت لیتی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ تبدیلی ایک بار ہار جانے سے نہیں آتی بلکہ اس سے سیکھ کر اگے بڑھنے سے آتی ہے اور جب تبدیلی آ جائے تو پھر اس کو بہتری کی جانب لے جانا چاہیئے۔

62 سالہ عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ خود کو فٹ رکھنے کے لئے روزانہ ورزش کرتے ہیں اور کسی بھی انسان کو صحت مند رہنے کے لئے یہ کرنا ضروری ہے۔

''یا انسان اپر جارہا ہوتا ہے یا نیچے جارہا ہوتا ہے''

اب ایسا تو نہیں ہے، ریحام خان نے انٹرویو میں اس سے ہٹ کر بہت سے سوالات پوچھے ہیں۔

''زندگی میں لیٹ شوق مجھے سوشی کا ہوا ہے''

عمران خان اپنے اسی انداز کی وجہ سے پاکستان کے نوجوان لوگوں کی پسندیدہ شخصیت ہیں۔ ہوسکتا ہے وہ بہت جلد ریحام خان کے ساتھ سکورا اور تاؤ میں نظر آجائیں۔

''الطاف حسین کو میں نے جب سے گاتے ہوئے سنا ہے، میں سوچ بھی نہیں سکتا لوگوں کو تکلیف پہنچاوں گا ''

ایسا تو ہو نہیں سکتا کہ عمران خان بات کریں اور الطاف حسین کا ذکر نہ آئے؟ ریحام خان نے انٹرویو کے دوران عمران خان سے گانے کی فرمائش کی البتہ عمران نے لوگوں کو تکلیف پہچانے سے انکار کردیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان کئی بار اس بات کا ذکر کر چکے ہیں کہ وہ نصرت فتح علی خان کے بہت بڑے فین ہیں۔

فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Farhaj Ali Khan May 26, 2015 10:46pm
I am a great critic of Imran Khan and i belong to Pakistan Muslim league N Babbar SHair. but let me suggest you one thing ... please take these political leaders seriously other wise another LFO will come and we don't know any thing about next one. believe me. IK is politician now not a star so let him be politician. don't use him for our ratings...
Baqir Hussain May 27, 2015 06:23am
@Farhaj Ali Khan He is a star as well..Indeed he the greatest star Pakistan ever produces..Dont u see??
راضیہ سید May 27, 2015 01:38pm
عمران ایک اچھے کھلاڑی یا سپرسٹار تو ضرور ہیں لیکن کسی بھی طرح سے سیاست کے میدان میں فٹ نہیں ہیں ، سیاست میں آنے سے قبل عمران خان کو یہ ضرور سوچ لینا چاہیے تھا کہ ضروری نہیں کہ ایک اچھا کھلاڑی ایک اچھا سیاست دان بھی ہو ۔۔اب اگر ہم بات کریں عمران خان کی شادیوں کی تو پہلے تو عمران خان کا یہ موقف تھا کہ شادی کوئی ضروری کام نہیں جو کیا جائے دنیا میں بہت سے لوگ کنوارے ہیں ، جمائما سے شادی پر یہ خیال تھا کہ جمائما نے دل سے اسلام اور ہمارے معاشرے کو قبول کیا ہے اب ان کا یہ نظریہ ہے کہ مجھے ریحام خان ہی موزوں لگیں ، میں بطور صحافی یہ سمجھتی ہوں کہ کسی بھی شخصیت سے انٹرویو لینے کے لئے ایک غیر جانب دار ، آزاد ، اور راست گو صحافی کا ہونا ضروری ہے ، ریحام خان نے تو انٹرویو کو گھر کا سٹ کام بنا دیا ، کسی اور صحافی کے ذریعے یہ انٹرویو ہوتا تو یقیننا بہتر انداز سے سامنے آتا ، اس میں یہ نہ ہوتا کہ مہمان شوہر ، میزبان بیوی اور ناطرین کے لئے ایک بھرپور گھریلو شو ، ذاتی زندگی کو پیشہ وارانہ زندگی سے الگ ہونا چاہیے اور ریحام کے لئے بہتر تھا کہ وہ عمران کے سیاسی سفر میں ان کا ہاتھ بٹاتیں کافی تھا