قومی قیادت پاک-چین راہداری منصوبے پر متفق

وزیراعظم نواز شریف نے کل جماعتی کانفرنس کی قیادت کی۔ پی پی آئی فوٹو۔
وزیراعظم نواز شریف نے کل جماعتی کانفرنس کی قیادت کی۔ پی پی آئی فوٹو۔

اسلام آباد: پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر اسلام آباد میں وزیراعظم نواز کی قیادت میں آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کے دوران منصوبے پر مل کر کام کرنے پر اتقاق کرلیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق منصوبے کی نگرانی کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق کیا گیا ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے وعدہ کیا کہ منصوبے کے ثمرات میں تمام صوبوں کو بلاامتیاز شریک کیا جائےگا۔

نواز شریف نے کہا کہ قومی قیادت نے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے لئے اپنی مکمل حمایت اور عملی تعاون فراہم کرنے کا اعادہ کیا ہے، اس منصوبے کے ثمرات سے پورا پاکستان فائدہ اٹھائےگا۔

کانفرنس کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں ایم کیوایم کے رہنما فاروق ستار نے مطالبہ کیا کہ پاک چین راہداری منصوبے میں کراچی سرکلر ریلوے کو بھی شامل کیا جائے جبکہ اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے توقع ظاہر کی کہ پارلیمانی کمیٹی تمام صوبوں کو اعتماد میں لے کر فیصلے کرے گی۔

کانفرنس میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے پارلیمانی رہنماؤں کو پاک چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے بریفنگ دی۔

اسے سے قبل وزیراعظم کا کہنا تھا کہ منصوبے پر متحد ہوکر آگے بڑھنے سے چین پر اچھا تاثر قائم ہوگا۔ اس سے ظاہر ہوگا کہ پاکستان کا منصوبے کو لیکر عزم پکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ منصوبہ پاکستان کی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس طرح کی سرمایہ کاری ماضی میں نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ چین کی پاکستان کے ساتھ دوستی ہے کسی جماعت کے ساتھ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت ترقیاتی منصوبے شفاف انداز میں آگے بڑھیں گے۔

دوسری جانب نواز شریف نے وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو سانحہ صفورا کے ملزمان کی جلد گرفتاری پر مبارک باد دی ۔

اس منصوبے کو پاکستان کی قسمت بدلنے کے حوالے سے ایک 'گیم چینجر' کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

اس سے قبل 13 مئی کو سیاسی قیادت کو اعتماد میں لینے کے لیے اے پی سی بلائی گئی تھی تاہم سانحہ صفورا کے باعث یہ مکمل نہ ہوسکی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Mushtaq May 28, 2015 08:55pm
the shortest path is throught kp and balochistan, which is 1000km, which more feasible as well, as panjab and sindh infrastructure is well establish, people have jobs, while at other half side of pakistan, KP & Balochistan have poor infrastructure, no jobs, no hospitals, no plygrounds, no better school. the biggest obstacle in this project is punjabi sarmaidar establishment including PM too.