اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کو ریاستی طاقت سے کچلنے کااعلان کردیا۔

اسلام آباد میں نیشنل ایکشن پلان پر جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت میں وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ دہشت گردوں کےاہم رہنما ہتھیارڈالنے کیلئے تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کیلئے مزید وقت درکار ہے، پاکستان سے ہر قسم کی دہشت گردی کو ختم کیا جائے گا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ اسلام کے نام پر فساد پھیلانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

وزیرداخلہ نے کہا کہ مساجد سے نفرت انگیز تقاریر کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

چوہدری نثار نے کہا کہ وڈیو ریکارڈ کے ساتھ ایسی تقاریر کو سزائیں دی جائیں گی۔

چوہدری نثار نے این جی اوز کو نظام کے تحت لانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ملک میں ہزاروں این جی اوز کام کررہی ہیں لیکن کچھ معلوم نہیں کون کیا کررہا ہے، پیسہ کہاں سے آرہا ہے، کون چلا رہا ہے۔

وزیر داخلہ نے نئی پالیسی بننے تک اسلحہ لائسنس کے اجرا پر پابندی برقرار رکھنے کا اعلان بھی کیا۔

اس سے قبل ملک بھر میں شدت پسندی اور انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے طریقے بہتر بنانے کیلئے وزیر اعظم نواز شریف کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔

چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ،وزیراعظم آزاد کشمیر اور گورنر خیبرپختونخوا اجلاس میں شریک تھے۔

وفاقی وزراء چوہدری نثار علی خان، خواجہ محمد آصف، اسحاق ڈار، آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور چئیرمین نادرا بھی اجلاس میں موجود تھے۔

چیف سیکرٹریز، نیکٹا کے کوآرڈی نیٹر ، ڈی جی آئی ایس آئی اور اعلی حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔

اجلاس کے آغاز پر وزیر داخلہ نے شرکاء کو انسداد دہشت گردی کے لائحہ عمل پر پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا۔

یاد رہے کہ چوہدری نثار نے دو ہفتے قبل کابینہ کو بتایا تھا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت 62000 سر چ آپریشن اور 68000 افراد کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے بتایا تھا کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر 5900 آپریشن ہوئے جن کی آپریشن ضرب عضب کے بعد تعداد بڑھ کر 11000 تک پہنچ گئی۔

انہوں نے بتایا کہ اب تک 1114 دہشت گرد ہلاک جبکہ 883 کٹر جنگجو گرفتار کیے گئے۔

اسی طرح کالعدم عسکریت پسند تنظیموں سے تعلق رکھنے والے 7900 افراد کے نام واچ لسٹ(انسداد دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول)میں ڈالے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں کالعدم تنظیموں کی تعداد 61 جبکہ ایک اور گروپ جماعت الدعوہ کی نگرانی جاری ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ تمام دہشت گرد گروہ اور جرائم پیشہ نیٹ ورکس ختم کر دیے گئے یا پھر وہ پاکستان کے اندر اپنی سرگرمیاں جاری رکھنے کے اہل نہیں رہے۔

انہوں نے بتایا کہ فرقہ ورانہ گروہوں کو غیر مسلح کرنے کا عمل جاری ہے جبکہ نو فوجی عدالتوں نے اب تک 28 مقدموں کا فیصلہ سنایا اور 46 ایسے مقدموں کی سماعت جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں