رحیم یار خان: صوبہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں پنچایت (خود ساختہ عدالت) نے قتل کے تنازع کو حل کرنے کے لیے 9 سالہ بچی کو ’ونی‘ کرنے کا فیصلہ سنادیا۔

رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے چَک 178/7-R گلشنِ فرید پولیس اسٹیشن کے رہائشی گمو رام نے 21 فروری کو ناجائز تعلقات کا الزام لگا کر اپنی بیوی بختو مائی کو قتل کردیا تھا۔

پولیس نے قتل کے جرم میں گمو رام کو گرفتار کرلیا۔

بعد ازاں علاقے کی پنچایت نے گمو رام کی 9 سالہ بہن کی ’ونی‘ کے طور پر بختو مائی کے انکل پنو رام کے 14 سالہ بیٹے ہری چند سے شادی کا فیصلہ سنایا، جبکہ گمو رام کو بختو مائی کے رشتہ داروں کو ڈیڑھ لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی کہا گیا۔

’ونی‘ قرار دی گئی 9 سالہ بچی کی 14 سالہ ہری چند سے شادی آج یعنی جمعے کو طے پائی ہے۔

اسٹیشن ہاؤس آفیسر چوہدری یاسین کا کہنا ہے کہ وہ کیس کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ابھی اس حوالے سے کچھ کہا نہیں جاسکتا۔

پولیس چیک پوسٹ کے انچارج الیاس گورایا کا کہنا تھا کہ انہیں گزشتہ رات منعقد ہونے والی پنچایت کے حوالے سے کچھ معلومات حاصل ہوئی ہیں، لیکن ان کے پاس ابھی اس کی زیادہ تفصیلات نہیں ہیں۔

یہ خبر 4 مارچ 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں