کراچی: معروف پاکستانی گلوکار شفقت امانت علی نے کولکتہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ سے قبل قومی ترانے میں غلطی کرنے پر قوم سے معافی مانگ لی۔

انھوں نے اپنے ہم وطنوں اور دوستوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ آڈیو اور فنی خرابی کی وجہ سے غلطی ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان نے10سال میں کوئی بڑا بیٹسمین پیدا نہیں کیا'

شفقت امانت علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر اور فیس بک پر اپنے پیغام میں کہا کہ "میں مانتا ہوں کہ پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ سے قبل قومی ترانہ پڑھنے میں کچھ آڈیو اور ٹیکنیکل مسائل تھے، جس کی وجہ سے ایسا محسوس ہوا کہ شاید مجھ سے ترانہ پڑھنے میں غلطی ہوئی، جس پر میں اپنے دوستوں اور ہم وطنوں سے معافی چاہتا ہوں کہ میں ان کی تواقعات پر پورا نہ اتر سکا"۔

ان کا کہنا تھا کہ "میں آپ لوگوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ میں اپنا پیارا ’’قومی ترانہ‘‘ بھول جاؤں، اگر ایسا ہوتا تو پھر لوگ میرے پاس یہ کہنے کیلئے نہ آتے کہ آپ کی پرفارمنس بہت اچھی تھی"۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان ویمن کرکٹ ٹیم کی ہندوستان کو شکست

انھوں نے مزید کہا کہ اس تمام تر صورت حال کے باوجود میں معافی چاہتا ہوں کیونکہ میں اس بات پر یقین نہیں رکھتا کہ معافی مانگنے سے میرے فن یا شخصیت میں کوئی کمی واقع ہو گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ "لیکن میں یہ ضرور کہوں گا کہ میری اتنی سالوں کی وطن سے والہانہ محبت کے باوجود ہم وطنوں کی مجھ پر بداعتماد سے مجھے دلی صدمہ پہنچا ہے"۔

مزید پڑھیں: ہندوستان ورلڈٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کے خلاف ناقابل شکست

خیال رہے کہ گزشتہ روز کولکتہ میں ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان میچ سے قبل شفقت امانت علی کی جانب سے قومی ترانہ پڑھا گیا تھا جس میں ان کی جانب سے کی جانے والی غلطی نے پاکستانی عوام کے دلوں کو ٹھیس پہنچائی تھی، جس کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے خلاف تنقید کا طوفان کھڑا ہوگیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Naveed Mar 20, 2016 09:42pm
He should be ashamed of what he has done... There was no sound system error, he just forgot the National Anthem.
حافظ Mar 20, 2016 11:34pm
لے سانس بھی آہستہ کے نازک ہیں بہت کام
Rehan Hyder Mar 21, 2016 01:14am
اسے آپ معافی مانگنا کہیں گے یا ہٹ دھرمی؟ ایک نہیں دو جگہ ایسی غلطی کی کہ جھٹلائی نہیں جا سکتی اور پھر بھی وہ عوام کو الزام دے رہے ہیں کہ غیر ضروری ری ایکشن ہے۔ کب تک آخر ہم یہ سوچ کر ان کو آگے رکھیں گے کہ ان کے باپ دادا کی بہت خدمات ہیں؟