کوئٹہ: سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان کے علاقے قلات میں آپریشن کے دوران ایک 'اہم کمانڈر' سمیت 34 'دہشت گردوں' کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

آپریشن میں ایک سیکیورٹی اہلکار کے ہلاک ہونے اور دیگر دو کے زخمی ہونے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے جبکہ مذکورہ آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے بڑی تعداد میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا۔

بلوچستان کے وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہونے والوں میں دہشت گردوں کے اہم کمانڈر عبدالنبی بنگلزئی بھی شامل ہے۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے قلات کے علاقے میں ٹارگٹ کلنگ اور بم دھماکوں میں ملوث عناصر کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کیا تھا۔

صوبائی وزیر داخلہ نے بتایا کہ عبدالنبی بنگلزئی سال 2000 میں اس وقت کے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نواز مری کے قتل میں ملوث تھا۔

سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ ایک سال قبل مستونگ کے علاقے میں مسافروں کے قتل میں ملوث دہشت گرد بھی مذکورہ آپریشن میں ہلاک ہوئے ہیں۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان انوار الحق کاکڑ کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ 'ہم نے مسافروں کے قتل میں ملوث تمام دہشت گردوں کو ہلاک کردیا ہے'۔

سرفراز بگٹی نے اس عزم کو دہرایا کہ سیکیورٹی فورسز نے صوبے میں انٹیلی جنس اطلاعات کے تحت آپریشنز میں اضافہ کردیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے تمام دہشت گردوں کا تعلق کالعدم دہشت گرد گروپ سے تھا، جو علاقے میں مختلف دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔

ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے ہندوستان کی خفیہ ایجنسی 'را' کے حاضر سروس افسر کو بلوچستان سے گرفتار کیا ہے، 'وہ صرف ایک ایجنٹ ہی نہیں ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہندوستان، بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں