بیٹھے بیٹھے جسمانی وزن میں کمی لائیں

18 اپريل 2016
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

آج کل بیشتر افراد اپنا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں یا ان کی ملازمتوں کی نوعیت ایسی ہوتی ہے کہ جسمانی سرگرمیوں کے لیے زیادہ وقت نہیں ملتا۔

اس سست طرز زندگی کے اپنے کافی نقصانات ہیں مگر کرسی پر بیٹھے رہنے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ موٹاپے کے شکار ہوجائیں۔

درحقیقت چند عام ٹرکس یا عادات اپنا کر آپ بیٹھے بیٹھے بھی جسمانی وزن میں کمی لاسکتے ہیں۔

ہر بیس منٹ بعد اٹھ جانا

اگر آپ ہر وقت بیٹھے رہتے ہیں تو موٹاپے سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ کچھ دیر بعد کھڑے ہوکر دو چار قدم چہل قدمی کرلینا ہے۔ ایک طبی تھقیق کے مطابق اس طرح کی معمولی جسمانی سرگرمیاں جیسے پانی پینے کے لیے کولر تک جانا بھی جسمانی وزن پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق موٹاپے کے شکار افراد اپنے سست طرز زندگی کے عادی ساتھیوں کے مقابلے میں روزانہ ڈھائی گھنٹے زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو اس سے بچنے کے لیے ہر بیس منٹ بعد اٹھ کر چند قدم کی چہل قدمی کے فوائد کو آزما کر دیکھیں۔

جنک اشیاءسے گریز

اپنی ڈیسک پر منہ چلانے کے لیے میٹھے یا نمکین جنک اسنیکس سے جان چھڑائے کیونکہ اگر آپ ہر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ عادت جسمانی وزن کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے اور موٹاپے سے بچنا چاہتے ہیں تو ان سے دوری اختیار کرلیں۔

صحت مند اشیاءکا ذخیرہ کریں

اب بے وقت کی بھوک تو ہر انسان کو لگ سکتی ہے اور کھانے کے بعد بھی منہ چلانے کو دل کرتا ہے تو فائبر اور پروٹین سے بھرپور کھانے کی اشیاءکو استعمال کرنا عادت بنائیں۔ جیسے بھنے ہوئے چنے، اجناس کے بنے کریکر وغیرہ، اگر فریج کی سہولت موجود ہو تو سیب یا دیگر پھل وغیرہ کے ساتھ دہی کو بھی سنبھال کر رکھ لیں۔ اگر کچھ اور دل کرے تو کھیرے یا گاجر وغیرہ جیسی سبزیوں کے ٹکڑے بہترین ہیں۔ یہ عادت موٹاپے سے بچاﺅ کے ساتھ ساتھ صحت کو دیگر فوائد پہنچانے کا باعث بھی بنتی ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

اپنے پیٹ کو توند سے بچانے کے لیے پانی کا استعمال دن بھر کرتے رہے۔ اگر بے ذائقہ پانی پسند نہیں و اس میں سبزی، پھل یا جڑی بوٹی وغیرہ کا استعمال کرلیں، جیسے لیموں زیادہ بہترین ہے، جو گرمی کے موسم میں نمکیات کی کمی پوری کرنے کے ساتھ ساتھ جسمانی چربی کو گھلانے کا کام بھی کرتا ہے۔

دوپہر کے کھانے کے ساتھ چائے

سبز، سیاہ یا کسی بھی قسم کی چائے امینو ایسڈ سے بھرپور ہوتی ہے جو ذہنی سکون کے ساتھ ساتھ اسے تیز بھی کرتی ہے۔ اس سے آپ کو ذہنی تشویش سے نجات اور حد سے زیادہ کھانے سے بچنے میں بھی مدد مل سکتی ہے، اور ہاں کھانے کے لیے بھی اپنا انتخاب بہتر بنائیں، صحت بخش غذا جسم کو پتلا رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

ڈیسک ایکسرسائز

توند کی بدنمائی سے بچنا چاہتے ہیں ؟ تو اس آسان ورزش کو آزما کر دیکھیں، اپنے پیٹ کو جتنا ہوسکے اندر کھینچ لیں اور اس حالت کو جب تک ہوسکے برقرار رکھیں۔ جب سانس لیں تو پیٹ اندر کھینچ لیں اور سانس چھوڑتے ہوئے پیٹ کو بھی اصل حالت مین لے جائیں۔ یہ چھوٹی سے ورزش پیٹ میں خون کے بہاﺅ کو بہتر بنانے میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ غذا کے ہضم ہونے کا عمل بھی تیز کردے گی۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

masroor Apr 19, 2016 12:41am
good