واشنگٹن: امریکی ریاست انڈیانا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے بھاری شکست کے بعد ری پبلیکن امیدوار ٹیڈ کروز صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق صدارتی انتخاب سے قبل ہونے والے پرائمری انتخابات میں مسلسل ساتویں بار فتح کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نیو یارک میں ٹرمپ ٹاور پر اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نومبر کا انتخاب کا بڑا معرکہ بھی جیتیں گے۔

انڈیانا میں ڈونلڈ ٹرمپ سے شکست کے بعد ٹیڈ کروز نے صدارتی نامزدگی کی دوڑ سے دستبردار ہوتے ہوئے کہا کہ ہم نے جو ہوسکا وہ کیا، لیکن ووٹروں نے دوسرے راستے کا انتخاب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح بڑا عالمی خطرہ: رپورٹ

ٹیڈ کروز کے دستبردار ہونے کے بعد یہ بات تقریباً یقینی ہو گئی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی ری پبلکن پارٹی کے نامزد صدارتی امیدوار ہوں گے، کیونکہ ان کے مقابلے میں اب صرف ریاست اوہایو کے گورنر جان کیسک ہیں جو ووٹوں کے لحاظ سے ڈونلڈ ٹرمپ سے کافی پیچھے ہیں۔

صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کا مقابلہ ڈیموکریٹک کی ممکنہ امیدوار ہیلری کلنٹن سے ہوگا۔

ٹیڈ کروز کے دستبردار ہونے کے چند بعد ہی ری پبلیکن پارٹی کے اعلیٰ عہدیدار نے پارٹی کے سربراہ رینس پریبس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ہی پارٹی کے ممکنہ صدارتی امیدوار ہوں گے، جبکہ ہم مل کر ہیلری کلنٹن کا مقابلہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: 'ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم سے امریکا کی ساکھ کو نقصان'

دوسری جانب انڈیانا کے پرائمری انتخاب میں ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار برنی سینڈرز نے ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دے دی۔

برنی سینڈرز نے ہیلری کلنٹن کو 46.8 فیصد کے مقابلے میں 53.2 فیصد ووٹ حاصل کرکے ہرایا، تاہم وہ اب بھی ہیلری کلنٹن سے ووٹوں کی گنتی میں کافی پیچھے ہیں۔

امریکا میں صدارتی دوڑ کے لیے انتخاب نومبر میں ہوگا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں