پاکستان میں القاعدہ کا بانی ساتھیوں سمیت ہلاک
لاہور: پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ملتان کے علاقے نواب پور میں کارروائی کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے 8 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ٹی ڈی کے ترجمان نے اس کارروائی کے حوالے سے بتایا کہ انھیں خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی کہ القاعدہ کا کمانڈر منیب جاوید عرف قندھاری، طیب نواز عرف حافظ عبد المتین اپنے ساتھیوں منیب رزاق عرف عبد الرحمن اور ذیشان عرف ابو دجانہ کے ہمراہ ملتان آرہے ہیں جہاں وہ بلال لطیف عرف یاسر پنجابی اور دیگر عسکریت پسندوں کے ہمراہ ایک اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ اجلاس میں 1 خود کش بمبار بھی شریک ہوگا۔
سی ٹی ڈی کے ترجمان نے مزید بتایا کہ مشتبہ دہشت گرد اس اجلاس میں ملتان کی ایک یونیورسٹی پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ خفیہ اطلاع ملنے پر انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور سی ٹی ڈی نے ملتان میں نواب پور کے قریب ایک گاؤں میں کارروائی کی۔
کارروائی کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ عسکریت پسندوں نے پولیس کو دیکھتے ہی راکٹ فائر کیے جبکہ بعد ازاں دستی بموں سے حملہ کیا گیا۔
پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے فائرنگ کی جس سے القاعدہ کے 8 اہلکار ہلاک ہوئے۔
ہلاک ہونے والوں میں کچھ عسکریت پسندوں کی شناخت اُسی وقت ہو گئی جن میں طیب عرف عبد المتین، منیب عبد الرحمن، ذیشان عرف ابو دجانہ، منیب رزاق اور ذیشان شامل ہیں جو کہ سرگودھا میں بریگیڈیئر فضل قادری کے قتل میں ملوث تھے۔
حکام کی جانب سے دیگر ہلاک ہونے والوں کی شناخت کی کوشش کی جا رہی تھی۔
پولیس ذرائع کے مطابق رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بلال لطیف اور منیب جاوید اپنے 5 سے 6 ساتھیوں سمیت فرار ہو گئے۔
سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا تھا کہ کارروائی کے مقام سے ایک خود کش جیکٹ، 2 کلاشنکوف، 2 پستول اور 3 دستی بم بھی برآمد ہوئے۔
واضح رہے کہ اس کارروائی میں راکٹ اور دستی بم کے حملے کے باوجود سیکیورٹی اہلکار مکمل طور پر محفوظ رہے اور کسی کے بھی زخمی ہونے یا کسی گاڑی کو نقصان پہنچنے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
دوسری جانب ڈان نیوز نے رپورٹ کیا کہ نواب پور میں ہیڈ محمد والا میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں ہلاک ہونے والوں میں القاعدہ کا پاکستان میں اہم ترین کمانڈر طیب عرف عبد المتین بھی شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ طیب عرف عبدالمتین القاعدہ پاکستان کا بانی بھی مانا جاتا تھا جبکہ یہ راولپنڈی کی پریڈ لائن حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔
طیب عرف عبدالمتین کے حوالے سے مزید بتایا گیا کہ وہ ابھی بھی القاعدہ کی سپریم باڈی کا رکن تھا اور القاعدہ کی مالی مدد کے ساتھ ساتھ لاجسٹکس بھی فراہم کرتا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں