خصوصی بچوں کے لیے گیمز تیار کرنے والی ایک پاکستانی کمپنی نے امریکا میں ہونے والے ایک مقابلے میں تیسرا انعام اپنے نام کیا ہے۔

اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے زیرتحت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ کمپیٹیشن میں پاکستان کی ونڈر ٹری کمپنی نے تیسرا انعام حاصل کیا۔

ونڈر ٹری مائیکرو سافٹ کائینیکٹ ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے خصوصی بچوں کے انٹرایکٹو ، augmented رئیلٹی گیمز تیار کرتی ہے۔

اس کمپنی کی ٹیم میں معروف ماہرین نفسیات اور اساتذہ شامل ہیں۔

یہ کمپنی متعدد اداروں جیسے ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنز، اسپیشل اولمپک پاکستان اور دیگر کے ساتھ شراکت داری بھی قائم کیے ہوئے ہے تاکہ خصوصی بچوں کے لیے ایسی گیمز تیار کی جاسکیں جن سے ان کی گھر بیٹھے فزیکل تھراپی، بائیو فیڈ بیک اور ٹریکنگ پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔

اس کمپنی کی گیمز میں آگمینٹڈ رئیلٹی ٹٰکنالوجی کا استعمال کیا جاتا ہے کہتا بچے کو ایک انٹرایکٹو دنیا فراہم کی جاسکے سے ان کی توجہ مرکوز کرنے، عزم کی صلاحت میں اضافے کے ساتھ مخصوص صلاحتوں میں بہتری لائی جاسکتی ہے۔

ان گیمز کو کھیلنے کے کائینیکٹ وی ٹو سنسر، ایک لیپ اور ایک ٹی وی اسکرین کی ضرورت ہوتی ہے۔

ونڈر ٹری کے سی ای او اور شریک بانی محمد وقاص نے بتایا کہ جی ای ایس 2016 ایک غیرمعمولی تجربہ تھا " یہ پورا سفر ہم سب کے لیے سیکھنے کے ایک انمول موقع کی طرح تھا، آج کی کامیابی سے وہ نکتہ ثابت ہوتا ہے جو میں اور میرے دیگر ساتھی گزشتہ ڈیڑھ سال سے ثابت کرنے کے لیے کام کررہے ہیں کہ ہماری گیمز خصوصی بچوں کے نصاب سیکھنے کے عمل میں انقلاب برپا کرسکتی ہیں"۔

اس مقابلے میں ونڈر ٹری کے سامنے 15 امیدوار تھے جن کا انتخاب دنیا بھر میں 1074 ٹیموں میں سے کیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں