نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کے لیے ایس ایم ایس سروس متعارف کروا دی ہے۔

اس سروس کے ذریعے شناختی کارڈ رکھنے والے افراد چیک کرسکتے ہیں کہ ان کے خاندان کے شجرے میں کون کون رجسٹرڈ ہے۔

اگر اس شجرے میں کوئی شخص خاندان کا رکن نہ ہو اور پھر بھی اس خاندان میں رجسٹرڈ ہو تو آپ نادرا کو رپورٹ کرسکتے ہیں تاکہ انتظامیہ ایسے افراد کے خلاف مناسب اقدامات کرسکے۔

نادرا کی جانب سے خاندان کے سربراہ کو ایس ایم ایس بھیج کر اس طریقہ کار کے بارے میں بتایا جائے گا تاہم آپ بھی اپنا اسٹیٹس چیک کرسکتے ہیں چاہے خاندان کے سربراہ نہ بھی ہو۔

قومی شناختی کارڈ کی ایس ایم ایس کے ذریعے تصدیق کیسے کریں؟

اپنا شناختی کارڈ نمبر 8008 پر ایس ایم ایس کریں۔

جواب میں آپ کو ایک میسج میں ان افراد کے نام بھیجے جائیں گے جو آپ کے خاندان کے اراکین کے طور پر رجسٹرڈ ہوں گے۔

اگر آپ اس فہرست سے مطمئن ہیں تو اس میسج کا ریپلائی 2 کے ساتھ کریں، تاہم اگر کوئی ایسا شخص خاندان کے رکن کی حیثیت سے رجسٹر ہے جسے آپ جانتے نہیں تو آپ 1 کے ساتھ ریپلائی کریں گے۔

خاندان کے سربراہ اور دیگر افراد بھی اپنا شناختی کارڈ نمبر 8008 پر ایس ایم ایس کرکے خاندان کے شجرے میں شامل افراد کے نام دیکھ سکتے ہیں۔

اگر آپ جانتے نہ ہو تو معلوم ہونا چاہئے کہ نادرا ہر خاندان کے اراکین کی فہرست کو مرتب کرتا ہے، درحقیقت شناختی کارڈ کا حصول اس وقت تک ممکن نہیں جب تک کوئی فرد کسی خاندان کے شجرے میں نہ ہو جو نادرا میں رجسٹرڈ ہے۔

واضح رہے کہ شناختی کارڈ کی تصدیق کی یہ مہم باضابطہ طور پر یکم جولائی 2016 سے شروع ہوگی۔

خیال رہے کہ مئی کے آخر میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئندہ 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی دوبارہ تصدیق کرانے کا اعلان کیا تھا جس کی وجہ امریکی ڈرون حملے میں افغان طالبان کے سربراہ ملا اختر منصور کی ہلاکت تھی۔

مزید پڑھیں : 6 ماہ میں تمام شناختی کارڈز کی تصدیق کا اعلان

ملا اختر منصور کی ہلاکت کے بعد یہ خبریں سامنے آئیں کہ افغان امیر پاکستان میں ولی محمد کے نام سے رہائش پذیر تھے، جن کو پاکستانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بھی جاری کیا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

ahmaq Jun 27, 2016 04:55pm
is this servis valid for those living abroad---if no government should introduce a service for those living abroad as well
screenplayer Jun 28, 2016 10:10am
@ahmaq ji chaudhriy nisar sahib jaldiy kareyn
Arif Jun 28, 2016 12:32pm
I try but fail to get any response still not working