نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ ان کی سفارتی کوششوں کی وجہ سے دنیا آج دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان، پاکستان سے تعلقات میں کسی طرح کے تذبذب کا شکار نہیں ہے، جبکہ دنیا کی جانب سے پاکستان کے حوالے سے ہندوستان کی پوزیشن کو متفقہ طور پر سراہا بھی جارہا ہے۔

ہندوستانی نیوز چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں نریندر مودی نے کہا کہ ہمارے نقطہ نظر نے پاکستان کے مشکلات کھڑی کردی ہیں اور اسے اس معاملے پر عالمی برادری کا سامنا کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان میں اس وقت مختلف طرح کی فورسز کارروائی کر رہی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ اگر کوئی پاکستان سے مذاکرات کی شرط لگاتا ہے، تو وہ اس ملک کی منتخب حکومت کی شرائط ہوں گی یا دیگر عناصر کی؟

ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت صرف جمہوری طور پر منتخب حکومت سے مذاکرات کرے گی اور ہندوستان امن کی اس کوشش کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

نریندر مودی نے کہا کہ ’ہندوستان پاکستان سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، لیکن اس کے لیے اپنے قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، یہی وجہ ہے کہ میرے ملک کے فوجی اہلکاروں کو یہ آزادی حاصل ہے کہ وہ کسی بھی جارحیت کا جواب دے سکتے ہیں۔

انہوں نے خود کو دہشت گردی کے حوالے سے دنیا کے ہندوستان کا موقف کامیابی سے پیش کرنے کا بھی کریڈٹ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں دنیا، دہشت گردی کے حوالے سے ہندوستان کے موقف کو تسلیم نہیں کرتی تھی، حتیٰ کہ اسے ہندوستان کی اندرونی امن و سلامتی کا معاملہ قرار دے کر مسترد کردیا جاتا تھا، لیکن آج دنیا کو دہشت گردی کے حوالے ہندوستان کے موقف کو تسلیم کرنا پڑتا ہے۔

پاکستان کے مقابلے میں ہندوستان کے امریکا سے تعلقات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہندوستانی وزیر اعظم نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے امریکا سے تعلقات، ہندوستان کے اپنے مفادات کی بنیادوں پر ہیں، جس کا پاکستان کے ساتھ تعلقات سے موازنہ نہیں کیا جاسکتا۔

’ہندوستان کے چین کے ساتھ مسائل‘

چین کی سفارتی کوششوں کے باعث اقوام متحدہ میں مسعود اظہر پر پابندی اور نیوکلیئر سپلائرز گروپ (این اسی جی) کی ہندوستانی کوشش ناکام ہونے کے حوالے سے سوال پر نریندر مودی کا کہنا تھا کہ ’ہندوستان کے چین کے ساتھ کئی مسائل ہیں، جو زیر التوا ہیں، لیکن مذاکرات کی چین سے تعلقات بہتر بنانے کا واحد راستہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندووستان کے چین کے ساتھ کچھ بنیادی اختلافات ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے ہم چین سے آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرسکتے ہیں اور گیر مبہم انداز میں ہندوستان کے مفادات کو سامنے رکھ سکتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Imran Jun 28, 2016 04:21am
Look , who is talking !!