اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انور ظہیر جمالی نے ملک میں مردم شماری میں التوا پر ازخود نوٹس لے لیا۔

جسٹس انور ظہیر جمالی نے مردم شماری نہ کرانے سو موٹو نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل کو طلبی کا نوٹس جاری کردیا، جس میں پوچھا گیا ہے کہ کن وجوہات اور حالات کی وجہ سے حکومت نے مردم شماری موخر کی۔

ازخود نوٹس کی سماعت 15 جولائی کو ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: مردم شماری کا فیصلہ پھر موخر

واضح رہے کہ حکومت نے رواں سال مارچ میں ملک میں مردم شماری کا فیصلہ کیا تھا، تاہم سیکیورٹی کے لیے مسلح افواج کے اہلکاروں کی عدم دستیابی کے باعث صوبوں کی مشاورت سے مردم شماری موخر کردی گئی۔

حکومت کا کہنا ہے کہ مردم شماری اب رواں نومبر یا آئندہ سال مارچ میں ممکن ہے، لیکن اس کا حتمی اعلان مسلح افواج کے اہلکاروں کی دستیابی سے مشروط ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر کا مردم شماری آئندہ سال تک موخر ہونے کا عندیہ

اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر جان بوجھ کر مردم شماری میں تاخیر کا الزام عائد کیا ہے۔

یاد رہے کہ ملک میں آخری بار مردم شماری 1998 میں کی گئی تھی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں