کراچی: شہر قائد کی صفائی ستھرائی کے لیے انتظامیہ کو 3 دن کی ڈیڈلائن دینے والے وزیر اعلیٰ سند سید قائم علی شاہ نے شہر میں صفائی کے لیے نئی تاریخ دے دی۔

کراچی کی صفائی ستھرائی کے لیے شہری انتظامیہ کو دی گئی 3 دن کی مہلت ختم ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ نے شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرکے صفائی ستھرائی کا جائزہ لیا۔

سید قائم علی شاہ نے صدر الیکٹرانک مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، پرانی سبزی منڈی، حسن اسکوائر، بیت المکرم مسجد کے اطراف، کارساز اور محمود آباد کے علاقوں کا دورہ کرکے صفائی ستھرائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صوبائی وزیر بلدیات بھی تھے، جنہوں نے انہیں ایسے علاقوں کا دورہ کرایا، جہاں صفائی ستھرائی کی صورتحال دیگر علاقوں کی نسبت بہتر ہے۔

صفائی ستھرائی کی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد قائم علی شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے تسلیم کیا کہ شہر سے کچڑا اور گندگی صاف کرنے کے لیے 3 دن کافی نہیں اور صفائی کی صورتحال بہتر ہونے میں ایک سے دو ماہ لگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ دبئی سے واپس آکر دوبارہ صفائی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ دبئی کے لیے روانہ ہوگئے، جہاں وہ سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کریں گے۔

ملاقات میں رینجرز کے اختیارات اور سندھ میں امن و امان سے متعلق جائزہ لیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں سیوریج کا پانی عوام کے لیے وبالِ جان بن گیا ہے، جبکہ شہری حکومت کا کوئی ادارہ سڑکوں اور گلیوں سے گندگی اٹھانے کو تیار نہیں ہے۔

تین روز قبل وزیر اعلیٰ سندھ نے شہری انتظامیہ کو کراچی کے مختلف علاقوں میں پھیلے کچڑے کو صاف کرنے کے لیے 3 روز کی مہلت دی تھی، جس کے گزر جانے کے باوجود بھی صفائی کی صورتحال میں کوئی بہتری نہیں آئی۔

تبصرے (0) بند ہیں