اسلام آباد: پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ارکان کی تقرری کے لیے 4 ناموں کی حتمی منظوری دے دی۔

وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کی صدارت میں الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری سے متعلق پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے 4 ارکان کے ناموں کی حتمی منظوری دی گئی۔

انھوں نے بتایا کہ جسٹس (ر) شکیل احمد بلوچ کو بلوچستان، ریٹائرڈ فیڈرل سیکریٹری عبدالغفار سومرو کو سندھ، جسٹس (ر) ارشاد قیصر کو خیبرپختونخوا اور جسٹس (ر) الطاف ابراہیم کو پنجاب سے الیکشن کمیشن کا رکن مقرر کردیا گیا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر داؤد خان اچکزئی نے تقرریوں کے حوالے سے ووٹنگ میں حصہ نہ لیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی سے مشاورت نہیں کی گئی جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی شیریں مزاری نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کے لیے ووٹنگ سے احتراز کیا۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن غیر فعال:چیف جسٹس کا معاملے پر ازخود نوٹس

یاد رہے کہ رواں ماہ سپریم کورٹ نے حکومت کو حکم دیا تھا کہ وہ اپنے آئینی حق کو استعمال کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کی خالی نشستوں پر 45 دن کے اندر تقرری کو یقینی بنائے، اس ڈیڈ لائن کی مدت 27 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔

اس سے قبل سپریم کورٹ کے ایک بینچ نے الیکشن کمیشن کے غیر فعال ہونے کے معاملے پر از خود نوٹس لیا تھا۔

چیف جسٹس نے ازخود نوٹس مختلف اخبارات میں شائع ہونے والی ان خبروں پر لیا جن میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں اراکین کی مدت ملازمت پوری ہونے کے بعد ان عہدوں پر تاحال تعیناتی نہیں کی گئی۔

خبروں میں کہا گیا تھا کہ ممبران کی تقرریاں نہ ہونے کے باعث کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے سے قاصر ہے اور نتیجتاً قومی و صوبائی اسمبلیوں کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخابات کرانے سمیت کئی اہم درخواستیں التوا کا شکار ہیں، جبکہ الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرریوں کے حوالے سے قوانین پر عمل بھی نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن میں خاتون رکن کی تقرری متوقع

واضح رہے کے الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین گزشتہ ماہ 12 جون کو اپنی مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہوگئے تھے اور قانون کے مطابق 45 دن کے اندر ان کے جانشینوں کی تقرری ضروری ہوتی ہے۔

الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کرنے والی پارلیمانی کمیٹی میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد، سینیٹر میر کبیر احمد شاہی، سینیٹر اسلام الدین شیخ، سینیٹر داؤد خان اچکزئی، رکن قومی اسمبلی محمد جنید انور چوہدری، ایم این اے محمد ارشد خان لغاری، نواب یوسف تالپور، غلام مصطفیٰ شاہ، ایم این اے شیریں مزاری اور خالد مقبول صدیقی شامل تھے۔

اس حوالے سے سمری وزیراعظم نواز شریف کو بھیجی جائے گی، جبکہ حتمی نوٹیفکیشن صدر ممنون حسین جاری کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں