یکم محرم الحرام، خلیفہ دوم حضرت عمر فاروقؓ کا یوم شہادت

اپ ڈیٹ 22 اگست 2020
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق کا دور اسلامی فتوحات سے بھرا ہوا ہے—فائل فوٹو: سوشل میڈیا
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق کا دور اسلامی فتوحات سے بھرا ہوا ہے—فائل فوٹو: سوشل میڈیا

خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا یوم شہادت آج (یکم محرم الحرام) عقیدت و احترام سے منایا گیا۔

حضرت عمرؓ کے یوم شہادت کے موقع پر کراچی سمیت ملک مختلف حصوں میں مذہبی تنظیموں کی جانب سے پروگرامات کا انعقاد کیا گیا، جہاں مقررین نے خلیفہ دوم کی خدمات کو اجاگر کیا۔

سیدنا عمر فاروقؓ موجودہ سعودی عرب کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے، آپ کا نام عمر بن خطاب، لقب 'فاروق' اور کنیت 'ابو حفصہ' تھی۔

پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی جانب سے نبوت کے اعلان کے چھٹے سال حضرت عمرؓ نے 35 برس کی عمر میں اسلام قبول کیا جس کے بعد آپ حضرت محمدﷺ کے شانہ بشانہ رہے۔

آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مدینہ منورہ ہجرت کے بعد تمام غزوات میں حصہ لیا، حضرت عمرؓ کی خدمات، جرات و بہادری، فتوحات، شاندار کردار اور کارناموں سے اسلام کا چہرہ روشن ہے۔

مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروقؓ کا زمانہ خلافت اسلامی فتوحات کا دور تھا جس میں اسلامی سلطنت کی حدود 22 لاکھ مربع میل تک پھیلی ہوئی تھیں۔

آپ نے دو بڑی طاقتوں ایران اور روم کو شکست دی، بیت المال کا شعبہ فعال کیا، اسلامی مملکت کو صوبوں اور اضلاع میں تقسیم کیا، عشرہ خراج کا نظام نافذ کیا اور پولیس کا محکمہ قائم کیا۔

27 ذی الحج 23 ہجری کو نماز فجر کی امامت کے دوران ابو لولو فیروز نامی مجوسی نے حضرت عمر فاروقؓ کو خنجر سے زخمی کیا تھا جس کے 3 روز بعد یکم محرم الحرام 24 ہجری کو آپؓ نے جام شہادت نوش فرمایا۔

آپؓ، روضہ رسول میں رسول اللہ ﷺ کے پہلو مبارک میں مدفن ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں