گردوں کے امراض سے تحفظ کا آسان طریقہ

26 ستمبر 2016
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی— کریٹیو کامنز فوٹو

گردے ہمارے جسم میں گمنام ہیرو کی طرح ہوتے ہیں جو کچرے اور اضافی مواد کو خارج کرتے ہیں جبکہ یہ نمک، پوٹاشیم اور ایسڈ لیول کو بھی کنٹرول کرتے ہیں، جس سے بلڈ پریشر معمول پر رہتا ہے، جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کے سرخ خلیات بھی متوازن سطح پر رہتے ہیں۔

مگر گردوں کے امراض کافی تکلیف دہ اور جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

تاہم دن بھر میں مناسب مقدار میں پانی کا استعمال گردوں کے امراض کے نتیجے میں موت کے خطرے کو ٹال سکتا ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ڈربی رائل ہاسپٹل کی تحقیق کے مطابق جسم میں پانی کی شدید کمی کے نتیجے میں گردے خون میں موجود زہریلے مواد کو فلٹر کرنے سے قاصر ہوجاتے ہیں اور وہ فضلہ جمع ہوکر گردوں کے فیل ہونے کا باعث بن جاتا ہے۔

ایسے افراد کی زندگی بچنے کا انحصار گردوں کی پیوند کاری پر ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پانی کی کمی کو دور کردینا گردوں کے امراض سے تحفظ دینے کا آسان طریقہ ہے خاص طور پر درمیان یعمر کے افراد کو اس کا خیال رکھنا چاہئے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اگر کسی شخص کو معمول سے کم پیشاب آرہا ہو، قے و متلی، معدے میں درد، ذہنی الجھن اور چکر وغیرہ جیسی علامات کا سامنا ہو تو یہ گردوں کے امراض کی علامات ہوسکتی ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ گردوں کے امراض کے حوالے سے لوگوں کے شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ امراض ہر سال لاکھوں اموات کا باعث بنتا ہے جس کی روک تھام بہت آسان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں