سعودی عرب میں یوٹیوب ویڈیو پر بچہ گرفتار

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2016
— یوٹیوب اسکرین شاٹ
— یوٹیوب اسکرین شاٹ

سعودی عرب میں ایک بچے کو آن لائن ویڈیو چیٹ پر ایک امریکی بلاگر سے بات کرنے پر 'غیر اخلاقی رویے' کے الزام کے تحت گرفتار کرلیا گیا ہے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ ابو سن نامی بچے کی جانب سے یو ناﺅ پر امریکی بلاگر کرسٹینا کروکیٹ سے بات چیت کی ویڈیوز دنیا بھر کے ناظرین کو 'اکسانے والی' اور 'منفی خیالات' ذہن میں لانے کا باعث بن رہی ہیں۔

ان ویڈیوز میں کو سب سے پہلے سوشل اسٹریمنگ سائٹ دکھایا گیا تھا جس کے بعد یہ یوٹیوب پر اپ لوڈ ہوئیں جہاں اسے لاکھوں افراد دیکھ چکے ہیں۔

کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی 21 سالہ کرسٹینا اور ابو سین کے پرمزاح ویڈیو کلپس میں دکھایا گیا ہے کہ بچہ عربی جبکہ کرسٹینا انگلش زبان میں بات کرتے ہوئے مذاق میں ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کرتے ہیں۔

ریاض پولیس نے ابو سن کو اتوار کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ دو دوستوں کے ساتھ گاڑی میں سفر کررہا تھا اور اس گرفتاری کی ویڈیو بھی حادثاتی طور پر یوناﺅ پر نشر ہوئی۔

فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ پولیس نے ابو سین کو گاڑی سے نکالا اور اپنے ساتھ لے گئے۔

ریاض پولیس کے ترجمان کے مطابق اس بچے کو 'غیر اخلاقی رویے' پر گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک سعودی وکیل کے مطابق ان ویڈیوز نے ملکی شرعی قوانین اور انٹرنیٹ کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی ہے اور اس بچے کو تین سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں