معروف اور سینئر بھارتی اداکار اوم پوری کا کہنا ہے کہ بھارتی پروڈیوسرز کا پاکستانی اداکاروں پر پابندی کا اعلان بڑی دقیانوسی بات ہے جس سے پاکستان سے زیادہ خود بھارت کو نقصان ہوگا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’اِن فوکس‘ میں بات کرتے ہوئے اوم پوری کا کہنا تھا کہ پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دینے والوں کی آواز پورے بھارت کی آواز نہیں ہے، یہ صرف چند لوگوں کی آواز ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ کشیدگی کا بدلہ معصوم فنکاروں سے نہیں لیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ ’فنکاروں کا مذہب صرف انسانیت ہوتا ہے، میں دونوں ممالک کے حکام سے گزارش کروں گا کہ وہ عوام کو موجودہ کشیدگی سے باہر رکھیں، میں 6 بار پاکستان آیا ہوں اور مختلف شہروں میں گھوما ہوں جہاں مجھے صرف محبت ملی ہے، جبکہ پاکستانی فنکاروں کو دھمکیاں دینے والوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے۔‘

انڈین موشن پکچرز پروڈیوسر ایسوسی ایشن کی جانب سے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کے حوالے سے اوم پوری کا کہنا تھا کہ ’بھارتی پروڈیوسرز نے پاکستانی اداکاروں پر پابندی کا اعلان کیا ہے تو یہ بڑی دقیانوسی بات ہے جس کی میں مخالفت کرتا ہوں، اس سے پاکستان سے زیادہ خود بھارت کو نقصان ہوگا، جبکہ اصل مدعا یہ ہے کہ وہ کون لوگ ہیں جو دونوں ممالک کے دشمن ہیں اور جنہیں مل کر تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں اب ترقی و خوشحالی آرہی ہے تو دونوں ملکوں کو چاہیے کہ ایک دوسرے کی ترقی میں روڑے نہ اٹکائیں، اپنے عوام کے لیے دونوں ممالک میں آمد و رفت کو آسان بنائیں اور دہشت گردی کے خلاف دونوں ملک مل کر لڑیں۔‘

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں