'غدار فاروق ستار' پارٹی سے خارج، ایم کیو ایم لندن

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2016
ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت اور متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار — فائل فوٹو
ایم کیو ایم لندن کے رہنما ندیم نصرت اور متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار — فائل فوٹو

لندن/کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) لندن کے برطانیہ میں مقیم رہنماؤں نے متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار پر اپنی جماعت سے غداری کا الزام لگا کر پارٹی سے خارج کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں مصطفی عزیزآبادی ، قاسم علی رضا، واسع جلیل اور محمد اشفاق نے مشترکہ طور پر جاری ایک بیان میں کہا کہ متحدہ کے منتخب کنوینئر ندیم نصرت کے سوا کوئی اور نہیں ہے جبکہ فاروق ستار کو پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ایک روز قبل ہی ایم کیو ایم پاکستان کا اجلاس ہوا تھا، جس میں پارٹی کی پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے مشترکہ طور پر فاروق ستار کو ایم کیو ایم کا کنوینئر بنانے کا فیصلہ کیا جبکہ عامر خان اور نسرین جلیل کو سینئر ڈپٹی کنوینئر جبکہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کو ڈپٹی کنوینئر بنایا گیا تھا۔

اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان کے منتخب کردہ کنوینئر ندیم نصرت ہیں،پارٹی آئین کے مطابق الطاف حسین کی زندگی میں اس قسم کے حساس نوعیت کے فیصلوں کا استحقاق اور اختیار کسی اور کو نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: الطاف حسین کے بغیر ایم کیو ایم کچھ نہیں: ندیم نصرت

خیال رہے کہ ندیم نصرت کو الطاف حسین کی توثیق سے 25 فروری 2015 کو ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کا سینئر ڈپٹی کنوینئر مقرر کیا تھا، جس کے بعد وہ امریکا سے برطانیہ منتقل ہو گئے تھے، بعد ازاں 6 اکتوبر 2015 کو انہیں رابطہ کمیٹی کا قائم مقام کنوینئر بنایا گیا جبکہ رواں برس کے شروع میں 31 جنوری 2016 کو ایم کیو ایم نے پارٹی اسٹرکچر تبدیل کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی سے بھی اعلیٰ 9 رکنی فورم سپریم کونسل تشکیل دیا اور اس کونسل کا کنوینئر ندیم نصرت کو بنایا گیا تھا۔

22 اگست 2016 کو الطاف حسین نے کراچی اور امریکا میں کارکنان سے ٹیلی فونک خطاب میں پاکستان مخالف نعرے لگائے تھے، جس پر 23 اگست کو ایم کیو ایم پاکستان نے اپنے ہی بانی اور قائد الطاف حسین سے اعلان لاتعلقی کر دیا تھا، لندن میں مقیم ندیم نصرت، واسع جلیل، مصطفیٰ عزیز آبادی سمیت دیگر نے ایم کیو ایم پاکستان کا فیصلہ ماننے سے انکار کیا اور الطاف حسین کو ہی ایم کیو ایم کا قائد قرار دیا تھا، جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے ان افراد کو رابطہ کمیٹی سے نکالتے ہوئے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی، ایم کیو ایم لندن نے پاکستان میں ارکان ، سینیٹ، قومی اور صوبائی اسمبلی سے استعفے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم کسی بھی رکن نے اس مطالبے کو اہمیت نہیں دی۔

یہ بھی پڑھیں: اے آر وائی کے دفتر پر حملہ، فائرنگ سے ایک شخص ہلاک

ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ بیان میں مزید کہا گیا کہ فاروق ستارکو بار بار غداری کا اعادہ کرنے کے جرم میں پارٹی کی بنیادی رکنیت سے خارج کیا جاتا ہے جبکہ مصطفی عزیز آبادی ، قاسم علی رضا، واسع جلیل اور محمد اشفاق نے ایک مرتبہ پھر کہاکہ سینیٹ ، قومی اسمبلی اورصوبائی اسمبلی کے ارکان کو عوام وکارکنان نے الطاف حسین کے نام پر ووٹ دیکر منتخب کروایا تھا، الطاف حسین کا حکم ہے کہ باغیرت ارکان سینیٹ ، قومی اورصوبائی اسمبلی ان منتخب ایوانوں کی رکنیت سے فی الفور استعفیٰ دیدیں۔

ایم کیو ایم لندن کا مزید کہنا تھا کہ فاروق ستار اب ایم کیوایم کی جانب سے متعین کردہ پارلیمانی لیڈر نہیں رہے لہٰذا ایم کیوایم کے تمام ارکان سینیٹ ، قومی وصوبائی اسمبلی آزاد ہیں اوروہ پارٹی پالیسی کے خلاف کیے جانے والے اقدامات پر احتجاجاً استعفیٰ دیکر اپنی اپنی رکنیت سے علیحدہ ہوجائیں۔

مزید پڑھیں: نائن زیرو سے نیٹو اسلحہ برآمد، ولی بابر کا قاتل گرفتار

بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ جو منتخب نمائندہ ، کنوینئر ندیم نصرت کے حکم کو نہیں مانے گا مستقبل میں ان کے خلاف تنظیمی کارروائی کی جائے گی اورعوامی سطح پر ایسے عناصر کا سوشل بائیکاٹ کیاجائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں