راولپنڈی: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ انہیں متروکہ ٹرسٹ پراپرٹی بورڈ(ای ٹی بی پی) کی جانب سے لال حویلی 15 روز کے اندر خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

تاہم ای ٹی بی ٹی کے ریجنل ایڈمنسٹریٹر چوہدری تنویر حسین نے شیخ رشید کے اس دعوے کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ نوٹس لال حویلی سے متصل اس زمین کو خالی کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے جو عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے زیر استعمال ہے۔

واضح رہے کہ لال حویلی بوہر بازار کے مرکز میں واقع ہے اور شیخ رشید کا سیاسی دفتر یہیں قائم ہے۔

تقسیم ہند سے قبل یہ حویلی ہندو خاتون کے پاس تھی اور 1980 میں جب شیخ رشید نے سیاست میں قدم رکھے تو یہ حویلی سیاسی حب کی حیثیت اختیار کرگئی۔

یہ بھی پڑھیں: لال حویلی اور شیر پنجاب

شیخ رشید نے اس حوالے سے ڈان کو بتایا کہ ای ٹی بی ٹی نے لال حویلی کو خالی کرنے کے حوالے سے نوٹس جاری کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’حکومت اسلام آباد دھرنے اور لال حویلی میں منعقد ہونے والے عوامی اجلاسوں کے پیش نظر ناجائز ہتھکنڈے استعمال کررہی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہ میری ذاتی جائیداد ہے اور میرا جنازہ ہی اس حویلی سے نکلے گا، میں نے اسے خریدا ہے اور کسی صورت اس سے دستبردار نہیں ہوں گا‘۔

تاہم ای ٹی پی بی کے تنویر حسین نے ڈان کو بتایا کہ نوٹس اس زمین کو خالی کرنے کے حوالے سے جاری کیا گیا جو لال حویلی کے برابر میں ہے اور جس پر سابق وفاقی وزیر نے غیر قانونی طور پر قبضہ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ لال حویلی سے متصل سات یونٹس 7 مختلف کرایہ داروں کو لیز پر دیے گئے تھے لیکن شیخ رشید انہیں بھی لال حویلی کا حصہ بناکر استعمال کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: شیخ رشید، عارف علوی کو قتل کی دھمکیاں

انہوں نے کہا کہ 140 مربع فٹ کے کمرے کو لال حویلی کے کچن کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے جبکہ 9 میٹرز اور 84 مربع فٹ کا رقبہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے محافظوں کی رہائش کے لیے استعمال کیا جارہا ہے حالانکہ یہ زمین ای ٹی پی بی نے ایک خاتون ولایت جان کو دی تھی۔

تنویر حسین نے کہا کہ کرایہ داروں کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ زمین آگے کسی کو کرائے پر دیں یا اس کے اصل اسٹرکچر میں کوئی تبدیلی کریں اور خلاف ورزی پر ای ٹی پی بی نے کارروائی کی۔

انہوں نے بتایا کہ ای ٹی پی بی نے لیز منسوخ کردی جس کے بعد شیخ رشید نے رابطہ کیا اور زمین لیز پر دینے کی درخواست کی اور اس حوالے سے 18 اکتوبر کو فیصلہ ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ زمین لال حویلی کا حصہ نہیں بلکہ اس سے متصل ہے اور اس کا قبضہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے پاس ہے۔

تنویر حسین نے کہا کہ ای ٹی پی بی نے 2 برس قبل بھی سابق وفاقی وزیر کو زمین خالی کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا اور 18 اکتوبر کو شیخ رشید کے وکیل کا موقف سننے کے بعد لال حویلی سے متصل زمین کو خالی کرنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔

یہ خبر 27 اکتوبر 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں