اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں برس 3لاکھ 80 ہزار سے زائد رجسٹرڈ افغان مہاجرین پاکستان سے واپس اپنے وطن کو لوٹ گئے، جو 2007 کے بعد سے ہجرت کرنے والے افراد کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے مہاجرین کے ہائی کمشنر (یو این ایچ سی آر) جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 3 ماہ کے دوران ہجرت کرنے والے ان افراد کو ساڑھے 13 کروڑ ڈالر سے زائد مالی معاونت فراہم کی گئی۔

اقوام متحدہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کریک ڈاؤن کے خوف اور رضاکارانہ لوٹنے والے مہاجرین کو دوگنا امداد کے اعلان کے بعد رواں سال جولائی کے بعد سرحد پر مہاجرین کی تعداد میں واضح اضافہ ہوا۔

اقوام متحدہ کے مہاجرین کے لیے قائم ادارے کی ترجمان دنیا اسلم خان نے بتایا کہ ان کے اندازے سے کہیں زیادہ مہاجرین نے واپسی اختیار کی، صرف اکتوبر کے دوران 1 لاکھ 48 ہزار افراد واپس لوٹے، جو اگست 2015 سے اب تک کی سب سے بڑی ہجرت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے قیام میں مارچ 2017 تک توسیع

انہوں نے کہا کہ ایک موقع پر یو این ایچ سی آر روزانہ ساڑھے 5 ہزار مہاجرین کو منتقلی میں مدد فراہم کرنے میں مصروف رہا، ایک اندازے کے مطابق پانچ لاکھ غیر رجسٹرڈ مہاجرین بھی اس برس افغانستان واپس گئے، لیکن حکام ان کی درست تعداد سے آگاہ نہیں۔

اس بات کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ پاکستان سے افغانستان لوٹنے والے مہاجرین کا مستقبل غیر یقینی ہے کیونکہ کئی سالوں تک جاری جنگ کے آثار اب بھی وہاں موجود ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق 2016 کے دوران جنگی حالات کے دوران 5 لاکھ افراد افغانستان کے مختلف علاقوں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے۔

ترجمان دنیا اسلم خان کے مطابق اس بڑی تعداد میں لوگوں کی ہجرت کی وجہ سے بالخصوص محفوظ شہری علاقوں میں مقامی وسائل شدید متاثر ہورہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارے کے جاری بیان کے مطابق یکم دسمبر سے معمول کے مطابق رضاکارانہ واپسی کو روک دیا جائے گا جس کا دوبارہ آغاز مارچ میں ہوگا۔

مزید پڑھیں: 3 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی وطن واپسی

یو این ایچ سی آر کے مطابق 2016 کے دوران 50 ہزار مہاجرین کو افغانستان واپس لوٹنا تھا، جبکہ گزشتہ سالوں میں لگائے گئے اندازوں سے پتہ چلتا ہے کہ اب بھی 13 لاکھ سے زائد رجسٹرڈ مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں۔

اس کے علاوہ مزید 5 لاکھ مہاجرین ایسے ہیں جو رجسٹرڈ نہیں، ان افراد کی موجودگی سے پاکستان مہاجرین کی میزبانی کرنے والے اہم ترین ممالک میں سے ایک ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے مہاجرین کے قیام میں مارچ 2017 تک کا اضافہ کردیا ہے۔

تصاویر دیکھیں: افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری

کچھ افغان مہاجرین ایسے بھی ہیں جو 1979 میں سویت یونین کی آمد کے بعد ہی افغانستان چھوڑ گئے تھے اور کئی دہائیوں سے پاکستان میں موجود ہیں۔

2002 میں اقوام متحدہ کے جاری کردہ رضاکارانہ واپسی پروگرام کے بعد سے 42 لاکھ افغان مہاجرین افغانستان واپس جاچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں