اسلام آباد: رواں برس پاکستان میں مقیم تقریباً 3 لاکھ افغان مہاجرین اپنے وطن واپس چلے گئے اور اس عمل میں ان کی معاونت اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین نے کی۔

یونائیٹڈ نینشز ہائی کمشنر برائے ریفیوجیز(یو این ایچ سی آر) کی دستاویز کے مطابق رواں برس اب تک 3 لاکھ سے زائد افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جاچکے ہیں۔

دستاویز کے مطابق رواں برس رضاکارانہ واپسی پروگرام کے تحت 3 لاکھ 13 ہزار رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی واپسی ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے قیام میں مارچ 2017 تک توسیع

واپس جانے والے افغان مہاجرین میں سے 2 لاکھ 51 ہزار 639 باشندے صوبہ خیبر پختونخوا، 23 ہزار 278 افراد بلوچستان، 2 ہزار 513 سندھ، 31 ہزار 138 پنجاب، 4 ہزار 653 اسلام آباد اور 363 آزاد کشمیر میں مقیم تھے۔

واضح رہے کہ ستمبر کے مہینے میں وفاقی کابینہ نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کرتے ہوئے انہیں 31 مارچ 2017 تک ملک میں رہنے کی اجازت دی تھی۔

قبل ازیں حکومت کی جانب سے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام کی تاریخ میں 31 دسمبر 2016 تک توسیع کی گئی تھی۔ حکومت نے پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد ملک میں موجود تمام افغان باشندوں کی 31 دسمبر 2015 تک واپسی یقینی بنانے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اس کے بعد سے ان کے قیام میں تین بار توسیع کی جاچکی ہے۔

اس ے قبل افغان مہاجرین کی واپسی کی تاریخ 30 جون رکھی گئی تھی جس میں توسیع کرکے 31 دسمبر 2016 کردیا گیا تھا اور اب اسے 31 مارچ 2017 تک بڑھادیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: غیر رجسٹرڈ افغان مہاجرین کے دستاویزات کیلئے اہم فیصلہ

اندازوں کے مطابق پاکستان میں 30 لاکھ کے قریب افغان مہاجرین موجود ہیں جن میں سے نصف تعداد غیر رجسٹرڈ مہاجرین پر مشتمل ہے۔ افغان مہاجرین نے درخواست کی تھی کہ ان کے قیام میں توسیع کی جائے کیوں کہ انہیں پاکستان میں اپنے کاروبار وغیرہ سمیٹنے کے لیے تھوڑا وقت چاہیے۔

اس کے علاوہ اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین(یو این ایچ سی آر) کی جانب سے رضاکارانہ طور پر واپس جانے والے مہاجرین کے لیے امدادی رقم کو 200 ڈالر سے بڑھا کر 400 ڈالر فی کس کردیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ واپس جانے والے مہاجرین کو 3 سال تک مفت گندم فراہم کرے گا۔

مذکورہ آفر سے فائدہ اٹھانے کے لیے بھی کئی مہاجرین رضاکارانہ طور پر واپس جارہے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں