اقتدار سنبھالتے ہی ٹرمپ کا پہلا انتظامی حکم

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2017
ٹرمپ نے حکم دیا کہ اوباما کیئر کے لیے درکار ضابطوں میں کمی کی جائے گی—فوٹو: اے پی
ٹرمپ نے حکم دیا کہ اوباما کیئر کے لیے درکار ضابطوں میں کمی کی جائے گی—فوٹو: اے پی

واشنگٹن: گذشتہ برس 8 نومبر کو ہونے والے انتخابات میں امریکی عوام کی ووٹنگ کے نتیجے میں نامزد ہونے والے ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری 2017 کو امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھا کر وائٹ ہاؤس کے نئے مکین بن گئے۔

عہدہ صدارت سنبھالتے ہی اپنے وعدے کے عین مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کی متعارف کرائی گئی صحت کی سہولت ’اوباما کیئر‘ کو نشانہ بنایا اور اسے مزید آسان بنانے کے حکم نامے پر دستخط کیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فوری طور پر کیئر ایکٹ کا بوجھ ہٹانے اور اوباما کیئر کے لیے درکار ضابطوں میں کمی کی ہدایات جاری کیں۔

اقتدار کی منتقلی کا مرحلہ واشنگٹن کے کیپیٹل ہل میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں مکمل ہوا، حلف برداری کی تقریب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، ٹرمپ کے تمام بچے، رخصت ہونے والے صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشعل اوباما سمیت ٹرمپ کی ڈیموکریٹک حریف ہیلری کلنٹن اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ کے عہد کا آغاز، بنیاد پرست دہشتگردی کے خاتمے کا عزم

اس موقع پر نائب صدر مائیک پینس، سیکرٹری دفاع جیمز مٹیس اورسیکرٹری ہوم لینڈ جان کیلے نے بھی اپنے عہدوں کا حلف اٹھایا۔

ٹرمپ کے حلف اٹھاتے ہی انہیں 21 توپوں کی سلامی دی گئی اور ان کے امریکا کے صدر ہونے کا باقاعدہ اعلان کیا گیا جس کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ ڈائس پر آئے اور انہوں نے چیف جسٹس، سابق امریکی صدور کارٹر، جارج بش، بل کلنٹن، براک اوباما، ان کی اہلیہ مشعل اوباما، دیگر حاضرین اور امریکی عوام کا شکریہ ادا کیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف برداری کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ’سب سے پہلے امریکا‘ کی پالیسی کا اعلان کیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے معیشت اور روزگار کی بہتری کے لیے ’ امریکی مصنوعات خریدو‘ اور’امریکیوں کو نوکری دو‘ کے نعرے بھی لگائے۔

امریکی صدر نے یہ بھی واضح کیا کہ ہم زمین سے بنیاد پرست دہشت گردی کا مکمل خاتمہ کردیں گے۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برادری کی تقریب سے قبل وائٹ ہاؤس کے باہر شروع ہونے والے احتجاج اور مظاہروں کے سلسلے میں مزید تیزی دیکھنے میں آئی اور حلف برادری کے کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی امریکی عوام احتجاج کرتے نظر آئے۔

یاد رہے کہ 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کو اپ سیٹ شکست دی تھی اور امریکا کے 45 ویں صدر اور وائٹ ہاؤس کے معمر ترین مکین منتخب ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں