عظیم قومی آل راؤنڈر شاہد آفریدی نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا جس کے ساتھ ہی ان کا 21 سالہ کیریئر اختتام پذیر ہو گیا۔

36 سالہ کرکٹر نے 2010 میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ وہ ورلڈ کپ 2015 کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے بھی کنارہ کش ہو گئے تھے لیکن انہوں نے اس کے بعد ٹی 20 کرکٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھا۔

سابق کپتان کی زیر قیادت پاکستان نے 2016 میں ہندوستان میں ہونے والے ورلڈ ٹی20 میں شرکت کی لیکن ایونٹ میں ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد کوچ کے ساتھ ساتھ کپتان نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

تاہم قیادت چھوڑنے کے بعد بھی انہوں نے ٹی20 کرکٹ میں بحثیت کھلاڑی پاکستان کی نمائندگی کی خواہش ظاہر کی حالانکہ ورلڈ ٹی20 سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ وہ ایونٹ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گے۔

پاکستان سپر لیگ میں پشاور زلمی کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی کنگز کے خلاف 28 گیندوں پر 54 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے والے شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں اپنے شائقین کیلئے کھیل رہا ہوں اور آئندہ دو سال تک یہ لیگ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھوں گا لیکن اب انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

عالمی شہرت یافتہ آل راؤنڈر نے کہا کہ اب میرے لیے میری فاؤنڈیشن زیادہ ضروری ہے۔ میں نے اپنے ملک کیلئے انتہائی سنجیدگی اور پیشہ ورانہ انداز میں کرکٹ کھیلی۔

شہرت کا سفر

بوم بوم کے نام سے مشہور شاہد خان آفریدی 1996 میں اس وقت اچانک عالمی منظر نامے پر ابھر کر سامنے آئے جب انہوں نے سری لنکا کے خلاف 37 گیندوں پر سنچری مکمل کر کے تیز ترین سنچری کا عالمی ریکارڈ قائم کیا جو 18 سال تک قائم رہا۔

لیگ اسپنر کی حیثیت سے ٹیم میں آںے والے شاہد نے جلد ہی ایک آل راؤنڈر کی حیثیت سے اپنا لوہا منوا لیا اور خصوصاً اپنے کیریئر کے دوسرے حصے میں وہ ایک بہترین لیگ اسپنر کی حیثیت سے جانے جاتے رہے اور 2009 کے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کو فتح دلانے میں مرکزی کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ 2011 کے ورلڈ کپ بھی عمدہ باؤلنگ کا مظاہرہ کیا تھا۔

2016 ورلڈ ٹی20 سے قومی ٹیم کے جلد اخراج کے بعد آفریدی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز میں الوداعی میچ کھیل کر کرکٹ سے رخصت ہونا چاہتے تھے لیکن سلیکٹرز نے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں اسکواڈ میں منتخب نہ کیا۔

1996 میں نیروبی کے مقام پر بنائی گئی ان کی تیز ترین سنچری کے عالمی ریکارڈ کو نیوزی لینڈ کے کوری اینڈرسن نے 2014 میں 36 گیندوں پر سنچری بنا کر توڑا لیکن ایک سال بعد ہی جنوبی افریقہ کے اے بی ڈی ویلیئرز نے 31 گیندوں پر سنچری جڑ کر یہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا۔ اپنے 27 ٹیسٹ میچوں کے کیریئر کے دوران آل راؤنڈر نے ایک ہزار 176 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 48 رنز بنائے۔

398 ایک روزہ میچوں انہوں نے آٹھ ہزار 64 رنز بنائے اور 395 وکٹیں بھی حاصل کیں۔

ٹی20 کیریئر کے دوران انہوں نے 98 میچوں میں ایک ہزار 405 رنز بنائے اور اب تک 97 وکٹیں لے کر ٹی20 کے سب سے کامیاب باؤلر رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں