کم جونگ نیم کے قتل پر ملائیشیا اور شمالی کوریا میں کشیدگی

اپ ڈیٹ 20 فروری 2017
کم جونگ نیم شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کےسوتیلے بھائی تھے —فوٹو: اے پی
کم جونگ نیم شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کےسوتیلے بھائی تھے —فوٹو: اے پی

کوالالمپور: شمالی کوریا نے کم جونگ نیم کے پراسرار قتل کے حوالے سے ملائیشیا کی تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں موجود شمالی کوریا کے سفیر کا مؤقف ہے کہ وہ ملائیشین پولیس کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتے۔

خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے شمالی کورین رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کی کوالالمپور کے ایئرپورٹ پر اچانک طبیعت خراب ہوگئی تھی جس کے بعد طبی امداد کی فراہمی کے دوران ہی وہ چل بسے تھے۔

انہوں نے طبی امداد فراہم کرنے والوں کو بتایا تھا کہ کسی نے ان پر اسپرے کیا تاہم بعد ازاں جنوبی کورین میڈیا میں یہ رپورٹس منظر عام پر آئی تھیں کہ دو خواتین جو کہ مبینہ طور پر شمالی کوین ایجنٹس تھیں، انہوں نے کم جونگ نیم کو زہریلی سوئیاں چبھوئیں اور فرار ہوگئیں۔

یہ بھی پڑھیں: 'کم جونگ نیم کے قتل میں شمالی کوریا کا ہاتھ'

وہ کوالالمپور میں ذاتی بزنس کے سلسلے میں موجود تھے اور مکاؤ کی پرواز میں سوار ہونے جارہے تھے۔

ملائیشین حکام اب تک اس معاملے میں تین افراد کو حراست میں لے چکے ہیں جن میں ایک شمالی کورین شخص، ایک ویتنامی اور ایک انڈونیشین خاتون شامل ہیں۔

جبکہ جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کے پر اسرار قتل کے پیچھے خود شمالی کوریا کا ہی ہاتھ ہے۔

بعض جنوبی کورین قانون دانوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ 2012 میں بھی کم جونگ ان نے اپنے سوتیلے بھائی کم جونگ نیم کو قتل کرنے کا حکم جاری کیا تھا تاہم اس وقت یہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

شمالی کوریا کے سفیر کینگ چول کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ 'واقعے کو سات روز ہوچکے ہیں تاہم موت کی اصل وجہ سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور اس موقع پر ہم ملائیشین پولیس کی تحقیقات پر بھروسہ نہیں کرسکتے'۔

مزید پڑھیں: شمالی کورین ڈکٹیٹر کے بھائی کا قتل، پہلا کوریائی باشندہ گرفتار

دوسری جانب تحقیقات میں سیاست کا الزام لگانے پر ملائیشیا نے شمالی کورین سفیر کو طلب کرلیا۔

خیال رہے کہ شمالی کوریا کے سفیر نے کم جونگ نیم کے قتل کی تحقیقات میں کوالا لمپور پر مخالف قوتوں کے ساتھ سازش کا الزام عائد کیا تھا۔

ملائیشین وزارت خارجہ نے یہ الزام مسترد کرتے ہوئے شمالی کوریا میں تعینات اپنے سفیر کو واپس بلانے کا اعلان بھی کردیا۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز (19 فروری) کو ملائیشین حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ جس روز کم جونگ نیم کو قتل کیا گیا اسی روز شمالی کوریا سے تعلق رکھنے والے 4 افراد ملائیشیا سے نکلے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شمالی کورین ڈکٹیٹر کے بھائی کا قتل، ملائیشیا میں مزید گرفتاریاں

ملائیشیا کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نور راشد ابراہیم کا بتانا تھا کہ وہ ان چار افراد کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطے میں ہیں، 'چاروں افراد جن پر شک ہے ان کے پاس سفارتی نہیں بلکہ عام پاسپورٹ تھے اور وہ قتل سے چند روز قبل ملائیشیا آئے تھے'۔

یہ بھی یاد رہے کہ شمالی کوریا نے قتل ہونے والے کم جونگ نیم کی لاش کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے ملائیشیا کی جانب سے کیے جانے والے پوسٹ مارٹم پر اعتراض اٹھایا تھا، تاہم ملائیشین پولیس کا اصرار تھا کہ وہ وہ لاش اس وقت تک شمالی کوریا کے حوالے نہیں کرسکتے جب تک کوئی اہل خانہ ڈی این اے سیمپل فراہم نہ کردے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں