پی ایس ایل 2017 میں لاہور قلندرزکی تیسری فتح

اپ ڈیٹ 21 فروری 2017
شاداب خان نے 42 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی—فوٹو:پی ایس ایل ٹویٹر
شاداب خان نے 42 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی—فوٹو:پی ایس ایل ٹویٹر
عمراکمل نے شاندار 66 رنز بنائے—فوٹو: پی ایس ایل ٹویٹر
عمراکمل نے شاندار 66 رنز بنائے—فوٹو: پی ایس ایل ٹویٹر

پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) میں لاہور قلندرز نے دفاعی چمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ کو عمر اکمل کے 66 رنز اور گرانٹ ایلیٹ کے چھکے کی مدد سے سنسنی خیز مقابلے کے بعد ایک وکٹ سے شکست دے کر لیگ میں تیسری کامیابی حاصل کرلی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کے باؤلرز نے ہدف کے تعاقب میں برینڈن مک کولم اور کیمرون ڈیل پورٹ کو اپنے روایتی انداز میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی اور پانچویں اوور میں 27 رنز پر ڈیل پورٹ کو آؤٹ کردیا۔

برینڈن مک کولم ایک مرتبہ پھر لاہور قلندرز کی امیدوں پر پورے اترنے میں ناکام رہے اور ٹیم کے اسکور میں خاطر خوا اضافہ کیے بغیر پویلین لوٹ گئے، انھوں نے سست روی سے بیٹنگ کرتے ہوئے 18 گیندوں پر صرف 11 رنز بنائے۔

نیوزی لینڈ کے سابق کپتان مک کولم نے ٹھیک ایک سال قبل اسی روز (20 فروری 2016) کرائسٹ چرچ میں آسٹریلیا کے خلاف شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 54 گیندوں پر ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کی تیزترین سنچری بنانے کا ریکارڈ بنا دیا تھا لیکن اس شاندار اننگز کی یاد تازہ کرنے میں ناکام رہے۔

گزشتہ میچوں میں لاہور قلندرز کے لیے ذمہ دارانہ بلےبازی کا مظاہرہ کرنے والے فخر زمان بھی 6 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

عمر اکمل اور محمد رضوان نے کریز سنبھالی اور اسکور کو آگے بڑھایا، عمر اکمل نے دسویں اوورز کی تیسری گیند پر شین واٹسن کو چوکا رسید کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی نصف سنچری مکمل کی۔

محمد رضوان زیادہ مزاحمت کرنے میں ناکام رہے اور دسویں اوور کی آخری گیند پر واٹسن نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں جس کے بعد محمد عرفان جونیئر بیٹنگ کے لیے آئے اور وکٹوں کے درمیان تیز رن لینے کی پاداش میں صفر پر آؤٹ ہوگئے۔

عمراکمل نے پی ایس ایل کے رواں سیزن میں اپنی پہلی نصف سنچری مکمل کرنے کے لیے رومان رئیس کو 14 ویں اوور کی آخری گیند پر شاندار چھکا مارا جبکہ پندرھویں اوور کی کی تیسری گیند پر اپنی ٹیم کی سنچری بھی بنادی۔

لاہور قلندرز کو عمراکمل کی صورت میں نقصان ایک ایسے وقت میں اٹھانا پڑا جب ٹیم کو جیت کے لیے 24 گیندوں پر 36 رنز درکار تھے تاہم نئے آنے والے بلےباز سنیل نرائن نے لگاتار دو چھکے لگا کر ہدف کو آسان بنادیا۔

عمراکمل شاندار 66 رنز بنا کر آؤٹ ہونے والے چھٹے بلے باز تھے جبکہ سنیل نرائن 12 رنز بنا کر 19ویں اوور کی پہلی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

سہیل تنویر آؤٹ ہونے والے آٹھویں بلےباز تھے جو رومان رئیس کی گیند پر آؤٹ ہوئے جبکہ محمد سمیع نے آخری اوور کی پہلی ہی گیند پر عامر یامین کو اسمتھ کےہاتھوں کیچ کروا کر میچ کو سنسنی خیز بنا دیا مگر ایلیٹ نے دوسری گیند پر بلند وبالا چھکا لگا کر لاہور قلندرز کو ایک وکٹ سے اہم کامیابی دلادی جو لیگ میں ان کی مجموعی طور پر تیسری کامیابی ہے۔

لاہور قلندرز نے 20 ویں اوور کی دوسری گیند پر 9 وکٹوں کے نقصان پر 146 رنز بنا کر اس میچ کو اپنے نام کرلیا۔

گرانٹ ایلیٹ 26 اور یاسر شاہ صفر پر ناقابل شکست رہے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے رومان رئیس نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں، شاداب خان نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

عمراکمل کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

لاہور قلندرز کی ٹیم اس کامیابی کےساتھ ہی پوائنٹس ٹیبل پر دوسری پوزیشن پر آگئی ہے جبکہ اس میچ سے قبل ٹیم آخری نمبر پر موجود تھی۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اب تک صرف ایک میچ میں شکست کھا کر 7 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جبکہ لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائیٹڈ نے تین میچوں میں کامیابی حاصل کرکے 6،6 پوائنٹس حاصل کئے ہیں تاہم بہتر رن ریٹ کی بنیاد پر لاہور قلندرز دوسرے نمبر پر ہے۔

پشاورزلمی کا نمبر 4 ہے اور انھیں 3 میچوں میں شکست اور 2 میں کامیابی ملی ہے جبکہ کراچی کنگز دو فتوحات کےساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔

قبل ازیں دفاعی چمپیئن اسلام آباد یونائیٹڈ نے پی ایس ایل کے ایک اہم میچ میں لاہورقلندرزکے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 145 رنز بنا لیے تھے۔

شارجہ میں کھیلے گئے میچ میں لاہور قلندرز کے کپتان برینڈن مک کولم نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔

اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے رفعت اللہ مہمند اور ڈیوائن اسمتھ نے جارحانہ شروعات کی مگر رفعت اللہ مہمند 30 کے اسکور پر 18 رنز بنا کر عامر یامین کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔

لاہور قلندرز کے باؤلرز نے اچھی کارکردگی دکھاتے ہوئے دفاعی چمپیئن ٹیم کے بلے بازوں کو روک دیا اور عامر یامین نے بریڈہیڈن کو ایک رن پر آؤٹ کرکے دوسری کامیابی دلادی۔

یاسر شاہ نے 20 رنز پر کھیلنے والے ڈیوائن اسمتھ کو 41 رنز پر آؤٹ کرکے تیسری کامیابی دلادی جس کے نتیجے میں اسلام آباد کی رنز بنانے کی رفتار میں کمی آئی اور اسی دوران کپتان مصباح الحق بھی 16 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، اس وقت ٹیم کااسکور 73 رنز تھا۔

پانچویں آؤٹ ہونے والے بلے باز بین ڈوکیٹ تھے جو 14 رنز بنا کر یاسر شاہ کو وکٹ دے گئے جبکہ سنیل نرائن نے شین واٹسن کو 83 کے اسکور پر آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کو بڑی کامیابی دلادی، وہ 7 رنز بنا سکے۔

شاداب خان اور عماد بٹ نے ذمہ داری نبھاتے ہوئے 16 اوورز کے اختتام پر ٹیم کی سنچری مکمل کی اور شاداب خان نے 19 ویں اوور میں محمدعرفان کے خلاف 2 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 18 رنز بنا کر ٹیم کے اسکور کو 136 تک پہنچادیا۔

سہیل تنویر نے آخری اوور کی پہلی گیند پر عماد بٹ کو آؤٹ کرکے اسلام آباد یونائیٹڈ کی ساتویں وکٹ گرا دی جبکہ شاداب خان 42 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے آخری گیند پر رن آؤٹ ہوئے۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے 20 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 145 رنز بنائے۔

محمد سمیع ایک رن پر ناٹ آؤٹ رہے۔

لاہور کی جانب سے عامر یامین نے 3 اور یاسر شاہ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔

اس اہم میچ کے لیے اسلام آباد یونائیٹڈ کی ٹیم میں ایک تبدیلی کی گئی، سیم بلنگز کی جگہ بین ڈوکیٹ کو شامل کیا گیاتھا۔

دوسری جانب لاہور قلندرز نے دو تبدیلیاں کرتے ہوئے گرانٹ ایلیٹ اور عامر یامین کو جیسن روئے اور بلاول بھٹی کی جگہ شامل کیا گیا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

اسلام آباد یونائیٹڈ: مصباح الحق (کپتان)، ڈیوائن اسمتھ، رفعت اللہ مہمند، بین ڈوکیٹ، بریڈ ہیڈن، شین واٹسن، شاداب خان، عماد بٹ، رومان رئیس, محمد سمیع،محمد عرفان

لاہور قلندرز: برینڈن میک کولم(کپتان)، فخرزمان، عامر یامین، کیمرون ڈیل پورٹ، عمر اکمل، محمد رضوان، سنیل نرائن، یاسر شاہ، گرانٹ ایلیٹ، سہیل تنویر، محمد عرفان

تبصرے (0) بند ہیں